ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2012 |
اكستان |
|
بہرحال مدینہ منورہ زید شرفًا میں سلسلہ رُؤیائے صالحہ وغیرہ بکثرت جاری رہا مگر اُس وقت لکھنے اَور ضبط کرنے کا خیال نہیں ہوا۔ خواب میں جنابِ رسول اللہ ۖ ،صحابہ کرام، اَولیاء عظام، ائمہ فخام اَور جناب باری عزاسمۂ کو بار ہا دیکھنے کا شرف حاصل ہوا چونکہ قلم بند کرنے کی نوبت نہیں آئی اِس لیے بِلاترتیب قید ِزمانہ جس قدر یاد ہے لکھتاہوں۔ (١) ایک دفعہ دیکھا کہ آقائے نامدار ۖ مسجد شریف کے شمالی دَروازے سے بابِ مجیدی کے باہر منجانب شمال منہ کیے (قبلہ مدینہ منورہ اَور مسجد نبوی کا بجانب جنوب ہے) مسجد سے نکل کھڑے ہیں اَور آپ کے لپ میں(دونوں ہاتھوں کا مجموعہ) میٹھے کدو (جس کو کنہڑا اَور عرب میں دُباء رُومی کہتے ہیں) کہ بیج بھرے ہیں، میں سامنے سے حاضر ہوا جب میں قریب پہنچا تو آپ نے لپ کو نیچے سے کھول دیا، کچھ بیج نیچے کو گرے تو میں نے دامن میں لے لیے اُن کی مقدار تقریبًا تیس عدد تھی۔ (٢) دیکھا کہ میں مسجد شریف میں منبر شریف کے سامنے مکبریہ کے نیچے (وہ اُونچی چھت دار جگہ جس پر تکبیر کہنے والے چڑھ کر تکبیر کہتے ہیں اَور اِثنائِ نماز میں اِنتقالات پر بلند آواز سے مقتدیوں کو آگاہ کرتے ہیں یہ جگہ مسجد شریف میں منبر کے سامنے چار یا پانچ گز بجانب شمال واقع ہے ) لیٹا ہوں اَور مجھ پر سبز شال پڑی ہے اَور ایک شخص یہ کہتا ہے کہ تیرے قدم جنابِ رسول اللہ ۖ کے قدم جیسے ہیں اِس کی تعبیر حضرت گنگوہی نے اِتباع سنت دی تھی۔ (٣) دیکھا کہ ایک جگہ پر جنابِ رسول اللہ ۖ کی قبر مبارک کھلی ہوئی ہے میں نے دیکھا کہ لاش مبارک سفید کفن میں قبر کے پاس باہر ہے کفن کھلا ہوا ہے چہرۂ مبارک نہایت ترو تازہ ہے اَور آنحضرت علیہ الصلوة والسلام چت سو رہے ہیں مگر آپ ۖ کی لبیں اَور ناخن بڑھے ہوئے ہیں ..... میں نے قینچی سے آپ ۖ کی لبیں کتریں اَور ناخنوں کو بھی کترا۔