Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2012

اكستان

14 - 65
 وہاں(آخرت میں) جائے گی تو پھر اِدراک کر سکے گی یا جسم کے جو اَجزاء منتخب ہوجائیں گے اَور رُوح کے ساتھ دائمی جنہیں قرار دے دیا جائے گا وہ اَجزاء ایسے ہوں گے کہ اُنہیں (قوت اور) حکم رُوح والا حاصل ہوگا وہ دیکھ سکیں گے رؤیت ِباری تعالیٰ وہاں ہو سکے گی یہاں دُنیا میں جسم کا معاملہ ایسا نہیں ہے یہاں تو جسم کے اَجزاء بے شمار پیدا ہوتے ہیں اَور فناء ہوتے ہیں آخر ہر آدمی ایک پاؤ ڈیڑھ پاؤ   ڈھائی پاؤ تین پاؤ کھاتا ہے پیتا ہے یہ کہاں جاتا ہے یہ بن بھی رہے ہیں فناء بھی ہو رہے ہیں اَجزاء    تو پتہ نہیں کتنے اَجزاء اِنسان اپنی زندگی میں رَوز فناء کرتا ہے اَگر وہ فناء نہ ہوں بلکہ جمع ہوتے رہیں اَور رَوزانہ کا اِس کا سیر بھر کا اِضافہ ہوتا رہے تو اِنسان پہاڑ کے برابر بن کر مینار کی طرح کھڑا ہوجائے گا لیکن یہ نہیں ہے بلکہ فناء بھی ہورہے ہیں ساتھ ساتھ۔ 
یہاں اِحسان کے معنٰی یہی ہیں کہ بس ایک یقین کہ اُس کی ذاتِ پاک موجود ہے گویا میں اُسے دیکھ رہا ہوں اَور وہ نور ہے مگر ایسانہیں ہے جیسے یہ روشنیاں ہیں اِن سے بالا ہے اَور یا یہ تصور کیا جاسکتا ہے کہ وہ مجھے دیکھ رہا ہے۔
''شریعت'' و'' طریقت'' کا فرق  :
یہ شریعت طریقت وغیرہ کے بارے میں میں نے شاید پہلے بھی بتلایا تھا کہ جو شرعی اَحکام ہیں  اِن کا نام'' شریعت'' ہے اَور اِن کی عادت بنالے آدمی تو اِس کا نام'' طریقت ''ہے تو اگر کوئی یہ سمجھتا  ہے کہ شریعت اَور طریقت جدا جدا چیزیں ہیں تو جدا اِسی حد تک ہیں کہ ایک ہے اَحکام کا جاننا اَور ایک ہے اَحکام کا عادت بنالینا اِس حساب سے دونوں میں بڑا فرق ہے اَحکام کا جاننا تو'' علم'' ہے وہ تو پڑھ  کر بھی آسکتا ہے اَور اُس کی عادت بنانا یہ'' عمل'' ہے تو اِس کا نام طریقت ہے کہ اگر اَحکام ِ شرعیہ عادت بن جائیں جیسے صحابہ کرام اَوریا جو بھی عمل کرنا شروع کردے مسلمان تو یہ طریقت ہے ۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف اول 4 1
3 درس حديث 6 1
4 اِنسان جیسے' شعور' کے بوجھ سے سب نے اِنکار کر دیا : 8 3
5 عالمی گھڑیاں خدائی نظام کے تابع ہیں : 9 3
6 آخرت میں اللہ کا دیدار نصیب ہوگا : 10 3
7 نبیوں کو ایک دُوسرے پر فضیلت نہ دینے کی حکمت : 10 3
8 ''شریعت'' و'' طریقت'' کا فرق : 14 3
9 طریقت کا کچھ اَور مطلب لینا گمراہی ہے : 15 3
10 ''نسبت'' کیا ہے : 15 3
11 بہت ریاضت کے بعد'' نسبت'' کا حصول ہوتا ہے : 15 3
12 علمی مضامین سلسلہ نمبر ٥١ 17 1
13 عالمی اَورملکی حالات پر دُور اَندیش تبصرہ 17 1
14 ٭ میں نے کہا : قرآنِ پاک میں ہے : 20 13
15 اَنفَاسِ قدسیہ 23 1
16 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 23 15
17 بشارت اَور رُویائے صالحہ : 23 15
18 پردہ کے اَحکام 29 1
19 زِنا اَور لواطت کے حرام ہونے کی وجہ : 29 18
20 لواطت کی حرمت : 30 18
21 پردہ میں بھی بدکاری ہوجانے کی حقیقت : 30 18
22 عورتوں کو پردہ میں رکھنے کی ایک اَور شرعی دَلیل : 31 18
23 عورت کو اَپنے چہرہ کا پردہ کرنا بھی ضروری ہے نیز'' ستر'' اَور'' پردہ'' کا فرق : 32 18
24 مروجہ محفل ِمیلاد 33 1
25 بریلوی حضرات کی قیاس آرائی کا جواب : 33 24
26 قسط : ٤سیرت خلفائے راشدین 39 1
28 اِسلامی صکوک (SUKUK) : تعارف اَورتحفظات 43 1
29 صکوک سے کیا مراد ہے ؟ 44 28
30 مالی دَستاویز کی یہ تعریف 44 28
31 عالمی مجمع فقہ اِسلامی نے صکوک ِمضاربت کی یہ تعریف کی : 45 28
32 مجلس خدمات ِمالیہ اِسلامیہ نے صکوک کی یہ تعریف کی : 46 28
33 (١) صکوک کے موجودات : 46 28
34 (٢) صکوک کے عقود : 46 28
35 (٣) صکوک کا اِصدار : 46 28
36 (٤) حاملینِ صکوک : 46 28
37 (٥) تصفیہ اَور اِطفائے صکوک : 46 28
38 (٦) صکوک کا تداول : 47 28
39 (٧) اِسترداد ِصکوک : 47 28
40 (٨) تصنیف ائتمانی (Credit Rating) : 47 28
41 (٩) سندات و صکوک کے فروخت کرنے کے بازار : 47 28
42 (i) اِبتدائی بازار (Primary Market) : 47 28
43 (ii) ثانوی بازار (Secondary Market) : 47 28
44 صکوک سازی اَور صکوک کی کچھ مزید تفصیل 47 28
45 (١) بِلا واسطہ مالی اَوراق سازی : 48 28
46 (٢) بواسطہ اَثاثہ اَوراق سازی یا صکوک سازی یا تصکیک : 48 28
47 صکوک کی ضرورت اَور فائدے 49 28
48 عربی زبان کی خصوصیات و اِمتیازات 54 1
49 عالمی زبان : 55 48
50 ضرورت کا اِحساس : 56 48
51 مصنوعی زبانیں : 58 48
52 بنیادی اَنگریزی : 61 48
53 اَخبار الجامعہ 63 1
54 وفیات 64 1
Flag Counter