Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2012

اكستان

31 - 65
تو بے پرد گی ہی سے ہوا۔ اَور اَکثر تو یہ ہوتا ہے کہ جن لوگوں میں ایسے واقعات ہوتے ہیں اُن کو پردہ دار کہنا بھی برائے نام ہے ورنہ اُن کے یہاں نہ چچا زاد بھائی سے پردہ ہے نہ ماموں زاد بھائی سے نہ خالوزاد بھائی سے ،نہ بہنوئی سے ،نہ دیور سے، نہ جیٹھ سے، جب ہی تو یہ مفاسد مرتب ہو ئے ہیں اِس حالت میں اُن کو پردہ دار کہنا ایسا ہے جیسے کوئی عزت دار آدمی شراب پی کر جیل خانہ میں پہنچ جائے تو  کوئی کہے کہ صاحب جیل خانہ میں معززین (عزت والے) بھی جانے لگے۔ یہ غلط ہے بلکہ وہ معززین جیل خانہ میں جب ہی پہنچے جبکہ عزت (والے کام ) کو چھوڑ دیا۔ اِس وقت اُن کو معزز کہنا صرف خاندانی نسبت کی وجہ سے ہے ورنہ عزت تو وہ رُخصت کر چکے کیونکہ عزت تو عزت والے کا نام ہے جب جوا کھیلا یا شراب پی تو اَفعال بگڑ چکے پھر عزت کہاں! 
ایسے ہی پردہ داروں میں جو زِنا ہوجاتا ہے اُن کو پردہ دار کہنا باعتبارِ ما کان (یعنی پہلے کے اِعتبارسے) ہوگا یا باعتبارِ رسم کے ہوگا ورنہ پردہ ٹوٹنے کے بعد ہی تو اِس فعل کی نوبت آئی۔ غرض یہ   اُن لوگوں کی غلطی ہے جو پردہ کے خلاف ہیں اَور یہ خیال غلط ہے کہ زِنا سے حفاظت سد ِذرائع کے بغیر ہوسکتی ہے۔ جب شریعت اِس کو ایسا مشکل سمجھتی ہے کہ اِ س کے لیے ذرائع اَور تدابیر کی ضرورت سمجھتی ہے تو وہ واقعی میں مشکل ہی ہے۔ شریعت کی نظر ہم سے کہیں غامض ہے اُس کے سامنے ہماری تحقیق کیا چیز ہے اَور پھر وہ کچھ تحقیق بھی تو ہوصرف تقلید اَور خود رائی کا نام تو تحقیق نہیں ہو سکتا۔ ( اَلکاف ملحقہ مفاسد گناہ  ص ١٧٥)  
عورتوں کو پردہ میں رکھنے کی ایک اَور شرعی دَلیل  : 
اَلْمُحْصَنٰتِ الْغَافِلَاتِ الْمُؤْمِنَاتِ  دو صفت ہیں تو اِسم فاعل کا صیغہ لائے ہیں یعنی اَلْغَافِلَاتِ الْمُؤْمِنَاتِ مگر  اَلْمُحْصَنٰتِ  اسم ِ مفعول کا صیغہ لایا گیا ہے اَور اِس طرح لانے سے ہمیں ایک سبق دیا گیا ہے جس کی ضرورت چودھویں صدی میں آکر (زیادہ) واقع ہوئی وہ یہ کہ اِس میں مردوں کو پردہ کی تاکید کی گئی ہے کیونکہاَلْمُحْصَنٰتِ  کے معنی ہیں پار سا رکھی ہوئی عورتیں یعنی مرد اِن
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف اول 4 1
3 درس حديث 6 1
4 اِنسان جیسے' شعور' کے بوجھ سے سب نے اِنکار کر دیا : 8 3
5 عالمی گھڑیاں خدائی نظام کے تابع ہیں : 9 3
6 آخرت میں اللہ کا دیدار نصیب ہوگا : 10 3
7 نبیوں کو ایک دُوسرے پر فضیلت نہ دینے کی حکمت : 10 3
8 ''شریعت'' و'' طریقت'' کا فرق : 14 3
9 طریقت کا کچھ اَور مطلب لینا گمراہی ہے : 15 3
10 ''نسبت'' کیا ہے : 15 3
11 بہت ریاضت کے بعد'' نسبت'' کا حصول ہوتا ہے : 15 3
12 علمی مضامین سلسلہ نمبر ٥١ 17 1
13 عالمی اَورملکی حالات پر دُور اَندیش تبصرہ 17 1
14 ٭ میں نے کہا : قرآنِ پاک میں ہے : 20 13
15 اَنفَاسِ قدسیہ 23 1
16 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 23 15
17 بشارت اَور رُویائے صالحہ : 23 15
18 پردہ کے اَحکام 29 1
19 زِنا اَور لواطت کے حرام ہونے کی وجہ : 29 18
20 لواطت کی حرمت : 30 18
21 پردہ میں بھی بدکاری ہوجانے کی حقیقت : 30 18
22 عورتوں کو پردہ میں رکھنے کی ایک اَور شرعی دَلیل : 31 18
23 عورت کو اَپنے چہرہ کا پردہ کرنا بھی ضروری ہے نیز'' ستر'' اَور'' پردہ'' کا فرق : 32 18
24 مروجہ محفل ِمیلاد 33 1
25 بریلوی حضرات کی قیاس آرائی کا جواب : 33 24
26 قسط : ٤سیرت خلفائے راشدین 39 1
28 اِسلامی صکوک (SUKUK) : تعارف اَورتحفظات 43 1
29 صکوک سے کیا مراد ہے ؟ 44 28
30 مالی دَستاویز کی یہ تعریف 44 28
31 عالمی مجمع فقہ اِسلامی نے صکوک ِمضاربت کی یہ تعریف کی : 45 28
32 مجلس خدمات ِمالیہ اِسلامیہ نے صکوک کی یہ تعریف کی : 46 28
33 (١) صکوک کے موجودات : 46 28
34 (٢) صکوک کے عقود : 46 28
35 (٣) صکوک کا اِصدار : 46 28
36 (٤) حاملینِ صکوک : 46 28
37 (٥) تصفیہ اَور اِطفائے صکوک : 46 28
38 (٦) صکوک کا تداول : 47 28
39 (٧) اِسترداد ِصکوک : 47 28
40 (٨) تصنیف ائتمانی (Credit Rating) : 47 28
41 (٩) سندات و صکوک کے فروخت کرنے کے بازار : 47 28
42 (i) اِبتدائی بازار (Primary Market) : 47 28
43 (ii) ثانوی بازار (Secondary Market) : 47 28
44 صکوک سازی اَور صکوک کی کچھ مزید تفصیل 47 28
45 (١) بِلا واسطہ مالی اَوراق سازی : 48 28
46 (٢) بواسطہ اَثاثہ اَوراق سازی یا صکوک سازی یا تصکیک : 48 28
47 صکوک کی ضرورت اَور فائدے 49 28
48 عربی زبان کی خصوصیات و اِمتیازات 54 1
49 عالمی زبان : 55 48
50 ضرورت کا اِحساس : 56 48
51 مصنوعی زبانیں : 58 48
52 بنیادی اَنگریزی : 61 48
53 اَخبار الجامعہ 63 1
54 وفیات 64 1
Flag Counter