ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2013 |
اكستان |
|
(٢) ایک مسلمان کے لیے اِس سے بڑی نعمت کیا ہوگی کہ وہ قبر میں عذاب سے بچا رہے عذابِ قبر سے بچانے کے لیے حدیث ِپاک میں روزانہ رات کو دو سورتوں کا پڑھنا آیا ہے الم تنزیل السجدہ (پارہ ٢١) اَور سُورۂ مُلک یہ دونوں یا دونوں میں سے ایک سورت پڑھتے رہنے سے اِنشاء اللہ مسلمان عذابِ قبر سے بچا رہے گا۔ جناب ِ رسول اللہ ۖ خود بھی پڑھا کرتے تھے۔ اِس سے یہ مطلب سمجھ میں آتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اُس بندے کو برے کاموں سے بچائے رکھیں گے اَور اُسے توبہ کی توفیق ہوتی رہے گی،و اللہ اعلم ۔ (٣) ہم جس ایٹمی دَور سے گزر رہے ہیں اُس میں اگر عالمی جنگ چھڑ جائے تو زندہ بچ جانے والوں کو خوراک بھی نصیب نہ ہوگی، کھیتیاں تابکارذَرّات کے اَثر سے زہر آلود ہوجائیں گی ۔ کوئی حکومت کوئی عالمی تنظیم سنبھالا نہ دے سکے گی۔ ایسی حالت میں صرف خدا واند ِقادر ہی رزق پہنچا سکے گا اِس لیے رات کو سورۂ واقعہ پڑھتے رہنا چاہیے ۔اللہ تعالیٰ کا وعدہ ہے لَمْ تُصِبْہُ فَاقَة اَبَدًا ١ کبھی اُسے فاقہ نہ آئے گا۔ یہ جملے حدیث ِ پاک میں آئے ہیں۔ اِس سے یہ بات سمجھ میں آتی ہے کہ سورۂ واقعہ پڑھنے والا ایسی بیماری سے بھی بچا رہے گا جس میں وہ کھانے سے معذور ہوجائے اَور اِتنی بے روزگاری سے بھی کہ فاقہ کی نوبت آئے ۔ یہ تینوں عمل نہایت سہل اَور کثیر المنفعت ہیں۔ آخر میں جناب ِ رسالت مآب ۖ کا تعلیم فرمودہ ایک عمل اَور عرض کرنا چاہتاہوں کہ سوتے وقت سُبْحَانَ اللّٰہْ ٣٣ بار اَلْحَمْدُلِلّٰہْ ٣٣ بار اَللّٰہُ اَکْبَرْ ٣٣ یا ٣٤ بار پڑھ کر سویا کیجیے۔ آپ کو معلوم ہوگا کہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے جناب ِ رسول اللہ ۖ سے فرمائش کی تھی کہ ایک خادم دے دیا جائے۔ آقائے نامدار ۖ نے اُن کے پاس تشریف لے جا کر اُنہیں اَور سیّدنا حضرت علی کرم اللہ وجہہ کو یہ کلمات پڑھنے کی ہدایت فرمائی اَور اِرشاد فرمایا فَھُوَ خَیْر لَّکُمَا مِنْ خَادِمٍ ٢ یہ پڑھتے رہنا تمہارے لیے خادم سے بہتر ہے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے کبھی ناغہ ہی نہیں کیا۔ ١ مشکوة کتاب فضائل القرآن رقم الحدیث ٢١٨١ ٢ مشکوة کتاب الدعوات رقم الحدیث ٣٨٧