Deobandi Books

تعلیم قرآن میں شان رحمت کی اہمیت

ہم نوٹ :

36 - 42
نہ ان کو دیکھو اور کسی نظر سے بھی نہ دیکھو،شفقت کیاان کو قصائی کی نظر سے بھی نہ دیکھو ،بیٹا بھی نہ کہو کہ بیٹا یہ چیز لے آؤ، بیٹا وہ چیز لے آؤ، بیٹا کہتے کہتے پھر لیٹا ہوجاؤ گے۔غرض ان حسینوں کو نہ شفقت سے دیکھو نہ غصے سے دیکھو،کیوں کہ بظاہرنفس حسین کوغصے سے سرخ آنکھوں سے دیکھ رہاہے اور ڈانٹ رہا ہے، لیکن اندراندر حرام لذت درآمد کرتاہے۔
ایک بات تجربہ کی کہتا ہوں کہ دنیا میں حسینوں سے بدتر ایمان کادشمن کوئی اور نہیں۔اس بات میں جو نفس کو ڈھیلا چھوڑتا ہے کہ بھئی حسینوں کوصرف دیکھ کرذرا دل بہلائیں گے اور کچھ نہیں کریں گے ،وہی مار کھاتے ہیں۔ بدنظری گناہ کی پہلی سیڑھی ہے۔ یہ وہ آٹومیٹک زینہ ہے جو گناہ کی آخری منزل یعنی بدفعلی پر لے جا کر چھوڑتا ہے اور ایسا شخص آخرکار ذلیل ورسوا ہوجاتا ہے خصوصاً جب کوئی مولوی، حافظ یا صوفی غلطی کرتا ہے تو اور زیادہ گالیاں ملتی ہیں۔ وہ معشوق بھی ذلیل کرتا ہے کہ ہم تو سمجھتے تھے کہ گول ٹوپی اور داڑھی میں کوئی فرشتہ ہوگا مگر کمبخت بالکل شیطان نکلا۔
خبیث فعل
حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسولِ اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:اِنَّ اَخْوَفَ مَا اَخَافُ عَلٰی اُمَّتِیْ عَمَلُ قَوْمِ لُوْطٍ19؎ سب سے زیادہ خوف جو میں اپنی امت پر کرتا ہوں وہ قومِ لوط کا عمل ہے۔یہ ایسی خطرناک بیماری ہے جو دنیا میں بھی ذلیل و رسوا کر دیتی ہے کہ آدمی منہ دکھانے کے قابل نہیں رہتا اور ایسے ایسے مصائب آتے ہیں جو احاطۂ تحریر میں نہیں آسکتے، اور آخرت کا عذاب تو ہے ہی۔
اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں:تِلۡکَ حُدُوۡدُ  اللہِ فَلَا تَقۡرَبُوۡہَا20؎ اللہ تعالیٰ کی حدود کے قریب بھی مت جاؤ۔ لَا تَقْرَبُوْا یہ اللہ کا لَا  ہے جو اس لَا  کو ہٹائے گا اور تَقْرَبُوْا ہوگا وہ پھر تَفْعَلُوْا ہو کر دنیا و آخرت میں ذلیل ہوجائے گا۔ اسے ہوش نہیں رہے گا کہ میں کون ہوں؟کس کا ہوں؟ بس پاخانہ اور پیشاب کی گٹر لائنوں میں گھس جائے گا۔
اللہ تعالیٰ نے یہ دل اپنی محبت کے لیے بنایا ہے، ہگنےموتنے، گلنے سڑنے والی لاشوں
_____________________________________________
19؎  جامع الترمذی:270/1،باب ماجاء  فی حد اللوطی،ایج ایم سعید
20؎   البقرۃ:187
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 قرآنِ پاک کی خدمت کا اعزاز 7 1
3 حَمَلَۃُ الْقُرْاٰنْ اور اَصْحَابُ اللَّیْلْ کا ربط 8 1
4 تہجد کا ایک آسان طریقہ 8 1
5 اساتذۂ قرآنِ پاک کو حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی نصیحت 10 1
6 تعلیم قرآن میں اسمِ رحمٰن کے نزول کا راز 11 1
7 سنگ دلی کا ایک عبرتناک واقعہ 11 1
8 بچوں کی پٹائی کرنے والے اساتذہ کی سَزا 12 1
9 حضرت والا کی ابتدائی زندگی کے بعض حالاتِ رفیعہ 13 1
10 اساتذہ کو پٹائی سے باز رکھنے کی بعض تدابیر 14 1
11 اساتذہ میں شانِ رحمت کی اہمیت 15 1
12 اساتذہ کرام کو چند خاص نصیحتیں 16 1
13 غصہ کا علاج 18 1
14 چالاکوں کا مرض 18 1
15 حضرت شیخ پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کی فنائیت کا واقعہ 19 1
16 دل کو نرم کرنےو الا وظیفہ 20 1
17 کاموں میں آسانی کے لیے ایک مسنون دُعا 20 1
18 دو مہلک بیماریاں 21 1
19 صورت پرستی کی خبیث بیماری 22 1
20 نفس کی قیدسے رہائی کی تمثیل 24 1
21 قیامت تک اولیاء اللہ کے پیدا ہونے کا ثبوت 25 1
22 غصہ کی تباہ کاریاں 25 1
23 قرآنِ پاک میں غصہ کا علاج 26 1
24 غیظ و غضب کافرق 26 1
25 غصہ کے نفاذ کے حدود 28 1
26 غصہ پی جانے کے چار انعامات 28 1
27 پہلا انعام:امن و سکون 28 26
28 حضرت پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کی تواضع اور فنائیت 29 26
29 دوسرا انعام: اپنی پسند کی حور کا انتخاب 29 26
30 تیسرا انعام: اللہ کی طرف سے ایک خاص اعزاز 30 26
31 چوتھا انعام:جنت میں اونچے محل اور بُلند درجات 30 26
32 اساتذہ اَمارد سے سخت احتیاط کریں 30 1
33 غیر حسین لڑکوں سے بھی احتیاط ضروری ہے 31 1
34 نفس کی چالوں سے ہوشیار 32 1
35 لڑکوں کے عشق کی ذلت و رسوائی اور عذاب 32 1
36 مرد کا بے پردہ لڑکیوں کو پڑھاناحرام ہے 33 1
37 پردے سے پڑھانا بھی فتنے سے خالی نہیں 35 1
38 قرآنِ پاک کے اساتذہ کو خاص نصیحت 35 1
39 خبیث فعل 36 1
40 مرتکبِ بدفعلی کی تعلیم قرآنِ پاک سے محرومی 37 1
41 مجرمانہ خوشی 37 1
42 حسین یا بال بردار جہاز؟ 38 1
43 بوڑھے اور بوڑھیوں کے جلوس کا مراقبہ 38 1
44 قرآنِ مجید میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کی قسم کا راز 38 1
45 بدفعلی سے بچانے والا ایک مراقبہ 39 1
46 غضِ بصر کے ساتھ حفاظتِ فرج کے حکم کا راز 40 1
47 بدفعلی سے بچانے والا دوسرا عجیب و غریب مراقبہ 40 1
Flag Counter