الأداء لا منہا ٢ بخلاف ما ذا کانت مقیدة بالمغصوب لأن الفوات لی خلف کلا فوات٣ وقد تکون الحوالة مقیدة بالدین أیضا وحکم المقیدة ٤ ف ہذہ الجملة أن لا یملک المحیل مطالبة
تشریح : مثلا زید ] مقروض[ نے عمر ]کفیل [ کے پاس ایک ہزار درہم امانت کے رکھے اور اس کو یہ کہا کہ ساجد]قرض دینے والے [ کو یہ رقم دے دینا ، تو یہ حوالہ جائز ہے کیونکہ عمر کفیل آسانی سے یہ رقم قرض دینے والے کو دے سکتا ہے ، لیکن اگر یہ ہزار ہلاک ہوجائے تو حوالہ ختم ہوجائے گا ، کیونکہ یہی ہزار دینا تھا ، اور وہ نہیں رہا ، اور عمر پر اس کی قیمت بھی لازم نہیں ہوگی ، کیونکہ امامت کی چیز ہلاک ہونے کے بعد اس کا ضمان لازم نہیں ہوتا ۔ اور دوسری بات یہ ہے کہ زید اب اس کو واپس نہیں لے سکتا ، کیونکہ اس کے ساتھ ساجد] قرض دینے والے [ کا حق متعلق ہوچکا ہے ۔
لغت : بری : یہاں بری کا ترجمہ ہے بری ہوگیا یعنی حوالہ ختم ہوگیا ۔
ترجمہ : ٢ بخلاف جبکہ حوالہ غصب کے مال کے ساتھ مقید ہو اس لئے کہ فوت تو ہوا ہے ، لیکن خلیفہ ]قیمت[ موجودہے اس لئے گویا کہ فوت ہی نہیں ہوا ۔
تشریح : یہ دوسرا نکتہ بیان کر رہے ہیں ۔ مثلا زیدنے امانت کا ہزار نہیں دیا بلکہ عمر نے زید کا ایک ہزار غصب کیا تھا پھر زید نے ساجد کو یہ ہزار دینے کو کہا ، لیکن یہ ہزار ہلاک ہوگیا تو حوالہ ختم نہیں ہوگا ، کیونکہ غصب کی چیز غاصب کے پاس ہلاک ہوجائے تو اس کی قیمت لازم ہوتی ہے اس لئے عمر ]کفیل[ غاصب [ پر اس کی قیمت لازم ہوگی ، اور حوالہ ختم نہیں ہوگا۔
ترجمہ : ٣ اور کبھی حوالہ مقید ہوتا ہے قرض کے ساتھ ۔
تشریح: مثلا زید ]مقروض[کا عمر]کفیل [پر ایک ہزار قرض تھا ، زید نے کہا کہ ساجد ]قرض دینے والے [کویہ ہزار دے دیناتو یہ حوالہ ہوا ،اسکا ایک حکم تو یہ ہے کہ یہ ہزار امانت کا نہیں ہے اس لئے اس کے ہلاک ہونے سے حوالہ ختم نہیں ہوگا ، بلکہ عمر پر اپنی جانب سے ایک ہزار ساجد کو دینا ہوگا ، کیونکہ قرض کے ہلاک ہونے سے دوسرا لازم ہوتا ہے ۔]١[ اور دوسرا حکم یہ ہے کہ اسکے ساتھ ساجد کا حق متعلق ہوچکا ہے اسلئے زید عمر سے واپس نہیں مانگ سکتا ۔ نوٹ : صاحب ہدایہ نے یہ حکم بیان نہیں کیا ہے میں نے بیان کردیا
ترجمہ : ٤ ان تینوں صورتوں میں محیل ]مقروض [ محتال علیہ ]کفیل [ سے رقم واپس نہیں مانگ سکتا اس لئے کہ محتال ]قرض دینے والے [ کا حق رقم کے ساتھ متعلق ہے ، جیسے کہ شیء مرہون کے ساتھ مرتہن] قرض دینے والے[ کا حق متعلق ہوجاتا ہے۔
تشریح : اوپر کے تینوں صورتوں میں ]١[ مقروض نے کفیل کے پاس امانت رکھی ہو ]٢[ کفیل کے پاس غصب کا مال ہو ]٣[