Deobandi Books

تعلیم قرآن میں شان رحمت کی اہمیت

ہم نوٹ :

28 - 42
کیا جائے گا  اِرَادَۃُ الْاِنْتِقَامِ مِنَ الْعُصَاۃِ وَاِنْزَالُ الْعُقُوْبَۃِ بِہِمْ11؎ کہ اﷲ تعالیٰ نے نافرمانوں سے بدلہ لینے کا اوران پر عذاب نازل کرنے کا ارادہ کرلیا۔ اﷲ تعالیٰ ہم سب کو اپنے غصے سے محفوظ فرمائیں۔
غصہ کے نفاذ کے حدود
غصہ کو بالکل ختم کردینا ہم پر فرض نہیں ہے، کیوں کہ اگر غصہ بالکل نہ ہو تو ہم جہاد بھی نہیں کرسکتے اور وہاں غصہ ضبط کرنا جائز بھی نہیں۔ جہاں دین کو نقصان پہنچ رہا ہو وہاں غصہ کرنا فرض ہو جائے گا تاکہ دین کونقصان نہ ہو۔ علامہ آلوسی رحمۃ اﷲ علیہ کو اﷲ تعالیٰ جزائے خیر دے، غصہ کو ضبط کرنے میں شرط لگادی یعنی شرط شئی یہاں پر ثابت ہوگی اور بشرط شئی کیا ہےاِذَا لَمْ یَکُنْ  فِیْ ذَالِکَ الْغَضَبِ اِخْلَالٌ بِالدِّیْنِ غصہ ضبط کرنے سے اگر دین میں خلل کا خطرہ ہو تو وہاں غصہ کرنا لازم ہوگا۔ اگر ہندوستان سے جنگ شروع ہوجائے اور کوئی آدمی بارڈر پر جاکر کہے کہ جناب ہندو بھائیو! ناچیز حقیر فقیر عبدالقدیر آپ سے لڑنے کے لیے آیا ہے تو بتاؤ ایسا کہنا جائز ہوگا؟ ایسے وقت میں تواضع حرام ہے، وہاں یہ کہنا پڑے گا کہ تم سیر ہو تو ہم سوا    سیر ہیں، دس بیس ہزار کو مار کر پھر شہید ہوں گے، ہم کو آلو گاجر نہ سمجھنا، ہم سبزی خورنہیں ہیں، گوشت کھاتے ہیں، بہادر قوم ہیں، کلمہ لَااِلٰہ اِلَّا اللہْ ہمارے دلوں میں ہے۔ اس لیے یہ تفسیر بیان کر رہا ہوں کہ غصہ ضبط کرنا جب جائز ہوگا کہ دین کا خلل نہ ہو۔ عربی عبارت اس لیے بیان کرتا ہوں کہ جو علمائے دین بیٹھے ہیں ان کو یقین آجائے کہ اختر جو بیان کر رہا ہے کتابوں کے حوالے سے بیان کر رہا ہے۔ اِذَا لَمْ یَکُنْ  فِیْ ذَالِکَ الْغَضَبِ اِخْلَالٌ بِالدِّیْنِجس غصے کو ضبط کرنے سے دین کو نقصان نہ پہنچے وہاں غصہ ضبط کرنا جائز ہے۔
غصہ پی جانے کے چار انعامات
اس کے بعد علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ نے اس کی تفسیر میں چار حدیثیں بیان کی ہیں:
پہلا انعام:امن و سکون
 پہلی حدیث یہ ہے کہ جس کو غصہ آئے اور اس غصے کو وہ پی جائے اور انتقام لینےکی
_____________________________________________
11؎   روح المعانی:95/1،الفاتحۃ(3)،داراحیاءالتراث، بیروت
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 قرآنِ پاک کی خدمت کا اعزاز 7 1
3 حَمَلَۃُ الْقُرْاٰنْ اور اَصْحَابُ اللَّیْلْ کا ربط 8 1
4 تہجد کا ایک آسان طریقہ 8 1
5 اساتذۂ قرآنِ پاک کو حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی نصیحت 10 1
6 تعلیم قرآن میں اسمِ رحمٰن کے نزول کا راز 11 1
7 سنگ دلی کا ایک عبرتناک واقعہ 11 1
8 بچوں کی پٹائی کرنے والے اساتذہ کی سَزا 12 1
9 حضرت والا کی ابتدائی زندگی کے بعض حالاتِ رفیعہ 13 1
10 اساتذہ کو پٹائی سے باز رکھنے کی بعض تدابیر 14 1
11 اساتذہ میں شانِ رحمت کی اہمیت 15 1
12 اساتذہ کرام کو چند خاص نصیحتیں 16 1
13 غصہ کا علاج 18 1
14 چالاکوں کا مرض 18 1
15 حضرت شیخ پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کی فنائیت کا واقعہ 19 1
16 دل کو نرم کرنےو الا وظیفہ 20 1
17 کاموں میں آسانی کے لیے ایک مسنون دُعا 20 1
18 دو مہلک بیماریاں 21 1
19 صورت پرستی کی خبیث بیماری 22 1
20 نفس کی قیدسے رہائی کی تمثیل 24 1
21 قیامت تک اولیاء اللہ کے پیدا ہونے کا ثبوت 25 1
22 غصہ کی تباہ کاریاں 25 1
23 قرآنِ پاک میں غصہ کا علاج 26 1
24 غیظ و غضب کافرق 26 1
25 غصہ کے نفاذ کے حدود 28 1
26 غصہ پی جانے کے چار انعامات 28 1
27 پہلا انعام:امن و سکون 28 26
28 حضرت پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کی تواضع اور فنائیت 29 26
29 دوسرا انعام: اپنی پسند کی حور کا انتخاب 29 26
30 تیسرا انعام: اللہ کی طرف سے ایک خاص اعزاز 30 26
31 چوتھا انعام:جنت میں اونچے محل اور بُلند درجات 30 26
32 اساتذہ اَمارد سے سخت احتیاط کریں 30 1
33 غیر حسین لڑکوں سے بھی احتیاط ضروری ہے 31 1
34 نفس کی چالوں سے ہوشیار 32 1
35 لڑکوں کے عشق کی ذلت و رسوائی اور عذاب 32 1
36 مرد کا بے پردہ لڑکیوں کو پڑھاناحرام ہے 33 1
37 پردے سے پڑھانا بھی فتنے سے خالی نہیں 35 1
38 قرآنِ پاک کے اساتذہ کو خاص نصیحت 35 1
39 خبیث فعل 36 1
40 مرتکبِ بدفعلی کی تعلیم قرآنِ پاک سے محرومی 37 1
41 مجرمانہ خوشی 37 1
42 حسین یا بال بردار جہاز؟ 38 1
43 بوڑھے اور بوڑھیوں کے جلوس کا مراقبہ 38 1
44 قرآنِ مجید میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کی قسم کا راز 38 1
45 بدفعلی سے بچانے والا ایک مراقبہ 39 1
46 غضِ بصر کے ساتھ حفاظتِ فرج کے حکم کا راز 40 1
47 بدفعلی سے بچانے والا دوسرا عجیب و غریب مراقبہ 40 1
Flag Counter