Deobandi Books

تعلیم قرآن میں شان رحمت کی اہمیت

ہم نوٹ :

14 - 42
میرا دل ہی نہیں لگے گا۔اور اتنا غریب مدرسہ تھا کہ صبح سے لے کر بارہ بجے تک ناشتہ نہیں دیتا تھا، مدرسے میں کھانا دوپہر کا اور رات کا تھا۔ بتاؤ، جوانی کی بھوک کیسی ہوتی ہے بھائی؟ صبح سے لے کر بارہ ایک بجے تک ایک قطرہ پانی پیٹ میں نہیں جاتا تھا۔ مدرسہ غریب تھا، لیکن میں نے اس مدرسے کو چھوڑ کر امیر مدرسہ تلاش نہیں کیا، کیوں کہ ہمارے پیر اور مرشد وہاں تھے۔بعض اساتذہ بھی شیخ سے اس قدر تعلق کو علم کے لیے مضر سمجھتے تھے اس لیے پسند نہ کرتے تھے، لیکن جب اﷲ نے مثنوی شریف کی شرح وغیرہ میرے ہاتھوں سے لکھوائی، تو ان ہی بزرگوں نے، میرے استاذوں نے کہا کہ واقعی اس کو پیر کی دعا لگ گئی اور آج سارے عالَم میں اﷲ دکھلا رہا ہے کہ اﷲ والوں کی جوتیاں اٹھانا کبھی رائیگاں اور بے کار نہیں جاتا ۔ اﷲ اپنے پیاروں کی خدمت کو کبھی رائیگاں نہیں کرتا۔ اور یہ بھی بتاتا ہوں کہ جس طرح ابّا اپنے بچوں کی محبت کو اپنی محبت کے کھاتے میں لکھتا ہے ،اﷲ تعالیٰ اﷲ والوں کی محبت کو اپنے کھاتے میں لکھتا ہے، جو محبت ﷲ ہوتی ہے وہ بِاﷲ ہوتی ہے ،اﷲ والی محبت اﷲ کے ساتھ شمار ہوتی ہے۔
اساتذہ  کو پٹائی سے باز رکھنے کی بعض تدابیر
 میں دردِ دل سے کہتا ہوں کہ بچوں کی ہرگز پٹائی نہ کرو، اس لیے جب آپ حضرات کا تقرر ہوتا ہے تو مدرسے کے فارم میں ہے کہ ہم بچوں کی پٹائی نہیں کریں گے۔ کیوں بھائی! فارم میں ہے یا نہیں؟ تو جب فارم پر آپ نے دستخط کر دیے تو گویا وعدہ کرلیا اور وعدہ خلافی حرام ہے یا حلال؟ تو پھر یہ سوچ لو کہ یہ کیسا استاذ ہے جو وعدہ خلافی کرتا ہے؟ ابھی ایک لڑکے کو اتنا مارا کہ کئی دن تک اس کے پٹی بندھی ہوئی تھی ۔ان چیزوں کو دیکھ کر مدرسے میں ترقی ہوگی یا تنزلی؟ آپ کہیں گے کہ میں نے تو ہلکا سا یوں کردیا تھا،لیکن آپ کا ہلکا بچوں کے لیے بھاری ثابت ہوتا ہے۔ بتائیے! اگر شیر بکری کے پیٹ پر خالی ملائم سا ہاتھ رکھ دے اور کہے کہ میں نے تو بہت ملائم سا ہاتھ رکھا تھا،تو بکری زندہ رہے گی؟ مارے ڈر کے ہارٹ فیل ہو جائے گا۔ استاذوں کا خود ہی دل میں خوف اور ڈر ہوتا ہے اور جبکہ میں نے یہ بھی کہہ دیاہے کہ دو سال کے بجائے اگر تین سال میں حافظ ہوں اور تین سال کے بجائے چار سال میں ہوں تو ہم آپ سے کبھی شکایت نہیں کریں گے، بشرطیکہ محنت میں کمی نہ ہو اورمہتمم کو آگاہ رکھیں کہ صاحب یہ بچہ سبق صحیح نہیں سناتا، تاکہ ہم ان کے والدین کو اطمینان دلادیں کہ اگر تاخیرہو تومدرسے 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 قرآنِ پاک کی خدمت کا اعزاز 7 1
