Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

104 - 515
کوصف السلامة ف المبیع. (٣٩٨)قال والتوی عند أب حنیفة رحمہ اللہ أحد الأمرین ما أن یجحد الحوالة ویحلف ولا بینة لہ علیہ أو یموت مفلسا ١ لأن العجز عن الوصول یتحقق بکل واحد منہما وہو التوی ف الحقیقة(٣٩٩) وقالا ہذان الوجہان. ووجہ ثالث وہو أن یحکم الحاکم بفلاسہ حال حیاتہ١  وہذا بناء علی أن الفلاس لا یتحقق بحکم القاض عندہ خلافا 

تشریح : یہاں دو دلیلیں دے رہے ہیں اور ایک مثال دے رہے ہیں ۔]١[  قرض مقروض سے کفیل کی طرف اس شرط کے ساتھ منتقل ہوا تھا کہ اس کا حق سلامت رہے اور مل جائے ، لیکن جب سلامت نہیں رہا تو قرض لینے والے کی طرف واپس آجائے گا ۔]٢[ یا یوں کہوکہ  ادائیگی کا مقصد پورا نہ ہونے کی وجہ سے حوالہ فسخ ہوگیا ، اور قرض مقروض کی طرف واپس آگیا ]٣[ اس کی مثال یہ ہے کہ مبیع میں عیب دیکھے تو مشتری کو حق ہے کہ بیع فسخ کردے اور بائع سے ثمن واپس لے لے ، ایسے ہی یہاں حوالہ فسخ ہوجائے گا ، اور قرض مقروض سے واپس لیا جائے گا۔ 
ترجمہ  :(٣٩٨)اور حق تلف امام ابو حنیفہ کے نزدیک دو معاملوں میں سے ایک سے ہوتا ہے ،یا حوالے کا انکار کردے اور قسم کھالے اور اس پر کوئی بینہ نہ ہو یا وہ مفلس ہو کر مر جائے۔  
ترجمہ : ١  اس لئے کہ ان دونوں صورتوں میں عاجزی متحقق ہو جاتا ہے اور وہ ہے حقیقت میں حق برباد ہونا۔
تشریح:  امام ابو حنیفہ کے نزدیک دو باتوں میں سے ایک ہو تو حق تلف ہونا سمجھا جائے گا۔ پہلی بات یہ ہے کہ محتال علیہ یعنی ضامن حوالہ کا انکار کردے کہ میںنے قرض ادا کرنے کی ذمہ داری نہیں لی ہے۔اس پر وہ قسم بھی کھالے اور قرض دینے والا] محتال لہ [کے پاس اس پر کوئی گواہ بھی نہ ہو کہ ہاں قرض کا ذمہ دار بنا تھا۔اب چونکہ قرض وصول کرنے کی کوئی شکل نہیں ہے اس لئے اب اصل مقروض سے وصول کرے گا۔اور دوسری شکل یہ ہے کہ محتال علیہ مفلس ہو کر انتقال کیا ہو۔ اب اس کے پاس کوئی چیز ہے ہی نہیں اور نہ وہ زندہ ہے کہ اس سے وصول کر سکے۔اس لئے اب اصل مقروض یعنی محیل سے وصول کرے گا۔  
وجہ:  اثر میں اس کا ثبوت ہے کہ مفلس مرنے سے قرض اصل مقروض کی طرف لوٹ جاتا ہے۔عن الحکم بن عتبة قال لایرجع فی الحوالة الی صاحبہ حتی یفلس او یموت ولا یدع فان الرجل یوسرمرة ویعسر مرة ۔( مصنف ابن ابی شیبة ٨٤ فی الحوالة الہ ان یرجع فیھا ،ج رابع، ص ٣٣٦،نمبر٢٠٧١٦) اس اثر میں ہے کہ مفلس بن کر مر جائے تو قرض اصل مقروض سے وصول کیا جائیگا۔  ۔۔ : یجحد  :  انکار کر جائے۔
ترجمہ  : (٣٩٩)امام ابو یوسف اور امام محمد نے فرمایا یہ دو وجہ اور تیسری وجہ بھی ہے ۔وہ یہ کہ حاکم حکم لگادے اس کی مفلسی کا اس کی زندگی میں ۔
 
Flag Counter