Deobandi Books

تعلیم قرآن میں شان رحمت کی اہمیت

ہم نوٹ :

31 - 42
کے اساتذہ کو لڑکوں سے سخت احتیاط کی ضرورت ہے، نہ ان کو دیکھیں، نہ اُن سے باتیں کریں، نہ اُن سے جسمانی خدمت لیں۔ اہلِ دین کو عورت کی بہ نسبت اَمرد سے اس لیے زیادہ خطرہ ہے کیوں کہ مولوی اورحافظ عورت کو تنہائی میں بلاتے ڈرے گا یا بدنامی کے خوف سے قریب نہیں جائے گا۔لیکن لڑکوں سے نفس سینکڑوں بہانے بنادیتا ہے کہ یہ میرا رشتہ دار ہے یا میرا شاگرد یا میرے دوست کا بیٹا ہے  وغیرہ اورآخر کار منہ کالا ہوجاتا ہے۔غرض احتیاط لڑکوں اورعورتوں دونوں سے لازمی ہے عیناً بھی، قلباً بھی اور قالباً بھی، مشرق و مغرب کی دوری ضروری ہے، مگر اس وقت صرف اَمارد کے بارے میں عرض کرتا ہوں۔ مزید تفصیل کے لیے احقر کی تصانیف’’روح کی بیماریاں اور ان کا علاج‘‘،’’عشقِ مجازی کی تباہ کاریاں اور ان کا علاج‘‘ اور ’’بدنظری کے ۱۴ نقصانات‘‘ وغیرہ پابندی سے مطالعہ میں رکھیں۔ کم از کم ۲یا ۳ صفحات روزانہ اصلاح کی نیت سے پڑھیں۔یوں توہر صوفی سالک کو اَمردوں سے احتیاط ضروری ہےلیکن خصوصاً وہ لوگ زیادہ فکر کریں جن کا واسطہ اَمارد ہی سے ہوتا ہے یعنی قرآن پاک پڑھانے والے اور کتب پڑھانے والے اساتذہ۔ ہمارے بزرگوں کا طریقہ اس معاملے میں احتیاط کا رہا ہے۔ وہ اپنے نفس پر بھروسہ نہیں کرتے تھے۔
غیر حسین لڑکوں سے بھی احتیاط ضروری ہے
نفس پٹی پڑھاتا ہے کہ اَمارد سے احتیاط جب ہے  جب شہوت ہو اور مجھے شہوت نہیں ہے۔ حالاں کہ حدیثِ پاک میں ہے کہ اَلْمُتَّقِیْ مَنْ یَّتَّقِی الشُّبُھَاتِ15؎ (متقی وہ ہے جوشبہ کی چیزوں سے بھی بچتا ہے) اور دوسری حدیث میں ہے اِتَّقُوْامَوَاضِعَ التُّھَمِ16؎ اپنے کو تہمت سے بچاؤ۔شروع شروع میں کچھ معلوم نہیں ہوتا، پھر آہستہ آہستہ دل لگی دل کا روگ بن جاتی ہے۔ نفس میدان ہموار کراتا ہے کہ ارے! اس میں توکوئی خاص بات نہیں،نمک کم ہے،اس کی طرف تومیلان نہیں ہوتا، لیکن ہلکانمک عشق میں مبتلا کراکے بدفعلی کرادیتا ہے۔ احقر عرض کرتا ہے کہ ہلکانمک یعنی معمولی حسن زیادہ خطرناک ہوتا ہے
_____________________________________________
15؎  سنن ابی داؤد:117/2 ، باب فی اجتناب الشبہات، ذکرہ بلفظ فمن اتقی الشبہات استبرأ دینہ و عرضہ،ایج ایم سعید
16؎ کشف الخفاءومزیل الالباس:58،59 (88)،قال:ذکرہ فی احیاءعلوم الدین،وقال العراقی فی تخریج احادیثہ:لم اجد  لہ اصلالکنہ بمعنی قول عمر من سلک مسالک الظن اتھم الخ،مکتبۃ العلم الحدیث
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 قرآنِ پاک کی خدمت کا اعزاز 7 1
3 حَمَلَۃُ الْقُرْاٰنْ اور اَصْحَابُ اللَّیْلْ کا ربط 8 1
4 تہجد کا ایک آسان طریقہ 8 1
5 اساتذۂ قرآنِ پاک کو حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی نصیحت 10 1
6 تعلیم قرآن میں اسمِ رحمٰن کے نزول کا راز 11 1
7 سنگ دلی کا ایک عبرتناک واقعہ 11 1
8 بچوں کی پٹائی کرنے والے اساتذہ کی سَزا 12 1
9 حضرت والا کی ابتدائی زندگی کے بعض حالاتِ رفیعہ 13 1
10 اساتذہ کو پٹائی سے باز رکھنے کی بعض تدابیر 14 1
11 اساتذہ میں شانِ رحمت کی اہمیت 15 1
12 اساتذہ کرام کو چند خاص نصیحتیں 16 1
13 غصہ کا علاج 18 1
14 چالاکوں کا مرض 18 1
15 حضرت شیخ پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کی فنائیت کا واقعہ 19 1
16 دل کو نرم کرنےو الا وظیفہ 20 1
17 کاموں میں آسانی کے لیے ایک مسنون دُعا 20 1
18 دو مہلک بیماریاں 21 1
19 صورت پرستی کی خبیث بیماری 22 1
20 نفس کی قیدسے رہائی کی تمثیل 24 1
21 قیامت تک اولیاء اللہ کے پیدا ہونے کا ثبوت 25 1
22 غصہ کی تباہ کاریاں 25 1
23 قرآنِ پاک میں غصہ کا علاج 26 1
24 غیظ و غضب کافرق 26 1
25 غصہ کے نفاذ کے حدود 28 1
26 غصہ پی جانے کے چار انعامات 28 1
27 پہلا انعام:امن و سکون 28 26
28 حضرت پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کی تواضع اور فنائیت 29 26
29 دوسرا انعام: اپنی پسند کی حور کا انتخاب 29 26
30 تیسرا انعام: اللہ کی طرف سے ایک خاص اعزاز 30 26
31 چوتھا انعام:جنت میں اونچے محل اور بُلند درجات 30 26
32 اساتذہ اَمارد سے سخت احتیاط کریں 30 1
33 غیر حسین لڑکوں سے بھی احتیاط ضروری ہے 31 1
34 نفس کی چالوں سے ہوشیار 32 1
35 لڑکوں کے عشق کی ذلت و رسوائی اور عذاب 32 1
36 مرد کا بے پردہ لڑکیوں کو پڑھاناحرام ہے 33 1
37 پردے سے پڑھانا بھی فتنے سے خالی نہیں 35 1
38 قرآنِ پاک کے اساتذہ کو خاص نصیحت 35 1
39 خبیث فعل 36 1
40 مرتکبِ بدفعلی کی تعلیم قرآنِ پاک سے محرومی 37 1
41 مجرمانہ خوشی 37 1
42 حسین یا بال بردار جہاز؟ 38 1
43 بوڑھے اور بوڑھیوں کے جلوس کا مراقبہ 38 1
44 قرآنِ مجید میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کی قسم کا راز 38 1
45 بدفعلی سے بچانے والا ایک مراقبہ 39 1
46 غضِ بصر کے ساتھ حفاظتِ فرج کے حکم کا راز 40 1
47 بدفعلی سے بچانے والا دوسرا عجیب و غریب مراقبہ 40 1
Flag Counter