تعلیم قرآن میں شان رحمت کی اہمیت |
ہم نوٹ : |
|
ترجمہ حکیم الامت تھانوی رحمۃ اﷲ علیہ کا ہے۔’’اور تھے ابراہیم علیہ السلام حلیم الطبع یعنی بہت برداشت والے، رحیم المزاج یعنی مزاج پر شانِ رحمت غالب تھی، رقیق القلب یعنی نرم دل والے تھے۔‘‘ یہ تین خوبیاں اﷲ نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کے لیے نازل کیں۔سب دعا کرو کہ اﷲ تعالیٰ یہ تینوں صفات ہم کو بھی عطا کردیں، رقیق القلب بنا دے، رحیم المزاج بنا دے اور حلیم الطبع بنا دے اور بچوں کی تعلیم میں ہمیشہ شفقت اور رحمت سے کام لینے کی توفیق دے۔ اگر کوئی مشکل ہو تو مہتمم سے مشورہ کرو، ان کے ماں باپ سے شکایت کی جائے گی، لیکن مار پٹائی مت کرو۔ دوستو! بس میں یہی کہتا ہوں۔ اور یہ کیسٹ اﷲ محفوظ فرمادیں کیوں کہ اب میں کمزور ہوگیا ہوں، بار بار یہ تقریر نہیں کر سکوں گا، اس لیے محفوظ کرادیا۔ ہر مہینے آپ لوگ خود درخواست دے کر سن لیا کریں تاکہ سبق تازہ ہوجائے، اور امید ہے کہ میری آہ اﷲ تعالیٰ اپنی رحمت سے رائیگاں نہیں فرمائے گا۔ غصہ کا علاج بچوں کی پٹائی کا اصل سبب غصہ ہے، اس لیے آج غصہ پر بیان کرنا ہے تاکہ بیماری جڑ سے جاتی رہے۔ غصہ ہمیشہ تکبر سے پیدا ہوتا ہے۔ جواپنے کو بڑا سمجھتا ہے وہی غصہ کرتا ہے۔ ایسا شخص غصے میں نہیں آسکتاجو اپنے کو حقیر سمجھتا ہو اور میدانِ محشر میں اپنے انجام کی فکر رکھتا ہو۔غصہ ہمیشہ احمقوں کو آتا ہے یعنی جو بے وقوف ہوگا، اپنے انجام سے بے خبر ہوگا،اپنے خاتمے کی اس کو فکر نہ ہوگی، میدانِ محشر میں اﷲ تعالیٰ کو جواب دینا مستحضر نہ ہوگا ایسے ہی لوگوں کو غصہ آتا ہے اور ہمیشہ غصہ اپنے سے کمزور پر آتاہے۔ چالاکوں کا مرض غصہ بہت چالاک، نہایت ہوشیار مرض ہے، ہمیشہ کمزور پر آتا ہے۔ جب آدمی دیکھتا ہے کہ میں سیر ہوں اور جس پر غصہ آرہا ہے وہ سوا سیر ہے، میری گردن مروڑدے گا، پیٹ دبادے گا، اٹھا کر پٹخ دے گا، تو کبھی ایسے شخص پر غصہ آئے گا؟ ایک شخص اپنی بیوی کی پٹائی کر رہا تھا۔ اچانک بیوی کے تین بھائی آگئے۔ان میں سے ایک آئی جی تھا، ایک تھانیدار تھا اور ایک باکسنگ ماسٹر تھا، جوڈو کراٹے کا ماہر۔ شوہر جو اپنی