Deobandi Books

تعلیم قرآن میں شان رحمت کی اہمیت

ہم نوٹ :

30 - 42
 حَتّٰی یُخَیِّرَہٗ مِنْ اَیِّ الْحُوْرِ شَاءَ13؎
تم جس حور کو چاہو انتخاب کرلو، اپنی پسند کی چھانٹ لو۔ آج تمہارے صبر کا بدلہ تمہیں ملے گا۔
تیسرا انعام: اللہ کی طرف سے ایک خاص اعزاز
غصہ ضبط کرنے کی فضیلت میں تیسری حدیث ہے کہ قیامت کے دن اﷲ تعالیٰ کی طرف سے اعلان ہوگا مَنْ کَانَ اَجْرُہٗ عَلَی اللہِجس کا کوئی حق اﷲ کے ذمہ ہو فَلْیَقُمْ وہ کھڑا ہوجائے فَلَا یَقُوْمُ اِلَّا اِنْسَانٌ عَفَاپس کوئی شخص کھڑا نہ ہوگا سوائے اس کے جس نے دنیا میں کسی کی خطاؤں کو معاف کیا ہوگا۔
چوتھا انعام:جنت میں اونچے محل اور بُلند درجات
اور چوتھی حدیث علامہ آلوسی نے یہ نقل کی کہ جس کو یہ بات پسند ہو کہ جنت میں اس کے لیے اونچے محل بنائے جائیں اور اس کے درجات بلند ہوجائیں تو اس کو چاہیے کہ جو اس پر ظلم کرے اس کو معاف کردے اور جو اس سے قطع رحمی کرے یہ اس کے ساتھ صلہ رحمی کرے۔14؎قرآنِ پاک کی تعلیم دینے والوں میں شانِ رحمت کا ہونا فرض ہے اور شانِ رحمت جب ہی ہوگی جب غصہ پر قابو ہوگا، اس لیے غصہ کی احادیث بیان کردی گئیں۔ ا ﷲ تعالیٰ عمل کی توفیق نصیب فرمائیں، آمین۔
اساتذہ اَمارد سے سخت احتیاط کریں
دوسرا مرض جس سے قرآنِ پاک کے معلّمین کو سخت احتیاط کی ضرورت ہے وہ باہی مرض ہے یعنی بدنگاہی اور عشقِ امارد۔ صوفی اور سالک چوری نہیں کرتا، ڈاکہ نہیں ڈالتا مگر نفس اس کو بدنظری اور گندے خیالات کے ذریعے اللہ تعالیٰ سے دور کر دیتا ہے، اورمولوی وحافظ اور صوفی وسالک کو زیادہ خطرہ اَمرد سے ہے اور اَمرد اُس لڑکے کو کہتے ہیں جس کی ابھی داڑھی مونچھ نہ آئی ہو یا آگئی ہو مگر اس کی جانب دل کا میلان ہوتا ہو۔اس لیے قرآنِ پاک 
_____________________________________________
13؎  سنن ابی داؤد:303/2، باب من کظم غیظا،ایج ایم سعید
14؎   روح المعانی:58/4 ، اٰل عمرٰن(134)،داراحیاء التراث،  بیروت
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 قرآنِ پاک کی خدمت کا اعزاز 7 1
3 حَمَلَۃُ الْقُرْاٰنْ اور اَصْحَابُ اللَّیْلْ کا ربط 8 1
4 تہجد کا ایک آسان طریقہ 8 1
5 اساتذۂ قرآنِ پاک کو حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی نصیحت 10 1
6 تعلیم قرآن میں اسمِ رحمٰن کے نزول کا راز 11 1
7 سنگ دلی کا ایک عبرتناک واقعہ 11 1
8 بچوں کی پٹائی کرنے والے اساتذہ کی سَزا 12 1
9 حضرت والا کی ابتدائی زندگی کے بعض حالاتِ رفیعہ 13 1
10 اساتذہ کو پٹائی سے باز رکھنے کی بعض تدابیر 14 1
11 اساتذہ میں شانِ رحمت کی اہمیت 15 1
12 اساتذہ کرام کو چند خاص نصیحتیں 16 1
13 غصہ کا علاج 18 1
14 چالاکوں کا مرض 18 1
15 حضرت شیخ پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کی فنائیت کا واقعہ 19 1
16 دل کو نرم کرنےو الا وظیفہ 20 1
17 کاموں میں آسانی کے لیے ایک مسنون دُعا 20 1
18 دو مہلک بیماریاں 21 1
19 صورت پرستی کی خبیث بیماری 22 1
20 نفس کی قیدسے رہائی کی تمثیل 24 1
21 قیامت تک اولیاء اللہ کے پیدا ہونے کا ثبوت 25 1
22 غصہ کی تباہ کاریاں 25 1
23 قرآنِ پاک میں غصہ کا علاج 26 1
24 غیظ و غضب کافرق 26 1
25 غصہ کے نفاذ کے حدود 28 1
26 غصہ پی جانے کے چار انعامات 28 1
27 پہلا انعام:امن و سکون 28 26
28 حضرت پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کی تواضع اور فنائیت 29 26
29 دوسرا انعام: اپنی پسند کی حور کا انتخاب 29 26
30 تیسرا انعام: اللہ کی طرف سے ایک خاص اعزاز 30 26
31 چوتھا انعام:جنت میں اونچے محل اور بُلند درجات 30 26
32 اساتذہ اَمارد سے سخت احتیاط کریں 30 1
33 غیر حسین لڑکوں سے بھی احتیاط ضروری ہے 31 1
34 نفس کی چالوں سے ہوشیار 32 1
35 لڑکوں کے عشق کی ذلت و رسوائی اور عذاب 32 1
36 مرد کا بے پردہ لڑکیوں کو پڑھاناحرام ہے 33 1
37 پردے سے پڑھانا بھی فتنے سے خالی نہیں 35 1
38 قرآنِ پاک کے اساتذہ کو خاص نصیحت 35 1
39 خبیث فعل 36 1
40 مرتکبِ بدفعلی کی تعلیم قرآنِ پاک سے محرومی 37 1
41 مجرمانہ خوشی 37 1
42 حسین یا بال بردار جہاز؟ 38 1
43 بوڑھے اور بوڑھیوں کے جلوس کا مراقبہ 38 1
44 قرآنِ مجید میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کی قسم کا راز 38 1
45 بدفعلی سے بچانے والا ایک مراقبہ 39 1
46 غضِ بصر کے ساتھ حفاظتِ فرج کے حکم کا راز 40 1
47 بدفعلی سے بچانے والا دوسرا عجیب و غریب مراقبہ 40 1
Flag Counter