ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2012 |
اكستان |
|
(٤) روضۂ مطہرہ (وہ حجرہ شریفہ جس میں قبر مبارک ہے اُسکی جنوبی دیوار (مواجہہ شریفہ ) کی جڑ میں ایک پختہ خندق تقریبًا ڈیڑھ دو ہاتھ گہری اَور کئی گز لمبی بنی ہوئی ہے جس کی لمبائی دیوار کی جڑ سے متصل سر مبارک کی طرف سے پاؤں کی طرف کو چلی گئی ہے اَور کچھ لوگ کھڑے ہو کر لمبی جھاڑو سے اُس میں جھاڑو دے دہے ہیں میں ایسی ہی لمبی جھاڑو لے کر پہنچا تو سب ہٹ گئے میں نے تمام خندق کو جھاڑو دیا اَور پانی ڈال کر پانی کو جھاڑو ہی سے صاف کیا،میں جھاڑو سے پانی صاف کرتا ہوں اَور صاف کردہ جگہ میں پانی خشک ہوجاتا ہے پھر دیکھتا ہوں کہ اُس میں رُومی قالین خوش رنگ بچھ گئے ہیں خندق کے آگے بجانب قبر شریف کی طرف چہرہ کیے ہوئے کچھ لوگ تلاوتِ قرآن شریف میں مشغول ہیں۔ (٥) دیکھا کہ باب السلام سے (مسجد نبوی کا سب سے بڑا دَروازہ جو کہ بجانب ِ مغرب واقع ہے) مسجد میں داخل ہوا اَور حجرہ مطہرہ کی طرف جا رہا ہوں اَور جنابِ رسول اللہ ۖ قبر مبارک پر رَونق اَفروز ہیں قبلہ کی طرف آپ کا چہرہ مبارک ہے، میں د ا ہنی جانب سے حاضر ہوا جب میں بالکل قریب پہنچا تو آپ نے مجھ کو چار چیزیں عطا ء فرمائیں اُن میں سے ایک علم ہے باقی تین اَشیاء کو نہیں جانتا کہ کیا تھیں اِس کے بعد میں کرسی کے پیچھے سے ہوتا ہوا ایک باغ میں جو کہ بجانب قبلہ آنحضرت ۖ کے آگے تقریبًا دس بارہ گز دُوری پر واقع ہے داخل ہوا اُس میں میوہ دار درخت ہیں جن کی اُونچائی قد ِ آدم سے تھوڑی ہی زیاہ ہے اُن درختوں کے پتے سیب کے پتوں جیسے ہیں اَور اُن میں پھل کالے کالے لگے ہوئے ہیں اَور کچھ لوگ اِن درختوں میں سے پھل چن چن کر کھا رہے ہیں میں نے بھی اُن سیاہ پھلوں کو توڑ کر کھایا مقدار میں یہ پھل چھوٹے اِنجیر کے برابر تھے مگر اُن کامزہ اِن موجودہ پھلوں سے سب سے زیادہ علیحدہ اَور اِس قدر لذیذ تھا کہ اِس قدر لذیذ پھل میں نے کبھی نہیں کھائے۔ اِس کے بعد اِس باغ میں ایک درخت پر بڑے شہتوت لگے ہوئے ہیں جن میں کہ پکے ہوئے پھل زَرد رنگ کے ہیں میں نے اُن سے پکے ہوئے پھل شہتوت توڑے اَور میں سمجھ رہا ہوں کہ جناب رسول اللہ ۖ کی طبیعت کس قدر ناساز ہے یہ شہتوت آپ کے واسطے لے جا رہا ہوں۔