ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2013 |
اكستان |
|
سے بڑھا کر 31000 روپے کردیا ہے یعنی سر وس لائن کی رقم 1500روپے سے بڑھا کر 5000 روپے اَور سیکورٹی کی رقم 1500 روپے سے بڑھا کر 26000 روپے کردی ہے یعنی اَگر کوئی اَپنی کوٹھی یا مکان پر گیس کنکشن لگوائے تو اُسے محض 3000 روپے دینے ہوں گے اَور اللہ کے گھر کے لیے کنکشن لیا جائے تو 31000 روپے دینے ہوں گے۔ عام گھریلو صارفین کے لیے سوئی گیس کے تین نرخ ہیں یعنی 100 روپے فی یونٹ، 200 روپے فی یونٹ اَور 500 روپے فی یونٹ لیکن مساجد و مدارس وغیرہ کے لیے ایک ہی نرخ ہے یعنی 500 روپے فی یونٹ، وہ جتنی بھی گیس اِستعمال کریں گے اُن کو ساری مقدار پر 500 روپے فی یونٹ کے حساب سے اَدائیگی کرنا ہوگی۔ اِن دینی اِداروں کو سستے نرخوں یعنی 100 روپے فی یونٹ اَور 200 روپے فی یونٹ سے محروم کر دیا گیا ہے۔ عام گھریلو صارفین کے لیے کم سے کم بل کی رقم تقریبًا 200 روپے ہے اَور گزشتہ ماہ تک مساجد و مدارس وغیرہ کے لیے بھی کم سے کم بل کی رقم 200 روپے ہی تھی مگر حکومت کے ذیلی اِدارے ''اَوگرا'' نے اِسلام دُشمنی میں ظالمانہ طور پر ٢٢ ستمبر٢٠١٢ء سے دینی اِداروں کے لیے کم سے کم بل کی رقم 200 روپے سے بڑھا کر 3600 روپے کردی ہے۔ مساجد میں وضو کے گرم پانی کے لیے تین ماہ یعنی دسمبر، جنوری اَور فروری میں سوئی گیس اِستعمال کی جاتی ہے باقی نو ماہ یعنی مارچ سے نومبر تک مساجد میں گیس اِستعمال نہیں ہوتی۔ چنانچہ اِن 9 ماہ کے دوران گیس اِستعمال نہ کرنے کے باوجود 3600 روپے ماہوار کے حساب سے 9 ماہ کا کم اَز کم بل 32,400 روپے اَدا کرنا ہوگا اَور اِس کے علاوہ گیس کے اِستعمال کے حساب سے بھی فی یونٹ پانچ سو روپے مزید اَدائیگی بھی کرنی پڑے گی۔