Deobandi Books

تعلیم قرآن میں شان رحمت کی اہمیت

ہم نوٹ :

7 - 42
تعلیم قرآن میں شانِ رحمت کی اہمیت
اَلْحَمْدُ لِلہ ِ وَکَفٰی وَسَلَامٌ عَلٰی عِبَادِہِ الَّذِیْنَ اصْطَفٰی، اَمَّابَعْدُ
فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ  
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
قَالَ اللہُ تَعَالٰی  اَلرَّحۡمٰنُ عَلَّمَ  الۡقُرۡاٰنَ 1؎
وَ قَالَ رَسُوْلُ اللہِ  صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَسَلَّمَ:
اَشْرَافُ اُمَّتِیْ حَمَلَۃُ الْقُرْاٰنِ وَاَصْحَابُ اللَّیْلِ2؎
وَ قَالَ رَسُوْلُ اللہِ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ:
خِیَارُ اُمَّتِیْ عُلَمَاءُ  ھَا وَ خِیَارُ عُلَمَاءِ ھَا رُحَمَاءُ  ھَا اِلٰی اٰخِرِ الْحَدِیْثِ3؎
قرآنِ پاک کی خدمت کا اعزاز
اﷲ تعالیٰ کا شکر ادا کیجیے کہ آپ لوگوں کو اﷲ تعالیٰ نے قرآنِ پاک کی خدمت نصیب فرمائی اور ہمارے سلسلے میں حضرت میاں جی نور محمد رحمۃ اﷲ علیہ نے ساری زندگی قرآن شریف پڑھایا۔۴۰ سال تک تکبیر اولیٰ سے نماز باجماعت ان کی فوت نہیں ہوئی۔ حاجی امداد اﷲ صاحب نے مسجدِ نبوی میں اﷲ تعالیٰ سے دعا کی کہ مجھے کوئی اﷲ والا صحیح پیر عطا فرمادیں، تو حاجی صاحب کو خواب میں سرورِ عالم صلی اﷲ علیہ وسلم کی زیارت نصیب ہوئی اور حضرت میاں جی نور محمد رحمۃ اﷲ علیہ کے ہاتھ میں حاجی صاحب کا ہاتھ سرورِ عالم صلی اﷲ علیہ وسلم نے رکھ دیا۔ واپس آکر حاجی صاحب حضرت میاں جی رحمۃ اﷲ علیہ سے بیعت ہوگئے۔ میاں جی عالم نہیں تھے، مگر اتنا بڑا درجہ ان کو صرف قرآنِ پاک کی خدمت سے ملا۔
_____________________________________________
1؎   الرحمٰن: 1۔2شعب الایمان للبیھقی:233/4(2447)،فصل فی تنویرموضع القراٰن،المکتبۃ الرشیدیۃکنزالعمال: 152/10(28778)،باب فی الترغیب فیہ من کتاب العلم،مؤسسۃ الرسالۃ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 قرآنِ پاک کی خدمت کا اعزاز 7 1
3 حَمَلَۃُ الْقُرْاٰنْ اور اَصْحَابُ اللَّیْلْ کا ربط 8 1
4 تہجد کا ایک آسان طریقہ 8 1
5 اساتذۂ قرآنِ پاک کو حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی نصیحت 10 1
6 تعلیم قرآن میں اسمِ رحمٰن کے نزول کا راز 11 1
7 سنگ دلی کا ایک عبرتناک واقعہ 11 1
8 بچوں کی پٹائی کرنے والے اساتذہ کی سَزا 12 1
9 حضرت والا کی ابتدائی زندگی کے بعض حالاتِ رفیعہ 13 1
10 اساتذہ کو پٹائی سے باز رکھنے کی بعض تدابیر 14 1
11 اساتذہ میں شانِ رحمت کی اہمیت 15 1
12 اساتذہ کرام کو چند خاص نصیحتیں 16 1
13 غصہ کا علاج 18 1
14 چالاکوں کا مرض 18 1
15 حضرت شیخ پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کی فنائیت کا واقعہ 19 1
16 دل کو نرم کرنےو الا وظیفہ 20 1
17 کاموں میں آسانی کے لیے ایک مسنون دُعا 20 1
18 دو مہلک بیماریاں 21 1
19 صورت پرستی کی خبیث بیماری 22 1
20 نفس کی قیدسے رہائی کی تمثیل 24 1
21 قیامت تک اولیاء اللہ کے پیدا ہونے کا ثبوت 25 1
22 غصہ کی تباہ کاریاں 25 1
23 قرآنِ پاک میں غصہ کا علاج 26 1
24 غیظ و غضب کافرق 26 1
25 غصہ کے نفاذ کے حدود 28 1
26 غصہ پی جانے کے چار انعامات 28 1
27 پہلا انعام:امن و سکون 28 26
28 حضرت پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کی تواضع اور فنائیت 29 26
29 دوسرا انعام: اپنی پسند کی حور کا انتخاب 29 26
30 تیسرا انعام: اللہ کی طرف سے ایک خاص اعزاز 30 26
31 چوتھا انعام:جنت میں اونچے محل اور بُلند درجات 30 26
32 اساتذہ اَمارد سے سخت احتیاط کریں 30 1
33 غیر حسین لڑکوں سے بھی احتیاط ضروری ہے 31 1
34 نفس کی چالوں سے ہوشیار 32 1
35 لڑکوں کے عشق کی ذلت و رسوائی اور عذاب 32 1
36 مرد کا بے پردہ لڑکیوں کو پڑھاناحرام ہے 33 1
37 پردے سے پڑھانا بھی فتنے سے خالی نہیں 35 1
38 قرآنِ پاک کے اساتذہ کو خاص نصیحت 35 1
39 خبیث فعل 36 1
40 مرتکبِ بدفعلی کی تعلیم قرآنِ پاک سے محرومی 37 1
41 مجرمانہ خوشی 37 1
42 حسین یا بال بردار جہاز؟ 38 1
43 بوڑھے اور بوڑھیوں کے جلوس کا مراقبہ 38 1
44 قرآنِ مجید میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کی قسم کا راز 38 1
45 بدفعلی سے بچانے والا ایک مراقبہ 39 1
46 غضِ بصر کے ساتھ حفاظتِ فرج کے حکم کا راز 40 1
47 بدفعلی سے بچانے والا دوسرا عجیب و غریب مراقبہ 40 1
Flag Counter