Deobandi Books

تعلیم قرآن میں شان رحمت کی اہمیت

ہم نوٹ :

8 - 42
حَمَلَۃُ الْقُرْاٰنْ اور اَصْحَابُ اللَّیْلْ کا ربط
سرورِ عالم صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا:اَشْرَافُ اُمَّتِیْ حَمَلَۃُ الْقُرْاٰنِ وَاَصْحَابُ اللَّیْلِ کہ میری امت کے بڑے لوگ حافظِ قرآن ہیں اور راتوں کو اٹھ کر نماز پڑھنے والے ہیں۔حَمَلَۃُ الْقُرْاٰنْ کے ساتھ اَصْحَابُ اللَّیْلْ بھی فرمایا۔ مطلب یہ ہوا کہ وہ خالی زبانی حافظ نہیں ہیں اﷲ والے حافظ ہیں،کیوں کہ جو اﷲ والا ہوگا وہی تو آدھی رات کو اٹھ کر نماز پڑھے گا۔ لہٰذا حَمَلَۃُ الْقُرْاٰنْ اور اَصْحَابُ اللَّیْلْ کے جوڑ کا راز یہی ہے کہ اب اس زمانے میں چوں کہ رات کو اٹھنا مشکل ہوگیا ہے، لہٰذا علامہ شامی ابن عابدین رحمۃاﷲ علیہ نے فرمایا کہ جو وتر سے پہلے دو رکعت تہجد پڑھ لے گا اﷲ تعالیٰ قیامت کے دن اس کو بھی رات کی نماز والو ں اور تہجد والوں میں شمار کرے گا۔ میں سمجھتا ہوں کہ اس سے زیادہ آسان تہجد اور کیا ہوسکتا ہے کہ وتر سے پہلے دو رکعت تہجد کی نیت سے پڑھ لے، تو حافظِ قرآن تو آپ لوگ ہیں ہی،اَصْحَابُ اللَّیْلْ بھی ہوگئے، یعنی حدیث شریف کے دونوں جزء کی نعمت آپ لوگوں کو حاصل ہوگئی۔
تہجد کا ایک آسان طریقہ
 علامہ شامی ابنِ عابدین رحمۃ اﷲعلیہ حدیثِ پاک نقل کرتے ہیں کہ 
وَمَاکَانَ بَعْدَ صَلَاۃِ الْعِشَاءِ فَہُوَ مِنَ اللَّیْلِ 
عشاء کی نماز کے بعد سونے سے قبل نفل تہجد میں شمار ہوں گے، لہٰذا وتر سے پہلے دو نفل  پڑھنے والے بھی اصحاب اللیل میں ہو جائیں گے۔ اس حدیثِ پاک کی روشنی میں علامہ شامی اپنا  فقہی فیصلہ لکھتے ہیں:
وَہٰذَایُفِیْدُاَنَّ ہٰذِہِ السُّنَّۃَ تَحْصُلُ بِالتَّنَفُّلِ بَعْدَ صَلٰوۃِ الْعِشَاءِ قَبْلَ النَّوْمِنمازِ تہجد کی سنت اس کو نصیب ہو جائے گی جو وتر سے پہلے دو رکعت نماز پڑھ لے۔ چوں کہ سرورِ عالم صلی اﷲ علیہ وسلم ہمیشہ وتر آخر میں پڑھتے تھے اس لیے افضل یہی ہے۔ مولانا محمد یوسف بنوری رحمۃ اﷲ علیہ سے میں نے خود سنا کہ وتر کے بعد بھی نفل جائز ہے، مگر افضل یہی 
_____________________________________________
4؎  رد المحتار: 467/2، مطلب فی صلٰوۃ اللیل ، مطبوعۃ ریاض
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 قرآنِ پاک کی خدمت کا اعزاز 7 1
3 حَمَلَۃُ الْقُرْاٰنْ اور اَصْحَابُ اللَّیْلْ کا ربط 8 1
4 تہجد کا ایک آسان طریقہ 8 1
5 اساتذۂ قرآنِ پاک کو حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی نصیحت 10 1
6 تعلیم قرآن میں اسمِ رحمٰن کے نزول کا راز 11 1
7 سنگ دلی کا ایک عبرتناک واقعہ 11 1
8 بچوں کی پٹائی کرنے والے اساتذہ کی سَزا 12 1
9 حضرت والا کی ابتدائی زندگی کے بعض حالاتِ رفیعہ 13 1
10 اساتذہ کو پٹائی سے باز رکھنے کی بعض تدابیر 14 1
11 اساتذہ میں شانِ رحمت کی اہمیت 15 1
12 اساتذہ کرام کو چند خاص نصیحتیں 16 1
13 غصہ کا علاج 18 1
14 چالاکوں کا مرض 18 1
15 حضرت شیخ پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کی فنائیت کا واقعہ 19 1
16 دل کو نرم کرنےو الا وظیفہ 20 1
17 کاموں میں آسانی کے لیے ایک مسنون دُعا 20 1
18 دو مہلک بیماریاں 21 1
19 صورت پرستی کی خبیث بیماری 22 1
20 نفس کی قیدسے رہائی کی تمثیل 24 1
21 قیامت تک اولیاء اللہ کے پیدا ہونے کا ثبوت 25 1
22 غصہ کی تباہ کاریاں 25 1
23 قرآنِ پاک میں غصہ کا علاج 26 1
24 غیظ و غضب کافرق 26 1
25 غصہ کے نفاذ کے حدود 28 1
26 غصہ پی جانے کے چار انعامات 28 1
27 پہلا انعام:امن و سکون 28 26
28 حضرت پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کی تواضع اور فنائیت 29 26
29 دوسرا انعام: اپنی پسند کی حور کا انتخاب 29 26
30 تیسرا انعام: اللہ کی طرف سے ایک خاص اعزاز 30 26
31 چوتھا انعام:جنت میں اونچے محل اور بُلند درجات 30 26
32 اساتذہ اَمارد سے سخت احتیاط کریں 30 1
33 غیر حسین لڑکوں سے بھی احتیاط ضروری ہے 31 1
34 نفس کی چالوں سے ہوشیار 32 1
35 لڑکوں کے عشق کی ذلت و رسوائی اور عذاب 32 1
36 مرد کا بے پردہ لڑکیوں کو پڑھاناحرام ہے 33 1
37 پردے سے پڑھانا بھی فتنے سے خالی نہیں 35 1
38 قرآنِ پاک کے اساتذہ کو خاص نصیحت 35 1
39 خبیث فعل 36 1
40 مرتکبِ بدفعلی کی تعلیم قرآنِ پاک سے محرومی 37 1
41 مجرمانہ خوشی 37 1
42 حسین یا بال بردار جہاز؟ 38 1
43 بوڑھے اور بوڑھیوں کے جلوس کا مراقبہ 38 1
44 قرآنِ مجید میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کی قسم کا راز 38 1
45 بدفعلی سے بچانے والا ایک مراقبہ 39 1
46 غضِ بصر کے ساتھ حفاظتِ فرج کے حکم کا راز 40 1
47 بدفعلی سے بچانے والا دوسرا عجیب و غریب مراقبہ 40 1
Flag Counter