Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2012

اكستان

51 - 65
تصور پیش کیا۔یہ اُن دِنوں کی بات ہے جب اُردن کے اِسلامی بینک کے لیے قانون سازی کی جا رہی  تھی اَور غرض یہ تھی کہ وہ سندات ایسا آلہ وذریعہ ہوں کہ بڑے بڑے منصوبوں کی خاطر طویل المدت سرمایہ کاری کے لیے بینک اُن پر اِعتماد کر سکیں۔ 
خود مضاربہ کی سندات کا تصور اَور پھر اِس کو عملی جامہ پہنانے کا سہرا ڈاکٹر عبدالسلام عبادی کے سر ہے جبکہ وہ وزارتِ اَوقاف کی قائم کردہ علمی کمیٹیوں میں اِن سندات کے بارے میں غورو فکر (study) کر رہے تھے۔ اُن کی کوششیں بار آور ہوئیں اَور اُردن کی حکومت کو اِس بات میں پہل حاصل ہوئی کہ اُس نے مضاربہ کی سندات کے قواعد تیار کیے اَور اُن سندات کو فقہی اِجتہاد کی بنیاد پر  ایک نئی اَور اِمتیازی صورت میں جا ری کیا۔ یہ سندات فورًا ہی مجمع فقہ اِسلامی کے سامنے پیش کی گئیں  جس نے فقہی اِعتبار سے اِن کی اِجازت دی۔ مجمع فقہ اِسلامی کے اِس فیصلے کے بعد بینک اِسلامی برائے سرمایہ کاری(البنک الاسلامی للتنمیة)نے سرمایہ کاری کی شہادات (Certificates)  جاری کیں جو سرمایہ لگانے والوں کی ملکیت کی نمائندگی کرتی تھیں۔
اکتوبر ١٩٨٦ء میں مضاربہ کی سندات کا اَور سرمایہ کاری کی سندات کا اِجراء جب پورا ہوا تو مجمع فقہ اِسلامی نے سندات کے موضوع کی اہمیت پر زور دیااَور اِن سندات کے بارے میں درست قرارداد طے کرنے میں مدد دینے کے لیے ماہر اہلِ علم کو ذمہ داری سوپنی۔ 
فروری ١٩٨٨ء میں مجمع فقہ اِسلامی نے مضاربہ کے صکوک کے لیے شریعت کی رُو سے ایک قابلِ قبول دَستورُ العمل جاری کیا۔ 
مارچ ١٩٩٠ء میں مجمع فقہ اِسلامی نے ایک فتوی جاری کیا جس کا حاصل یہ تھا کہ مروجہ سندات (Bonds) حرام ہیں اِس لیے اِن کے متبادل صکوک و سندات جو مضاربہ کی بنیاد پر ہوں اُن کو اِختیار کیا جائے۔ 
١٩٩٩ء میںسوڈان کے مرکزی بینک نے اِسلامی مالیاتی دَستاویزات کے طور پر مرکزی بینک کے مشارکہ سر  ٹیفکیٹ اَورحکومت کے مشارکہ سر  ٹیفکیٹ جاری کیے تاکہ یہ شرعی طریقے پر کھلے بازار کا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف اول 4 1
3 درس حديث 6 1
4 اِنسان جیسے' شعور' کے بوجھ سے سب نے اِنکار کر دیا : 8 3
5 عالمی گھڑیاں خدائی نظام کے تابع ہیں : 9 3
6 آخرت میں اللہ کا دیدار نصیب ہوگا : 10 3
7 نبیوں کو ایک دُوسرے پر فضیلت نہ دینے کی حکمت : 10 3
8 ''شریعت'' و'' طریقت'' کا فرق : 14 3
9 طریقت کا کچھ اَور مطلب لینا گمراہی ہے : 15 3
10 ''نسبت'' کیا ہے : 15 3
11 بہت ریاضت کے بعد'' نسبت'' کا حصول ہوتا ہے : 15 3
12 علمی مضامین سلسلہ نمبر ٥١ 17 1
13 عالمی اَورملکی حالات پر دُور اَندیش تبصرہ 17 1
14 ٭ میں نے کہا : قرآنِ پاک میں ہے : 20 13
15 اَنفَاسِ قدسیہ 23 1
16 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 23 15
17 بشارت اَور رُویائے صالحہ : 23 15
18 پردہ کے اَحکام 29 1
19 زِنا اَور لواطت کے حرام ہونے کی وجہ : 29 18
20 لواطت کی حرمت : 30 18
21 پردہ میں بھی بدکاری ہوجانے کی حقیقت : 30 18
22 عورتوں کو پردہ میں رکھنے کی ایک اَور شرعی دَلیل : 31 18
23 عورت کو اَپنے چہرہ کا پردہ کرنا بھی ضروری ہے نیز'' ستر'' اَور'' پردہ'' کا فرق : 32 18
24 مروجہ محفل ِمیلاد 33 1
25 بریلوی حضرات کی قیاس آرائی کا جواب : 33 24
26 قسط : ٤سیرت خلفائے راشدین 39 1
28 اِسلامی صکوک (SUKUK) : تعارف اَورتحفظات 43 1
29 صکوک سے کیا مراد ہے ؟ 44 28
30 مالی دَستاویز کی یہ تعریف 44 28
31 عالمی مجمع فقہ اِسلامی نے صکوک ِمضاربت کی یہ تعریف کی : 45 28
32 مجلس خدمات ِمالیہ اِسلامیہ نے صکوک کی یہ تعریف کی : 46 28
33 (١) صکوک کے موجودات : 46 28
34 (٢) صکوک کے عقود : 46 28
35 (٣) صکوک کا اِصدار : 46 28
36 (٤) حاملینِ صکوک : 46 28
37 (٥) تصفیہ اَور اِطفائے صکوک : 46 28
38 (٦) صکوک کا تداول : 47 28
39 (٧) اِسترداد ِصکوک : 47 28
40 (٨) تصنیف ائتمانی (Credit Rating) : 47 28
41 (٩) سندات و صکوک کے فروخت کرنے کے بازار : 47 28
42 (i) اِبتدائی بازار (Primary Market) : 47 28
43 (ii) ثانوی بازار (Secondary Market) : 47 28
44 صکوک سازی اَور صکوک کی کچھ مزید تفصیل 47 28
45 (١) بِلا واسطہ مالی اَوراق سازی : 48 28
46 (٢) بواسطہ اَثاثہ اَوراق سازی یا صکوک سازی یا تصکیک : 48 28
47 صکوک کی ضرورت اَور فائدے 49 28
48 عربی زبان کی خصوصیات و اِمتیازات 54 1
49 عالمی زبان : 55 48
50 ضرورت کا اِحساس : 56 48
51 مصنوعی زبانیں : 58 48
52 بنیادی اَنگریزی : 61 48
53 اَخبار الجامعہ 63 1
54 وفیات 64 1
Flag Counter