تعلیم قرآن میں شان رحمت کی اہمیت |
ہم نوٹ : |
|
بیوی سے کہہ رہا تھا کہ آج میں غصے سے پاگل ہوگیا ہوں، بڑی پٹائی کروں گا، بیوی کے بھائیوں کو آتے دیکھ کر بیوی کے آگے ہاتھ جوڑ لیے اور کہنے لگا کہ جو ہواسو ہوا، مجھے معاف کردو، اب آیندہ کبھی تمہاری پٹائی نہیں کروں گا، بس! اپنے بھائیوں کو یہ بات مت بتانا۔ بتائیے! اب کہاں سے اس پاگلیٹ کے اندر عقل کی چاکلیٹ آگئی۔ ہمارے ایک دوست ہیں ، انہوں نے یہ بات کہی کہ غصہ ہمیشہ کمزوروں پر آتا ہے، اپنے سے طاقتور پر غصہ نہیں آتا۔ ایک دبلا پتلا شوہر ہے تیس چالیس کلو کا اور بیوی ہے ۹۰ کلو کی، تو یہ بیوی پر کبھی غصہ نہیں کرے گا۔ یاد رکھو! غصہ بہت چالاک ہے اور ہمیشہ تکبر سے ہوتا ہے۔ جس شخص کو میدانِ محشر میں اﷲ تعالیٰ کے سامنے پیشی پر یقین ہوتا ہے اس کو اگر غصہ آبھی جائے تو فوراً معافی مانگ لے گا۔ حضرت شیخ پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کی فنائیت کا واقعہ میرے شیخ حضرت شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اﷲ علیہ نے فرمایاکہ ایک جاہل ہل جوتنے والا نوجوان میرے پاس آیا، میں نے کسی بد تمیزی پر اس پر غصہ کیا اور بہت زیادہ ڈانٹ دیا۔ بعد میں میں نے سوچا کہ یہ میرا شاگرد نہیں ہے اور میرا مرید بھی نہیں ہے، تو جب میں اس کا پیر بھی نہیں ہوں اور استاد بھی نہیں ہوں، تو مجھے کیا حق تھا اس پر غصہ کرنے کا؟ لہٰذا حضرت ڈیڑھ میل پیدل اس سے معافی مانگنے گئے اور اﷲ کی عظمت اور میدانِ محشر کے خوف سے راستہ بھی بھول گئے، لہٰذا مین روڈ اور شاہراہ چھوڑ کر کھیت میں گھستے ہوئے کسی طرح سے وہاں پہنچے اور فرمایا کہ بھائی! میں تمہارے پیر پکڑتا ہوں، مجھ کو معاف کردو، قیامت کے دن مجھ سے انتقام نہ لینا۔ اس نے کہا حضور! آپ عالم ہیں، میں جاہل ہوں، عمر میں بھی آپ سے بہت چھوٹا ہوں، آپ بڑے ہیں۔ حضرت نے فرمایا کہ دیکھو! چھوٹے بڑے کی بات مت کرو، عالم جاہل کی بات مت کرو، قیامت کے دن اﷲیہ نہیں دیکھے گا کہ ظالم جاہل ہے یا عالم، ہر شخص کو اس کے ظلم کا بدلہ ملے گا۔ جب تک اس نے معاف نہیں کیا حضرت وہاں سے نہیں آئے۔ بہت سے لوگ اپنی بیویوں کو کمزور پاکر اوریہ دیکھ کر کہ اس کا کوئی نہیں ہے، بھائی، برادر اور فادر بھی نہیں ہے، لہٰذا ہر وقت اس کی پٹائی ٹھکائی کرتے رہتے ہیں، ایسے لوگوں کو