Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2012

اكستان

24 - 65
رُؤیائے صالحہ کے بارے میں مختلف روایات ہیں بعض میں اِس کو ثبوت کا سترہواں بعض میں چالیسواں بعض میں چھیالیسواں جز قرار دیا گیا ہے۔  
اٰتَاہُ اللّٰہُ لِصَالِحِی الْاُمَّةِ کَالْکَرَامَةِ......الخ (کردری ص ٣٠)  
'' رُؤیائے صالحہ کو اللہ تعالیٰ صالحین ِ اُمت کے لیے بطورِ کرامت کے عنایت فرماتا ہے۔'' 
لیکن جاہل صوفیاء اَور دُکاندار اَور نئے پیروں کے یہاں خوابوں پر ہی زندگی کے نقشے بنتے اَور بگڑتے ہیں جو بھی کوئی خواب گھڑ کر سنا دے بس اُسی پر اُس کی کرامت کا اِنحصار ہوتا ہے اَور اُس کے حالات سے قطعِ نظر کر لی جاتی ہے جو ایک بڑا عظیم مفسدہ ہے جس کی روک تھام کی ضرورت ہے۔ 
حضرت شیخ الاسلام نے جو خواب دیکھے ہیں (جن کو ہم اُن ہی کے الفاظ میں نقش ِحیات سے نقل کر رہے ہیں ) وہ اُن کی شخصیت کو سامنے رکھتے ہوئے اُن کی شرافت اَور کرامت اَور بزرگی کے لیے ایک نشانی ہیں۔ بالفرض اگر حضرت اِن خوابوں کو نہ بھی دیکھتے یااُن کو نہ دکھلائی جاتیں تب بھی حضرت کی زندگی اُن کا زہد و تقوی اَور اِتباعِ سنت اِس درجہ کا ہے کہ جس کی موجود گی میں اُن کے رُوحانی کمالات کا اِنکار نہیں کیا جا سکتا ہے۔ 
بہرحال منزلِ سلوک طے کر نے میں سالک کو بشارت اَور رُؤیائے صالحہ دِکھلا دِکھلا کر آگے بڑھایا جاتا ہے اِس وجہ سے رُؤیاء سلوک میں ذکر کی جاتی ہیں لہٰذا ہم بھی اِس عنوان کو پورا کرنے کے لیے حضرت کے رُؤیائے صالحہ اَور بشارات کا تذکرہ اِن الفاظ میں کرتے ہیں ۔  
کچھ عرصہ سے (تقریبًا سو برس یا اِس سے زائد) ہندوستان میں برکات ِذکرو شغل اُٹھ گئی  ہیں اَور اُٹھتی جاتی ہیں وہ فیض جو زمانہ ٔ قدیم میں حاصل ہوتا تھا اَب نہیں ہوتا، حرمین شریفین میں فیض بدرجہ ٔ اَتم موجود ہے ۔(اَوکماقال)  
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف اول 4 1
3 درس حديث 6 1
4 اِنسان جیسے' شعور' کے بوجھ سے سب نے اِنکار کر دیا : 8 3
5 عالمی گھڑیاں خدائی نظام کے تابع ہیں : 9 3
6 آخرت میں اللہ کا دیدار نصیب ہوگا : 10 3
7 نبیوں کو ایک دُوسرے پر فضیلت نہ دینے کی حکمت : 10 3
8 ''شریعت'' و'' طریقت'' کا فرق : 14 3
9 طریقت کا کچھ اَور مطلب لینا گمراہی ہے : 15 3
10 ''نسبت'' کیا ہے : 15 3
11 بہت ریاضت کے بعد'' نسبت'' کا حصول ہوتا ہے : 15 3
12 علمی مضامین سلسلہ نمبر ٥١ 17 1
13 عالمی اَورملکی حالات پر دُور اَندیش تبصرہ 17 1
14 ٭ میں نے کہا : قرآنِ پاک میں ہے : 20 13
15 اَنفَاسِ قدسیہ 23 1
16 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 23 15
17 بشارت اَور رُویائے صالحہ : 23 15
18 پردہ کے اَحکام 29 1
19 زِنا اَور لواطت کے حرام ہونے کی وجہ : 29 18
20 لواطت کی حرمت : 30 18
21 پردہ میں بھی بدکاری ہوجانے کی حقیقت : 30 18
22 عورتوں کو پردہ میں رکھنے کی ایک اَور شرعی دَلیل : 31 18
23 عورت کو اَپنے چہرہ کا پردہ کرنا بھی ضروری ہے نیز'' ستر'' اَور'' پردہ'' کا فرق : 32 18
24 مروجہ محفل ِمیلاد 33 1
25 بریلوی حضرات کی قیاس آرائی کا جواب : 33 24
26 قسط : ٤سیرت خلفائے راشدین 39 1
28 اِسلامی صکوک (SUKUK) : تعارف اَورتحفظات 43 1
29 صکوک سے کیا مراد ہے ؟ 44 28
30 مالی دَستاویز کی یہ تعریف 44 28
31 عالمی مجمع فقہ اِسلامی نے صکوک ِمضاربت کی یہ تعریف کی : 45 28
32 مجلس خدمات ِمالیہ اِسلامیہ نے صکوک کی یہ تعریف کی : 46 28
33 (١) صکوک کے موجودات : 46 28
34 (٢) صکوک کے عقود : 46 28
35 (٣) صکوک کا اِصدار : 46 28
36 (٤) حاملینِ صکوک : 46 28
37 (٥) تصفیہ اَور اِطفائے صکوک : 46 28
38 (٦) صکوک کا تداول : 47 28
39 (٧) اِسترداد ِصکوک : 47 28
40 (٨) تصنیف ائتمانی (Credit Rating) : 47 28
41 (٩) سندات و صکوک کے فروخت کرنے کے بازار : 47 28
42 (i) اِبتدائی بازار (Primary Market) : 47 28
43 (ii) ثانوی بازار (Secondary Market) : 47 28
44 صکوک سازی اَور صکوک کی کچھ مزید تفصیل 47 28
45 (١) بِلا واسطہ مالی اَوراق سازی : 48 28
46 (٢) بواسطہ اَثاثہ اَوراق سازی یا صکوک سازی یا تصکیک : 48 28
47 صکوک کی ضرورت اَور فائدے 49 28
48 عربی زبان کی خصوصیات و اِمتیازات 54 1
49 عالمی زبان : 55 48
50 ضرورت کا اِحساس : 56 48
51 مصنوعی زبانیں : 58 48
52 بنیادی اَنگریزی : 61 48
53 اَخبار الجامعہ 63 1
54 وفیات 64 1
Flag Counter