تعلیم قرآن میں شان رحمت کی اہمیت |
ہم نوٹ : |
|
سے، اپنے بیٹے سے، اپنے بھائی سے، اپنے ابا سے بدفعلی کرے گا؟ اس کے علاوہ ہر فردِ بشرپیغمبر زادہ ہے، کیا پیغمبر زادے سے کوئی بدفعلی کی جرأت کرسکتا ہے؟ سوچو! پیغمبر کے بیٹے کے ساتھ بدفعلی کرنا حق تعالیٰ کا غضب مول لینا ہے یا نہیں؟ غضِ بصر کے ساتھ حفاظتِ فرج کے حکم کا راز قرآنِ پاک کے اساتذۂ کرام سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ بہت زیادہ تقویٰ سے رہیں۔ جس لڑکے میں ایک ذرہ نمک، ذرا سی بھی کشش ہو ہرگز اس کو نہ دیکھیں، اس کو دیکھنا حرام ہے۔ جس نے نظر کی حفاظت نہیں کی اس کی شرم گاہ محفوظ نہیں رہی، اسی لیے حق تعالیٰ نے یَغُضُّوْا مِنْ اَبْصَارِہِمْ کے فوراً بعد وَیَحْفَظُوْا فُرُوْجَہُمْ کا حکم دیا۔ معلوم ہوا کہ جس کی نگاہیں محفوظ ہوں گی اس کی شرم گاہ بھی محفوظ رہے گی۔ اور اس کا عکس کرلیجیےیعنی جس کی نگاہ خراب ہوگی اس کی شرم گاہ محفوظ نہیں رہ سکتی۔ کسی باپ سے پوچھو کہ اس پر کیا گزرتی ہے اگر اسے خبر مل جائے کہ فلاں حافظ صاحب نے میرے لڑکے کے ساتھ بدفعلی کی ہے۔ اگر اس کا بس چلے تو مردود کا خون پی لے۔ ایسے واقعات ہوئے ہیں کہ باپ نے بدمعاش استاد کو گولی سے مار دیا اور بعض اپنی جان بچا کر شہر سے ہمیشہ کے لیے فرار ہوگئے۔ جو اہل اللہ سے اپنے نفس کی اصلاح نہیں کراتے وہ نفس کے اور شہوت کے بندے ہوتے ہیں۔ وہ سوچتے نہیں کہ اس فعل کا انجام کیا ہوگا۔ قومِ لوط نے بھی نہیں سوچا تھا تو انجام کیا ہوا؟ چھ لاکھ کی چھ بستیوں کو حضرت جبرئیل علیہ السلام اپنے ایک بازو سے اُٹھا کر آسمان تک لے گئے جبکہ ان کے پانچ سو بازو ہیں،یہاں تک کہ آسمان کے فرشتوں نے اس بستی کے کتوں اور مرغوں کی آوازیں سنیں پھر آسمان سے چھ لاکھ کی بستی کو الٹ دیا اور پھر اس پر پتھر بھی برسائے اور ہر پتھر پر ہر مجرم کا نام لکھا ہوا تھا اور اسی کو جاکر وہ پتھر لگتا تھا۔ دیکھو شیطان نے مرنے والی لاشوں کو اور گو مُوت کے مجموعے کو کیا دکھایا۔ شیطان کی مانی اور پیغمبر کی نہ مانی آخرکار ہلاک ہوگئے۔ بدفعلی سے بچانے والا دوسرا عجیب و غریب مراقبہ لہٰذا اگر بدفعلی سے بچنا چاہتے ہو تو نگاہوں کی حفاظت کرو۔ سلوک کی ابتدا اور