Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2012

اكستان

45 - 65
ہم عصر فقہاء نے سندات کے لفظ کے بجائے صکوک کے لفظ کو ترجیح دی اَور وہ صکوک کا  اِطلاق سرمایہ کاری اَور تمویل کے اُن دستاویزی ذرائع پر کرتے ہیں جو اَشیاء (اعیان) کی ملکیت، منافع کی ملکیت یا دونوں کی ملکیت کی نمائندگی کرتے ہوں اَور جن میں اَحکام ِ شرعیہ کالحاظ رکھا جاتا ہو اَور جو سودی عنصر سے خالی ہوں اَور جو سودی سندات سے مختلف ہوں جن میں قرض ودین کی نمائندگی ہوتی ہے۔ 
 اِسلامی تمویل کے اِداروں کی اَکاؤنٹنگ و آڈیٹنگ تنظیم (Accounting & Auditing Organisation for Islamic Institutions=AAOIFI) کے    تیار کردہ معاییر شرعیہ (Sharia Standards) نے صکوک ِاِسلامی کو صکوکِ اِستثماری (یعنی سرمایہ کاری کے صکوک) کا نام دیا تاکہ اُن کو مروجہ حصص اَور سندات سے اِمتیاز حاصل ہو اَور صکوک  کی یہ تعریف کی  : 
''صکوک ایسی دَستاویزہیں جو یکساں قیمت کی ہوں اَور جو اَشیاء (اعیان) یا منافع یا خدمات کی ملکیت میں یا کسی خاص کاروباری منصوبے کے اَثاثوں کی ملکیت میں یا سرمایہ کاری کی کسی خاص سرگرمی میں غیر متعین حصے کی نمائندگی کرتے ہوں۔ یہ سب کچھ اُس وقت ثابت ہوتا ہے جب صکوک خریدنے والوں سے اُن کی قمیت وصول کی جا چکی ہو اَور صکوک کی فروخت بند کردی گئی ہو اَور جس غرض سے صکوک جاری کیے گئے ہوں اُس میں رقم کا اِستعمال شروع کر دیا گیا ہو۔'' 
عالمی مجمع فقہ اِسلامی نے صکوک ِمضاربت کی یہ تعریف کی  : 
''یہ سرمایہ کاری اَور تمویل(Financing)کا ایسا ذریعہ ہے جس میں رأس المال کو مساوی حصوں پر تقسیم کرتے ہیں ۔اِس کی صورت یہ ہے کہ رأس المال کی   یکساں قیمت کی اَکائیاں بنا کر اُن کو پبلک میں فروخت کے لیے جاری کرتے   ہیں۔ (اِن اکائیوں کو صکوک کے نام سے تعبیر کیا جاتا ہے) اِن صکوک کے حامل
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف اول 4 1
3 درس حديث 6 1
4 اِنسان جیسے' شعور' کے بوجھ سے سب نے اِنکار کر دیا : 8 3
5 عالمی گھڑیاں خدائی نظام کے تابع ہیں : 9 3
6 آخرت میں اللہ کا دیدار نصیب ہوگا : 10 3
7 نبیوں کو ایک دُوسرے پر فضیلت نہ دینے کی حکمت : 10 3
8 ''شریعت'' و'' طریقت'' کا فرق : 14 3
9 طریقت کا کچھ اَور مطلب لینا گمراہی ہے : 15 3
10 ''نسبت'' کیا ہے : 15 3
11 بہت ریاضت کے بعد'' نسبت'' کا حصول ہوتا ہے : 15 3
12 علمی مضامین سلسلہ نمبر ٥١ 17 1
13 عالمی اَورملکی حالات پر دُور اَندیش تبصرہ 17 1
14 ٭ میں نے کہا : قرآنِ پاک میں ہے : 20 13
15 اَنفَاسِ قدسیہ 23 1
16 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 23 15
17 بشارت اَور رُویائے صالحہ : 23 15
18 پردہ کے اَحکام 29 1
19 زِنا اَور لواطت کے حرام ہونے کی وجہ : 29 18
20 لواطت کی حرمت : 30 18
21 پردہ میں بھی بدکاری ہوجانے کی حقیقت : 30 18
22 عورتوں کو پردہ میں رکھنے کی ایک اَور شرعی دَلیل : 31 18
23 عورت کو اَپنے چہرہ کا پردہ کرنا بھی ضروری ہے نیز'' ستر'' اَور'' پردہ'' کا فرق : 32 18
24 مروجہ محفل ِمیلاد 33 1
25 بریلوی حضرات کی قیاس آرائی کا جواب : 33 24
26 قسط : ٤سیرت خلفائے راشدین 39 1
28 اِسلامی صکوک (SUKUK) : تعارف اَورتحفظات 43 1
29 صکوک سے کیا مراد ہے ؟ 44 28
30 مالی دَستاویز کی یہ تعریف 44 28
31 عالمی مجمع فقہ اِسلامی نے صکوک ِمضاربت کی یہ تعریف کی : 45 28
32 مجلس خدمات ِمالیہ اِسلامیہ نے صکوک کی یہ تعریف کی : 46 28
33 (١) صکوک کے موجودات : 46 28
34 (٢) صکوک کے عقود : 46 28
35 (٣) صکوک کا اِصدار : 46 28
36 (٤) حاملینِ صکوک : 46 28
37 (٥) تصفیہ اَور اِطفائے صکوک : 46 28
38 (٦) صکوک کا تداول : 47 28
39 (٧) اِسترداد ِصکوک : 47 28
40 (٨) تصنیف ائتمانی (Credit Rating) : 47 28
41 (٩) سندات و صکوک کے فروخت کرنے کے بازار : 47 28
42 (i) اِبتدائی بازار (Primary Market) : 47 28
43 (ii) ثانوی بازار (Secondary Market) : 47 28
44 صکوک سازی اَور صکوک کی کچھ مزید تفصیل 47 28
45 (١) بِلا واسطہ مالی اَوراق سازی : 48 28
46 (٢) بواسطہ اَثاثہ اَوراق سازی یا صکوک سازی یا تصکیک : 48 28
47 صکوک کی ضرورت اَور فائدے 49 28
48 عربی زبان کی خصوصیات و اِمتیازات 54 1
49 عالمی زبان : 55 48
50 ضرورت کا اِحساس : 56 48
51 مصنوعی زبانیں : 58 48
52 بنیادی اَنگریزی : 61 48
53 اَخبار الجامعہ 63 1
54 وفیات 64 1
Flag Counter