ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2012 |
اكستان |
ایسے ہی حضرت موسیٰ علیہ السلام کے بارے میں ایک جھگڑا ہوا ایک یہودی نے ایک بات کہہ دی وَالَّذِی اصْطَفٰی مُوْسٰی عَلَی الْبَشَرِ حضرت موسٰی علیہ السلام کو تمام لوگوں پر تمام بشر پر جس نے فضیلت دی اُس ذات کی قسم کھاتا ہوں یہ سنا اُس مسلمان نے ایک یہودی سے تو اُسے کہا کہ تو یہ بات جو کہہ رہا ہے کہ تمام اِنسانوں پر فضیلت دی حضرت موسٰی علیہ السلام کو تو کیا محمد ۖ پر بھی فضیلت دی ہے حضرت موسٰی علیہ السلام کو ؟ تو اُس نے کہا کہ ہاں اِنہیں غصہ آیا اِنہوں نے اُس کے ایک چپت ماردیا کہ یہ تو بدتمیزی کر رہا ہے تجھے اَنبیاء کرام کے تفاضل کی خبر نہیں۔تو وہ آگیا شکایت کرنے جناب ِ رسول اللہ ۖ کے پاس اَور کہا اِنَّ لِیْ ذِمَّةً وَّعَھْدًا میں تو آپ سے معاہدہ کے بعد رہ رہا ہوں آپ کے پاس اَور میرا ایک ذمہ ہے میںذمی ہوں حفاظت آپ کریں گے جان کی مال کی یہ آپ کے ذمہ ہے تو اِس نے مجھے ایسے مارا ہے چپت ۔رسول کریم علیہ الصلٰوة والتسلیم نے اُنہیں بُلا کر پوچھا اُنہوں نے کہا کہ جی ،یہ، یہ کہہ رہا تھا وَالَّذِی اصْطَفٰی مُوْسٰی عَلَی الْبَشَرِ قسم اُس ذات کی جس نے تمام اِنسانوں پر حضرت موسٰی علیہ السلام کو چنا اَفضلیت کے لیے تو میں نے پوچھا اِس سے اِس نے جواب دیا کہ ہاں جناب سے بھی اَفضل ہیںتو مجھے غصہ آیا اَخَذَتْنِیْ غَضْبَة تو میں نے اِس کے ایک مار دیاتو رسول اللہ ۖ نے منع فرما دیا کہ اِس بحث میں نہ پڑا کرو کیونکہ ایک تو خصوصیات ہیں کسی کو کوئی کسی کو کوئی خصوصیت دے دی چنانچہ فرمایا کہ سب سے پہلے تو میں اُٹھوں گا قیامت کے دن جب میں اُٹھوں گا تو دیکھوں گا کہ حضرت موسٰی علیہ السلام عرش ِالٰہی کو پکڑے ہوئے ہیں اِذَا مُوْسٰی بَاطِش..... بِالْعَرْشِ ١ تو میں نہیں کہہ سکتا اَب بھی اِس وقت نہیں کہہ سکتا، نہیں بتا سکتا میں، کہ وہ مجھ سے پہلے ہوش میں آگئے یا اُن کو جو'' طور'' پر اُنہوں نے ایک سن لی تھی آواز تجلی کی جس سے وہ بے ہوش ہوگئے تھے اُس کی وجہ سے قیامت کے صور سے وہ بے ہوش نہیں ہوں گے اَور یا یہ ہے کہ وہ مجھ سے پہلے ہوش میں آگئے فَأَفَاقَ قَبْلِیْ۔ تو گویا یہ ایک قسم کی اُن کی خصوصیت ہوئی۔ ١ مشکوة شریف باب بدأ الخلق و ذکر الانبیاء رقم الحدیث ٥٧٠٨