تعلیم قرآن میں شان رحمت کی اہمیت |
ہم نوٹ : |
|
یہ لونڈے باز جارہا ہے۔ سب کا جی چاہے گا کہ اس کو جوتے ماریں، لہٰذا خدا کے لیے کہتا ہوں کہ اپنے کو رُسوا مت کرو، نظر ہی مت ڈالو۔ نظر ڈالنے سے ہی ساری خرابی ہوتی ہے ،عقل خراب ہوجاتی ہے، دل میں گندے خیالات شروع ہوجاتے ہیں اور انجام کار بدفعلی کی آخری منزل تک پہنچ جاتا ہے۔ قومِ لوط کے اس عمل پر اللہ تعالیٰ کو اتنا غصہ آیا کہ ایساعذاب کسی قوم پرنازل نہیں ہواکہ چھ لاکھ کی چھ بستیوں کوحضرت جبرئیل علیہ السلام اپنے ایک بازو سے اٹھاکرآسمان تک لے گئے اوروہاں سے الٹ دیا فَجَعَلۡنَا عَالِیَہَا سَافِلَہَا بتاؤ!اتنے اوپرسے گرنے کے بعدکوئی بچ سکتا تھا؟ لیکن اللہ تعالیٰ اتنے غضب ناک تھے کہ آسمان سے ان پر پتھروں کی بارش برسائی وَ اَمۡطَرۡنَا عَلَیۡہِمۡ حِجَارَۃً مِّنۡ سِجِّیۡلٍ 17؎ اور ان پتھروں پر ہر ایک مجرم کانام لکھا ہواتھا جو اس کو جاکر پکڑ لیتا تھا مُسَوَّمَۃً عِنۡدَ رَبِّکَ لِلۡمُسۡرِفِیۡنَ 18؎ چھ لاکھ مجرمین بھوسا بن گئے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی برکت سے آج بستی تو نہیں اُلٹے گی، لیکن اللہ تعالیٰ عقل کو اُلٹ دیتے ہیں کہ جس سوراخ سے گو اور گندی ہوا نکلتی ہے یہ ظالم اُن سوراخوں میں داڑھی اور گول ٹوپی کے ساتھ سؤر کی طرح گھسا ہوا ہے اور صالحین کو بدنام کررہا ہے۔ سؤر کو باغ میں چھوڑ دو تو وہ پاخانہ ہی تلاش کرے گا۔ اسی طرح سؤر خصلت لوگ بھی پاخانہ کو تلاش کرتے ہیں۔ یاد رکھو! عورت کے پاس جانے سے، زِنا سے صوفی ،مولوی اور حافظ اس لیے ڈرتا ہے کہ حمل ٹھہر گیا تو رُسوا ہوجاؤں گا، پٹائی ہوگی اورشیطان یہی پڑھاتاہے کہ لڑکوں کے ساتھ بدمعاشی کرنے سے راز نہیں کھلے گا،لیکن راز کھل کے رہتا ہے اور ایسی رسوائی ہوتی ہے کہ منہ دکھانے کے قابل نہیں رہتا۔ خوب غور سے سن لو کہ حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ عشق لڑکوں کا حرام ہے اور اس کی ظلمت عورتوں کے عشق سے بھی شدید ہے۔ گو دونوں حرام ہیں لیکن عورت اگر بیوہ ہوگئی، بعد میں رشتہ بھیج دیا اور نکاح ہوگیا تو حلال ہوجائے گی مگر اَمرَدوں کا عشق حرام در حرام ہے اور گو در گو ہے، یہ کبھی حلال نہیں ہوسکتا ہے۔ مرد کا بے پردہ لڑکیوں کو پڑھاناحرام ہے نفس کی ایک چالاکی یہ ہے کہ دین کی خدمت کے بہانے جوان لڑکیوں کو پڑھانے _____________________________________________ 17؎الحجر:74 18؎الذّٰریٰت:34