Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2012

اكستان

56 - 65
ضرورت کا اِحساس  : 
 اِسلام نے روزِاَوّل سے ہی عالمی زبان کی ضرورت کا اِحساس کرلیا تھا چنانچہ قرآنِ کریم کی تلاوت، نماز اَور خطباتِ جمعہ وعیدین کے لیے عربی زبان کو بین الاقوامی سطح پر لازمی قرار دیا ہے، گویا جس ضرورت کا اِحساس اہلِ دُنیا نے ''بعد اَز خرابی بسیار تجربات ''کی روشنی میں آج کیا ہے، اِسلام نے آج سے چودہ سو سال پہلے کرلیا تھا۔
اِس سے پہلے کہ یہ بتایا جائے کہ کس مُلک یا قوم کے لوگوں نے عالمی زبان کی ضرورت کا احساس کب کیا اَور پھر اِس باب میں کس نوعیت کی کوششوں کو کام میں لایاگیا ہے، مناسب معلوم ہوتا ہے کہ اُن اَسباب وعلل کی نشاندہی کی جائے جو اِس احساس کے محرک ہوئے ہیں۔
مسلمانوں میں عالمی زبان کی ضرورت کا اِحساس ،اشاعت ِاِسلام اَور وسیع وعریض سلطنت کے نظم وضبط نے پیدا کیا تھا، اُموی خلافت کے زمانے میں فتوحات کا سلسلہ پھیل گیا اَور اُندلس سے سندھ تک کی وسیع ممُلکت ایک مرکزی حکومت کے تحت چلنے لگی تو اَربابِ سیاست نے ایک ایسی زبان کی ضرورت محسوس کی جو پورے عالمِ اِسلام میں افہام وتفہیم کا ذریعہ ہو چنانچہ عبدالمُلک بن مروان نے عربی کو پورے عالمِ اِسلام کی سرکاری زبان قرار دے دیا اَورکوشش کی کہ ممُلکت کے مختلف حصوں میں بولی جانے والی عقابی زبانوں کے دَوش بدوش عربی کو رائج اَور عام کیا جائے۔
اُمویوں کے بعد عباسی دَور کے خلفاء نے غیر مُلکی زبانوں کے عربی میں تراجم کا سلسلہ شروع کیا اَور لاطینی ، یونانی، عبرانی، فارسی اَور سنسکرت زبانوں میں لکھی ہوئی کتابوں کو عربی میں منتقل کردیا  اِس طرح ایک آدمی کے لیے صرف عربی کے سیکھ لینے سے مختلف زبانوں میں تصنیف کی کئی کتابوں کا مطالعہ ممکن ہوگیا۔
''اِسلام''ایک تبلیغی اَور بین الاقوامی مذہب(دین )ہے، مسلمان جہاں کہیں گئے اُنہیں زبانوں کی مغایرت کا شدت سے اِحساس ہوا اَور جب دیکھا کہ زبانوں کا اِختلاف دین کی اِشاعت
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف اول 4 1
3 درس حديث 6 1
4 اِنسان جیسے' شعور' کے بوجھ سے سب نے اِنکار کر دیا : 8 3
5 عالمی گھڑیاں خدائی نظام کے تابع ہیں : 9 3
6 آخرت میں اللہ کا دیدار نصیب ہوگا : 10 3
7 نبیوں کو ایک دُوسرے پر فضیلت نہ دینے کی حکمت : 10 3
8 ''شریعت'' و'' طریقت'' کا فرق : 14 3
9 طریقت کا کچھ اَور مطلب لینا گمراہی ہے : 15 3
10 ''نسبت'' کیا ہے : 15 3
11 بہت ریاضت کے بعد'' نسبت'' کا حصول ہوتا ہے : 15 3
12 علمی مضامین سلسلہ نمبر ٥١ 17 1
13 عالمی اَورملکی حالات پر دُور اَندیش تبصرہ 17 1
14 ٭ میں نے کہا : قرآنِ پاک میں ہے : 20 13
15 اَنفَاسِ قدسیہ 23 1
16 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 23 15
17 بشارت اَور رُویائے صالحہ : 23 15
18 پردہ کے اَحکام 29 1
19 زِنا اَور لواطت کے حرام ہونے کی وجہ : 29 18
20 لواطت کی حرمت : 30 18
21 پردہ میں بھی بدکاری ہوجانے کی حقیقت : 30 18
22 عورتوں کو پردہ میں رکھنے کی ایک اَور شرعی دَلیل : 31 18
23 عورت کو اَپنے چہرہ کا پردہ کرنا بھی ضروری ہے نیز'' ستر'' اَور'' پردہ'' کا فرق : 32 18
24 مروجہ محفل ِمیلاد 33 1
25 بریلوی حضرات کی قیاس آرائی کا جواب : 33 24
26 قسط : ٤سیرت خلفائے راشدین 39 1
28 اِسلامی صکوک (SUKUK) : تعارف اَورتحفظات 43 1
29 صکوک سے کیا مراد ہے ؟ 44 28
30 مالی دَستاویز کی یہ تعریف 44 28
31 عالمی مجمع فقہ اِسلامی نے صکوک ِمضاربت کی یہ تعریف کی : 45 28
32 مجلس خدمات ِمالیہ اِسلامیہ نے صکوک کی یہ تعریف کی : 46 28
33 (١) صکوک کے موجودات : 46 28
34 (٢) صکوک کے عقود : 46 28
35 (٣) صکوک کا اِصدار : 46 28
36 (٤) حاملینِ صکوک : 46 28
37 (٥) تصفیہ اَور اِطفائے صکوک : 46 28
38 (٦) صکوک کا تداول : 47 28
39 (٧) اِسترداد ِصکوک : 47 28
40 (٨) تصنیف ائتمانی (Credit Rating) : 47 28
41 (٩) سندات و صکوک کے فروخت کرنے کے بازار : 47 28
42 (i) اِبتدائی بازار (Primary Market) : 47 28
43 (ii) ثانوی بازار (Secondary Market) : 47 28
44 صکوک سازی اَور صکوک کی کچھ مزید تفصیل 47 28
45 (١) بِلا واسطہ مالی اَوراق سازی : 48 28
46 (٢) بواسطہ اَثاثہ اَوراق سازی یا صکوک سازی یا تصکیک : 48 28
47 صکوک کی ضرورت اَور فائدے 49 28
48 عربی زبان کی خصوصیات و اِمتیازات 54 1
49 عالمی زبان : 55 48
50 ضرورت کا اِحساس : 56 48
51 مصنوعی زبانیں : 58 48
52 بنیادی اَنگریزی : 61 48
53 اَخبار الجامعہ 63 1
54 وفیات 64 1
Flag Counter