Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2012

اكستان

15 - 65
طریقت کا کچھ اَور مطلب لینا گمراہی ہے  :
اَور یہ کہنا کہ ظاہری شریعت یہ ہے اَور باطنی طریقت میں اَحکام اَور ہیں اَلگ ہیں یہ گمراہی ہے اِس کی کوئی حقیقت نہیں سب غلط ہے اللہ تعالیٰ نے جو اَحکام دیے ہیں وہ یہی ہیں اَلبتہ  تَخَلُّقْ بِھَا   یعنی اِن کی عادت بن جائے یہ تو'' طریقت'' ہے اَور جو سکھاتے ہیں صوفیائے کرام جو طریقہ بتلاتے ہیں ذکر کااُس کا نام'' اَشغال'' ہے اَور جو یہ'' اِحسان'' ہے اِس کا نام'' وصول'' ہے بعد میں علماء نے صوفیاء نے یہ نام رکھا ۔
''نسبت'' کیا ہے  :
اَور ایک چیز ہے نسبت، نسبت ایک ربط ِ خاص ہے اللہ کی ذات سے قوی تعلق قلب کا اللہ پاک کی ذات سے بہت قوی قسم کا ہوجائے جس میں کوئی شک تردّد نہ آتا ہو بس شک کی بات سننے کی گنجائش ہی نہ ہو جیسے علماء نے مثال دی ہے '' اِیمانِ عجائز'' کی بوڑھیوں کا اِیمان کہ وہ دُوسری بات سنتی نہیں ہیں اُس کو کچھ بھی سمجھا لو وہ نہیں سمجھ میں آئے گا اُس کے، جو اُس کا اِیمان بن چکا ہے اُس میں کوئی تردّد کی گنجائش نہیں دَلیل کی بھی ضرورت نہیں اَور دلیلیں دو تو بھی بیکار کوئی چیز اُس کو ہلا نہیں سکتی۔
بہت ریاضت کے بعد'' نسبت'' کا حصول ہوتا ہے  :
 تو یہ نسبت رسول اللہ  ۖ کی صحبت ِ مبارکہ کی برکت سے صحابۂ کرام   کو فورًا حاصل ہوجاتی تھی اَور ہمیں ایک مدت لگتی ہے عبادتیں کرنے میں قرآنِ پاک کی تلاوت ہو نوافل ہوں یا اَور عبادتیں ہوں بڑی مدت لگتی ہے پھر جا کر دِل کا تعلق اللہ کی ذات سے پکی قسم کا ہوتا ہے کہ پھر آدمی کو جو بات خلافِ شرع ہو وہ ناگوار گزرنے لگے سچ مچ ایسی کیفیت ہوجائے کہ خلاف ِ شرع چلتے ہوئے اَپنے آپ کو بوجھ ہو اَور اِستغفار کرے ذرا سی خلافِ شرع ہوجانے پر خود اپنی غلطی محسوس کرے وغیرہ وغیرہ     یہ کیفیت ایک عرصہ بعد پیدا ہوتی ہے۔ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف اول 4 1
3 درس حديث 6 1
4 اِنسان جیسے' شعور' کے بوجھ سے سب نے اِنکار کر دیا : 8 3
5 عالمی گھڑیاں خدائی نظام کے تابع ہیں : 9 3
6 آخرت میں اللہ کا دیدار نصیب ہوگا : 10 3
7 نبیوں کو ایک دُوسرے پر فضیلت نہ دینے کی حکمت : 10 3
8 ''شریعت'' و'' طریقت'' کا فرق : 14 3
9 طریقت کا کچھ اَور مطلب لینا گمراہی ہے : 15 3
10 ''نسبت'' کیا ہے : 15 3
11 بہت ریاضت کے بعد'' نسبت'' کا حصول ہوتا ہے : 15 3
12 علمی مضامین سلسلہ نمبر ٥١ 17 1
13 عالمی اَورملکی حالات پر دُور اَندیش تبصرہ 17 1
14 ٭ میں نے کہا : قرآنِ پاک میں ہے : 20 13
15 اَنفَاسِ قدسیہ 23 1
16 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 23 15
17 بشارت اَور رُویائے صالحہ : 23 15
18 پردہ کے اَحکام 29 1
19 زِنا اَور لواطت کے حرام ہونے کی وجہ : 29 18
20 لواطت کی حرمت : 30 18
21 پردہ میں بھی بدکاری ہوجانے کی حقیقت : 30 18
22 عورتوں کو پردہ میں رکھنے کی ایک اَور شرعی دَلیل : 31 18
23 عورت کو اَپنے چہرہ کا پردہ کرنا بھی ضروری ہے نیز'' ستر'' اَور'' پردہ'' کا فرق : 32 18
24 مروجہ محفل ِمیلاد 33 1
25 بریلوی حضرات کی قیاس آرائی کا جواب : 33 24
26 قسط : ٤سیرت خلفائے راشدین 39 1
28 اِسلامی صکوک (SUKUK) : تعارف اَورتحفظات 43 1
29 صکوک سے کیا مراد ہے ؟ 44 28
30 مالی دَستاویز کی یہ تعریف 44 28
31 عالمی مجمع فقہ اِسلامی نے صکوک ِمضاربت کی یہ تعریف کی : 45 28
32 مجلس خدمات ِمالیہ اِسلامیہ نے صکوک کی یہ تعریف کی : 46 28
33 (١) صکوک کے موجودات : 46 28
34 (٢) صکوک کے عقود : 46 28
35 (٣) صکوک کا اِصدار : 46 28
36 (٤) حاملینِ صکوک : 46 28
37 (٥) تصفیہ اَور اِطفائے صکوک : 46 28
38 (٦) صکوک کا تداول : 47 28
39 (٧) اِسترداد ِصکوک : 47 28
40 (٨) تصنیف ائتمانی (Credit Rating) : 47 28
41 (٩) سندات و صکوک کے فروخت کرنے کے بازار : 47 28
42 (i) اِبتدائی بازار (Primary Market) : 47 28
43 (ii) ثانوی بازار (Secondary Market) : 47 28
44 صکوک سازی اَور صکوک کی کچھ مزید تفصیل 47 28
45 (١) بِلا واسطہ مالی اَوراق سازی : 48 28
46 (٢) بواسطہ اَثاثہ اَوراق سازی یا صکوک سازی یا تصکیک : 48 28
47 صکوک کی ضرورت اَور فائدے 49 28
48 عربی زبان کی خصوصیات و اِمتیازات 54 1
49 عالمی زبان : 55 48
50 ضرورت کا اِحساس : 56 48
51 مصنوعی زبانیں : 58 48
52 بنیادی اَنگریزی : 61 48
53 اَخبار الجامعہ 63 1
54 وفیات 64 1
Flag Counter