Deobandi Books

تعلیم قرآن میں شان رحمت کی اہمیت

ہم نوٹ :

39 - 42
فرمائی کہ اپنے محبوب صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی زندگی کی قسم کھائی:لَعَمْرُکَ اِنَّہُمْ لَفِیْ سَکْرَتِہِمْ یَعْمَہُوْنَ21؎ (اے محمد صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم) قسم ہے آپ کی حیات کی! کہ (لڑکوں کے ساتھ بدفعلی کرنے والی) یہ (بدمعاش قومِ لوط) اپنے نشے میں پاگل ہورہی تھی۔ 
ایک بار دل میں خیال آیا کہ ایسی گندی قوم کے تذکرے پر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی حیاتِ مبارکہ کی قسم اللہ تعالیٰ نے کیوں اُٹھائی؟ اللہ تعالیٰ کے کرم سے دل میں جواب آیا کہ جس طرح قومِ لوط شہوت و باہ کے نشے میں پاگل ہورہی تھی اور اپنے نبی کو دھمکیاں دے رہی تھی، اِسی طرح اہل مکّہ تکبر و جاہ کے نشے میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو قتل کی دھمکیاں دے رہے  تھے۔ تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کی قسم کھاکر اللہ تعالیٰ نے بتادیا کہ جس طرح شہوت پرستوں کے نشۂ باہ کو ہم نے پاش پاش کردیا، اِسی طرح اہلِ مکّہ کے تکبر و جاہ کو بھی ہم پاش پاش کردیں گے اور آپ کی زندگی کی حفاظت فرمائیں گے۔
اور زنا کے نشے کے لیے اللہ تعالیٰ نے یَعْمَہُوْنَ نہیں فرمایا لیکن اس خبیث فعل کے لیے لَفِیْ سَکْرَتِہِمْ یَعْمَہُوْنَ کا جو عنوان اختیار فرمایا، اس سے معلوم ہوا کہ اس خبیث فعل کا نشہ زیادہ خبیث ہے، اس لیے صلوٰۃُ الحاجت پڑھ کر روؤ کہ اے اللہ! ہم کو وفاداری عطا فرما کہ ہم روٹی آپ کی کھاتے ہیں، لیکن جب نمکین شکل سامنے آتی ہے تو پاگل کتے کی طرح ہوجاتے ہیں، اس وقت انسان نہیں رہتے۔ جس وقت انسان اللہ کی نافرمانی اور غضب اور قہر کے سائے میں ہوتا ہے اس وقت وہ کیا انسان رہتا ہے۔ اس وقت اس میں شرافت اور انسانیت ہوتی ہے؟ بس سلوک کا حاصل یہ ہے کہ اپنی حرام تمناؤں اور حرام آرزوؤں کا خون کر کے اللہ تعالیٰ سے وفاداری کرو، اُس کے قانون کا احترام کرلو اور نظر کی حفاظت کرلو اور مولیٰ کو پالو۔
بدفعلی سے بچانے والا ایک مراقبہ
اگر نفس کہے کہ یہ نہیں ہوسکتا، تو تم نفس سے کہو کہ او کمینے! تو جس سے بدفعلی کرنا چاہتا ہے تو یہ لڑکا بھی کسی کا بیٹا ہے، کسی کا بھائی ہے اور ایک دن ابّا ہونے والا ہے، تو کیا اپنی اولاد
_____________________________________________
21؎  الحجر:72
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 قرآنِ پاک کی خدمت کا اعزاز 7 1
3 حَمَلَۃُ الْقُرْاٰنْ اور اَصْحَابُ اللَّیْلْ کا ربط 8 1
4 تہجد کا ایک آسان طریقہ 8 1
5 اساتذۂ قرآنِ پاک کو حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی نصیحت 10 1
6 تعلیم قرآن میں اسمِ رحمٰن کے نزول کا راز 11 1
7 سنگ دلی کا ایک عبرتناک واقعہ 11 1
8 بچوں کی پٹائی کرنے والے اساتذہ کی سَزا 12 1
9 حضرت والا کی ابتدائی زندگی کے بعض حالاتِ رفیعہ 13 1
10 اساتذہ کو پٹائی سے باز رکھنے کی بعض تدابیر 14 1
11 اساتذہ میں شانِ رحمت کی اہمیت 15 1
12 اساتذہ کرام کو چند خاص نصیحتیں 16 1
13 غصہ کا علاج 18 1
14 چالاکوں کا مرض 18 1
15 حضرت شیخ پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کی فنائیت کا واقعہ 19 1
16 دل کو نرم کرنےو الا وظیفہ 20 1
17 کاموں میں آسانی کے لیے ایک مسنون دُعا 20 1
18 دو مہلک بیماریاں 21 1
19 صورت پرستی کی خبیث بیماری 22 1
20 نفس کی قیدسے رہائی کی تمثیل 24 1
21 قیامت تک اولیاء اللہ کے پیدا ہونے کا ثبوت 25 1
22 غصہ کی تباہ کاریاں 25 1
23 قرآنِ پاک میں غصہ کا علاج 26 1
24 غیظ و غضب کافرق 26 1
25 غصہ کے نفاذ کے حدود 28 1
26 غصہ پی جانے کے چار انعامات 28 1
27 پہلا انعام:امن و سکون 28 26
28 حضرت پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کی تواضع اور فنائیت 29 26
29 دوسرا انعام: اپنی پسند کی حور کا انتخاب 29 26
30 تیسرا انعام: اللہ کی طرف سے ایک خاص اعزاز 30 26
31 چوتھا انعام:جنت میں اونچے محل اور بُلند درجات 30 26
32 اساتذہ اَمارد سے سخت احتیاط کریں 30 1
33 غیر حسین لڑکوں سے بھی احتیاط ضروری ہے 31 1
34 نفس کی چالوں سے ہوشیار 32 1
35 لڑکوں کے عشق کی ذلت و رسوائی اور عذاب 32 1
36 مرد کا بے پردہ لڑکیوں کو پڑھاناحرام ہے 33 1
37 پردے سے پڑھانا بھی فتنے سے خالی نہیں 35 1
38 قرآنِ پاک کے اساتذہ کو خاص نصیحت 35 1
39 خبیث فعل 36 1
40 مرتکبِ بدفعلی کی تعلیم قرآنِ پاک سے محرومی 37 1
41 مجرمانہ خوشی 37 1
42 حسین یا بال بردار جہاز؟ 38 1
43 بوڑھے اور بوڑھیوں کے جلوس کا مراقبہ 38 1
44 قرآنِ مجید میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کی قسم کا راز 38 1
45 بدفعلی سے بچانے والا ایک مراقبہ 39 1
46 غضِ بصر کے ساتھ حفاظتِ فرج کے حکم کا راز 40 1
47 بدفعلی سے بچانے والا دوسرا عجیب و غریب مراقبہ 40 1
Flag Counter