Deobandi Books

تعلیم قرآن میں شان رحمت کی اہمیت

ہم نوٹ :

27 - 42
اُسی کو غم بھی دیتے ہیں جسے اپنا سمجھتے ہیں
اس غم سے وہ اپنے پیاروں کے درجات بلند کرتے ہیں۔ ہمیں ذرا سی تکلیف پہنچ جائے تو چیخنا چلّانا شروع کردیتے ہیں۔ صبر سے رہو،اِنَّ اللہَ مَعَ الصّٰبِرِیۡنَ اﷲ تعالیٰ صبرکرنے والوں کے ساتھ ہیں۔ ہم مصیبت میں صبر سے کام لیں، اﷲ تعالیٰ کو مدد کے لیے پکاریں تو وہ ضرور اس مصیبت کو ہم پر سے ہٹائیں گے ان شاء اﷲ، اﷲ پاک سے امیدوار رہو ۔ کہیں اور کوئی خدا ہے؟ ایک ہی تو ہمارا اﷲ ہے، کہاں جاؤ گے، ان ہی سے روتے رہو، اسی چوکھٹ پر سر رگڑتے رہو۔ 
 تو میں عرض کر رہا تھا کہ غیظ وہ غصہ ہے جس میں بندہ اندر اندر گھٹتا رہتا ہے اور غضب وہ غصہ ہے جس میں ارادۂ انتقام ہوتا ہے۔ دوسرا فرق یہ ہے کہ غضب کی نسبت اﷲ کی طرف بھی ہے اور مخلوق کی طرف بھی ہے، مخلوق کے لیے بھی کہا جاسکتا ہے کہ آج کل صاحب غضب ناک ہیں،ابّا آج کل غضب میں ہیں اور اﷲ تعالیٰ کے لیے بھی غضب کا لفظ استعمال ہوتا ہے کہ اﷲ تعالیٰ کے غضب سے بچو، اور غیظ کی نسبت صرف مخلوق کے لیے ہے، اﷲ کے ساتھ غیظ کا استعمال جائز نہیں۔ یہ تفسیر روح المعانی میں لکھا ہے۔ اور مخلوق کے غضب کا اور اﷲ تعالیٰ کے غضب کا فرق بیان کیا ہے اس حدیث کی روشنی میں کہ جب مخلوق کو غضب یعنی غصہ آتا ہے تو اس کے دل میں آگ لگ جاتی ہے۔ 
حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں: 
اِتَّقُوا الْغَضَبَ فَاِنَّہٗ جَمْرَۃٌ تَتَوَقَّدُ فِیْ قَلْبِ ابْنِ اٰدَمَغصہ سے بچو! کیوں کہ یہ آگ کا شعلہ ہے جو اولادِ آدم کے دل میں روشن ہوتا ہے، اَلَمْ تَرَوْا کیا تم دیکھتے نہیں ہواِلٰی حُمْرَۃِ عَیْنَیْہِ جس کو غصہ آتا ہے اس کی آنکھیں لال ہو جاتی ہیں، آنکھوں کی سرخی بتا رہی ہے کہ اندرآگ لگی ہوئی ہے وَانْتِفَاخِ اَوْدَاجِہٖ10؎  اور اس کی گردن کی رگیں پھول جاتی ہیں، لیکن یہ علامت مخلوق کے لیے ہے۔ اﷲ تعالیٰ کے غضب کے لیےیہ ترجمہ جائز نہیں ہوگا۔ جب غضب کی نسبت اﷲ کی طرف کی جائے گی، تو اس کا ترجمہ یہ 
_____________________________________________
9؎   مصنف ابن ابی شیبۃ:65/13(25893)،کتاب الاداب، مؤسسۃعلوم القراٰن
10؎   مسند احمد:19/3   -   کنز العمال:15/922(43587)،مؤسسۃ الرسالۃ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 قرآنِ پاک کی خدمت کا اعزاز 7 1
3 حَمَلَۃُ الْقُرْاٰنْ اور اَصْحَابُ اللَّیْلْ کا ربط 8 1
4 تہجد کا ایک آسان طریقہ 8 1
5 اساتذۂ قرآنِ پاک کو حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی نصیحت 10 1
6 تعلیم قرآن میں اسمِ رحمٰن کے نزول کا راز 11 1
7 سنگ دلی کا ایک عبرتناک واقعہ 11 1
8 بچوں کی پٹائی کرنے والے اساتذہ کی سَزا 12 1
9 حضرت والا کی ابتدائی زندگی کے بعض حالاتِ رفیعہ 13 1
10 اساتذہ کو پٹائی سے باز رکھنے کی بعض تدابیر 14 1
11 اساتذہ میں شانِ رحمت کی اہمیت 15 1
12 اساتذہ کرام کو چند خاص نصیحتیں 16 1
13 غصہ کا علاج 18 1
14 چالاکوں کا مرض 18 1
15 حضرت شیخ پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کی فنائیت کا واقعہ 19 1
16 دل کو نرم کرنےو الا وظیفہ 20 1
17 کاموں میں آسانی کے لیے ایک مسنون دُعا 20 1
18 دو مہلک بیماریاں 21 1
19 صورت پرستی کی خبیث بیماری 22 1
20 نفس کی قیدسے رہائی کی تمثیل 24 1
21 قیامت تک اولیاء اللہ کے پیدا ہونے کا ثبوت 25 1
22 غصہ کی تباہ کاریاں 25 1
23 قرآنِ پاک میں غصہ کا علاج 26 1
24 غیظ و غضب کافرق 26 1
25 غصہ کے نفاذ کے حدود 28 1
26 غصہ پی جانے کے چار انعامات 28 1
27 پہلا انعام:امن و سکون 28 26
28 حضرت پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کی تواضع اور فنائیت 29 26
29 دوسرا انعام: اپنی پسند کی حور کا انتخاب 29 26
30 تیسرا انعام: اللہ کی طرف سے ایک خاص اعزاز 30 26
31 چوتھا انعام:جنت میں اونچے محل اور بُلند درجات 30 26
32 اساتذہ اَمارد سے سخت احتیاط کریں 30 1
33 غیر حسین لڑکوں سے بھی احتیاط ضروری ہے 31 1
34 نفس کی چالوں سے ہوشیار 32 1
35 لڑکوں کے عشق کی ذلت و رسوائی اور عذاب 32 1
36 مرد کا بے پردہ لڑکیوں کو پڑھاناحرام ہے 33 1
37 پردے سے پڑھانا بھی فتنے سے خالی نہیں 35 1
38 قرآنِ پاک کے اساتذہ کو خاص نصیحت 35 1
39 خبیث فعل 36 1
40 مرتکبِ بدفعلی کی تعلیم قرآنِ پاک سے محرومی 37 1
41 مجرمانہ خوشی 37 1
42 حسین یا بال بردار جہاز؟ 38 1
43 بوڑھے اور بوڑھیوں کے جلوس کا مراقبہ 38 1
44 قرآنِ مجید میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کی قسم کا راز 38 1
45 بدفعلی سے بچانے والا ایک مراقبہ 39 1
46 غضِ بصر کے ساتھ حفاظتِ فرج کے حکم کا راز 40 1
47 بدفعلی سے بچانے والا دوسرا عجیب و غریب مراقبہ 40 1
Flag Counter