تعلیم قرآن میں شان رحمت کی اہمیت |
ہم نوٹ : |
|
اساتذہ کے ساتھ بدتمیزی کر کے علم سے محروم ہوگئے۔ اس کا نام آج کل ہڑتال ہے۔ بتایئے! ہڑتال کرنا دینی طالبِ علموں کا کام ہے یا یورپ کے لوگوں کا کام ہے؟ کافروں کا کام دینی طلباء بھی کرنے لگے، ہڑتال کردی کہ نہیں پڑھیں گے۔ کیا یہ علمِ دین سے محروم نہیں ہوں گے؟ اساتذۂ کرام کے جوتوں کی خاک بن کر رہنے سے علم آتا ہے۔ قرآنِ پاک میں غصہ کا علاج اب قرآنِ پاک سے غصہ کا علاج بتاتا ہوں،اﷲ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں وَالْکَاظِمِیْنَ الْغَیْظَ جو غصہ کو پی جاتے ہیں۔ علامہ آلوسی رحمۃ اﷲ علیہ تفسیر روح المعانی میں فرماتے ہیں کہ اﷲ تعالیٰ نے وَالْعَادِمِیْنَ نازل نہیں فرمایا کہ غصہ کو جڑ ہی سے ختم کردیتے ہیں، معدوم کردیتے ہیں، بلکہ کَاظِمِیْنْ فرمایا کہ ان کو بھی غصہ آتا ہے، لیکن اس کو پی جاتے ہیں۔ بزرگوں نے فرمایا کہ جتنا انسان غصہ پیتا ہے اتنا ہی نور بن جاتا ہے، مثلاً اگر ایک چھٹانک غصہ آیا تو اس کو پینے سے ایک چھٹانک نور بن گیا اور کسی کو آدھا کلو غصہ آیا تو آدھا کلو نور بن گیا، جتنا غصہ پیے گا اتنا ہی نور بن جائے گا۔ غیظ و غضب کافرق اور غیظ کے معنیٰ کیا ہیں؟ وہ غصہ جس میں انسان اندر اندر گھٹتا رہے غیظ کہلاتا ہے۔ غیظ اور غضب میں کیا فرق ہے؟ غیظ کے معنیٰ بھی غصہ اور غضب کے معنیٰ بھی غصہ، تو دونوں میں کیا فرق ہے؟ مفسرِ عظیم علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ دو فرق ہیں: ایک یہ کہ غیظ اس غصے کو کہتے ہیں جس کو آدمی ضبط کرلے اور اندر اندر گھٹتا رہے، اس لیے غیظ کے لیے کَظْم کا لفظ آتا ہے کہ اندر اندر سلگتا رہتا ہے۔اپنے بیٹے یوسف علیہ السلام کے واقعے میں حضرت یعقوب علیہ السلام کو جو غم تھا اس کے بارے میں اﷲ تعالیٰ نے فرمایا فَہُوَ کَظِیۡمٌ اور وہ اندر ہی اندر گھٹ رہے تھے وَ ابۡیَضَّتۡ عَیۡنٰہُ 8؎ ان کی آنکھیں سفید ہوگئی تھیں۔ اﷲ تعالیٰ کا اپنے پیاروں کے ساتھ عجیب و غریب معاملہ ہے ؎ _____________________________________________ 8؎یوسف:84