تعلیم قرآن میں شان رحمت کی اہمیت |
ہم نوٹ : |
|
تمہاری تاریخ ذلیل اور خوار ہو جائے گی ؎یہ عالم نہ ہوگا تو پھر کیا کرو گے زحل مشتری اور مریخ لے کر اختر کی شاعری بزرگوں کی دعاؤں کا صدقہ ہے۔یہ شاعری دماغ سے نہیں ہے اﷲ تعالیٰ کی عطا ہے۔ فقیروں کی خدمت، اﷲ والوں کی خدمت کی برکت سے یہ اشعار اصلاحِ اُمت کے لیے اختر کہتا ہے اور سب سے پہلے اپنی اصلاح کے لیے کہتا ہے، مجھے امت کی اصلاح کی فکر ہے، مگر اس سے زیادہ اپنی فکر ہے،کیوں کہ اگر ہم نے غیر اﷲ سے اپنے کو نہ چھڑایا تو پھر دوسروں کو کیا چھڑائیں گے؟ نفس کی قیدسے رہائی کی تمثیل جو خود پھنسا ہوا ہو، جو خود قید خانے میں ہو وہ دوسروں کو کیا چھڑائے گا؟ ایک قیدی کبھی دوسرے قیدی کو چھڑا سکتا ہے؟ رہائی کے لیے تو باہر سے آدمی آکر ضمانت لیتا ہے۔کبھی آپ نے دیکھا کہ قید خانے میں ایک قیدی نے دوسرے قیدی کی ضمانت لے کر چھڑایا ہو؟ یہ مولانا رومی رحمۃ اﷲ علیہ کا مضمون ہے جس کو اختر نے نثر میں پیش کردیا۔ حضرت مولاناجلال الدین رومی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں ؎کے دہد زندانیے در اقتناص مردِ زندانی دیگر را خلاص ایک قیدی دوسرے قیدی کو خلاصی نہیں دِلاسکتا۔ لہٰذا اﷲ تعالیٰ پہلے دین کے خادم کو گناہوں سے خلاصی عطا فرماتے ہیں پھر وہ دوسروں کی خلاصی کی فکر کرتا ہے۔ جو خود دلدل میں پھنسا ہے وہ دوسرے کو دلدل سے کیسے نکالے گا؟ کنویں میں گری ہوئی ڈول کو وہی نکال سکتا ہے جو کنویں کے باہر ہوتاہے۔ کنویں میں جو ڈولیں گری ہیں، تو کیا ایک ڈول دوسری ڈول کو نکال سکتی ہے؟ حالاں کہ ڈول ہی نکالے گی، مگر شرط یہ ہے کہ نکالنے والا کنویں سے باہر ہو، کنویں کے باہر سے وہ اپنا ڈول پھینکے گا پھر جو گری ہوئی ڈولیں ہیں ان کو پھنسا کے باہر نکالے گا، لیکن جب