3 حَمَلَۃُ الْقُرْاٰنْ اور اَصْحَابُ اللَّیْلْ کا ربط 8 1
4 تہجد کا ایک آسان طریقہ 8 1
5 اساتذۂ قرآنِ پاک کو حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی نصیحت 10 1
6 تعلیم قرآن میں اسمِ رحمٰن کے نزول کا راز 11 1
7 سنگ دلی کا ایک عبرتناک واقعہ 11 1
8 بچوں کی پٹائی کرنے والے اساتذہ کی سَزا 12 1
9 حضرت والا کی ابتدائی زندگی کے بعض حالاتِ رفیعہ 13 1
10 اساتذہ کو پٹائی سے باز رکھنے کی بعض تدابیر 14 1
11 اساتذہ میں شانِ رحمت کی اہمیت 15 1
12 اساتذہ کرام کو چند خاص نصیحتیں 16 1
13 غصہ کا علاج 18 1
14 چالاکوں کا مرض 18 1
15 حضرت شیخ پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کی فنائیت کا واقعہ 19 1
16 دل کو نرم کرنےو الا وظیفہ 20 1
17 کاموں میں آسانی کے لیے ایک مسنون دُعا 20 1
18 دو مہلک بیماریاں 21 1
19 صورت پرستی کی خبیث بیماری 22 1
20 نفس کی قیدسے رہائی کی تمثیل 24 1
21 قیامت تک اولیاء اللہ کے پیدا ہونے کا ثبوت 25 1
22 غصہ کی تباہ کاریاں 25 1
23 قرآنِ پاک میں غصہ کا علاج 26 1
24 غیظ و غضب کافرق 26 1
25 غصہ کے نفاذ کے حدود 28 1
26 غصہ پی جانے کے چار انعامات 28 1
27 پہلا انعام:امن و سکون 28 26
28 حضرت پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کی تواضع اور فنائیت 29 26
29 دوسرا انعام: اپنی پسند کی حور کا انتخاب 29 26
30 تیسرا انعام: اللہ کی طرف سے ایک خاص اعزاز 30 26
31 چوتھا انعام:جنت میں اونچے محل اور بُلند درجات 30 26
32 اساتذہ اَمارد سے سخت احتیاط کریں 30 1
33 غیر حسین لڑکوں سے بھی احتیاط ضروری ہے 31 1
34 نفس کی چالوں سے ہوشیار 32 1
35 لڑکوں کے عشق کی ذلت و رسوائی اور عذاب 32 1
36 مرد کا بے پردہ لڑکیوں کو پڑھاناحرام ہے 33 1
37 پردے سے پڑھانا بھی فتنے سے خالی نہیں 35 1
38 قرآنِ پاک کے اساتذہ کو خاص نصیحت 35 1
39 خبیث فعل 36 1
40 مرتکبِ بدفعلی کی تعلیم قرآنِ پاک سے محرومی 37 1
41 مجرمانہ خوشی 37 1
42 حسین یا بال بردار جہاز؟ 38 1
43 بوڑھے اور بوڑھیوں کے جلوس کا مراقبہ 38 1
44 قرآنِ مجید میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کی قسم کا راز 38 1
45 بدفعلی سے بچانے والا ایک مراقبہ 39 1
46 غضِ بصر کے ساتھ حفاظتِ فرج کے حکم کا راز 40 1
47 بدفعلی سے بچانے والا دوسرا عجیب و غریب مراقبہ 40 1
Flag Counter