Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2012

اكستان

13 - 65
قرآنِ پاک میں آتا ہے  وَنُفِخَ فِی الصُّوْرِ فَصَعِقَ مَنْ فِی السَّمٰوٰتِ وَمَنْ فِی الْاَرْضِ  جب صور پھونکے گا تو سب بے ہوش ہوجائیں گے سوائے اُن کے جنہیں اللہ چاہے کہ نہ ہوں بے ہوش تو  وہ نہیں ہوں گے آخر صور پھونکنے والا فرشتہ بھی تو ہوگا وہ بے ہوش نہیں ہوگا جسے خدا نہ چاہے نہیں ہوگا     ورنہ سب ہوں گے۔ 
تو اُس میں اِرشاد فرماتے ہیں کہ بے ہوشی مجھ پر بھی آئے گی اَور میں جب ہوش میں آؤں گا تو دیکھوں گا کہ وہ عرش کو پکڑے ہوئے ہیں تھامے ہوئے ہیں تو یہ نہیں میں کہہ سکتا   فَلَااَدْرِیْ ....   اَفَاقَ قَبْلِیْ ....  ١    مجھ سے پہلے وہ ہوش میں آگئے یایہ بدلہ ہے اُس تجلی کا جو طور پر ہوئی تھی۔ 
تو وہ تجلی جو تھی میں یہ کہہ رہا تھا کہ واقعی تھی، یہ نہیں ہے کہ یوں ہی کوئی تجربہ جیسے کھلونے      کا کرلیتا ہے جھوٹ موٹ کا ایسے نہیں ہے بلکہ وہ سچ مچ تجلی تھی اَور اُس کا اَثر یہ ہوا کہ حضرت موسیٰ    علیہ السلام تو بے ہوش ہوگئے اَور پہاڑ ریزہ ریزہ ہوگیا اَور اِس کی وجہ کیا تھی وجہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اِرشاد فرمایا کہ دیکھو جسمانی طور پر تم سے زیادہ قوی چیز جو ہے وہ پہاڑ ہے تو اَگر یہ تجلی ٔذاتی کو قبول کرلے تو تمہارا جسم بھی ہو سکتا ہے کہ قبول کر لے اِسے ،تو اِس لیے پہلے اِس پر دیکھیے  فَلَمَّا تَجَلّٰی رَبُّہُ لِلْجَبَلِ جَعَلَہ دَکٍّا  تو جب وہ ہوش میں آئے تو اُنہوں نے کہا  سُبْحَانَکَ تیری ذات پاک ہے  تُبْتُ اِلَیْکَ وَاَنَا اَوَّلُ الْمُؤْمِنِیْنَ  رجوع کرتا ہوں تیری طرف اَور میںسب سے پہلے اِیمان لانے والوں میں ہوں تو  سُبْحَانَکَ  کا لفظ کہا ہے تیری ذات پاک ہے پاک ہے برتر ہے بلند تر ہے بالا تر ہے تو اللہ کا اِس طرح سے شعور اِس طرح سے نظر آنا جیسے ہم ایک دُوسرے کو دیکھ رہے ہیں یہ اِس عالم میں نہیں ہے اُس عالم میں اَلبتہ رُؤیت ثابت ہے بِلاشبہ ۔ گویا رُوح میں تو اِتنی قوت اللہ نے دی ہے  کہ وہ اللہ تعالیٰ کی ذاتِ پاک کا اِدراک کر سکے لیکن جسم میں نہیں ہے جب جسم سے خالی ہوجائے گی یہ اَور
   ١   بخاری شریف کتاب الخصومات رقم الحدیث ٢٤١١ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف اول 4 1
3 درس حديث 6 1
4 اِنسان جیسے' شعور' کے بوجھ سے سب نے اِنکار کر دیا : 8 3
5 عالمی گھڑیاں خدائی نظام کے تابع ہیں : 9 3
6 آخرت میں اللہ کا دیدار نصیب ہوگا : 10 3
7 نبیوں کو ایک دُوسرے پر فضیلت نہ دینے کی حکمت : 10 3
8 ''شریعت'' و'' طریقت'' کا فرق : 14 3
9 طریقت کا کچھ اَور مطلب لینا گمراہی ہے : 15 3
10 ''نسبت'' کیا ہے : 15 3
11 بہت ریاضت کے بعد'' نسبت'' کا حصول ہوتا ہے : 15 3
12 علمی مضامین سلسلہ نمبر ٥١ 17 1
13 عالمی اَورملکی حالات پر دُور اَندیش تبصرہ 17 1
14 ٭ میں نے کہا : قرآنِ پاک میں ہے : 20 13
15 اَنفَاسِ قدسیہ 23 1
16 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 23 15
17 بشارت اَور رُویائے صالحہ : 23 15
18 پردہ کے اَحکام 29 1
19 زِنا اَور لواطت کے حرام ہونے کی وجہ : 29 18
20 لواطت کی حرمت : 30 18
21 پردہ میں بھی بدکاری ہوجانے کی حقیقت : 30 18
22 عورتوں کو پردہ میں رکھنے کی ایک اَور شرعی دَلیل : 31 18
23 عورت کو اَپنے چہرہ کا پردہ کرنا بھی ضروری ہے نیز'' ستر'' اَور'' پردہ'' کا فرق : 32 18
24 مروجہ محفل ِمیلاد 33 1
25 بریلوی حضرات کی قیاس آرائی کا جواب : 33 24
26 قسط : ٤سیرت خلفائے راشدین 39 1
28 اِسلامی صکوک (SUKUK) : تعارف اَورتحفظات 43 1
29 صکوک سے کیا مراد ہے ؟ 44 28
30 مالی دَستاویز کی یہ تعریف 44 28
31 عالمی مجمع فقہ اِسلامی نے صکوک ِمضاربت کی یہ تعریف کی : 45 28
32 مجلس خدمات ِمالیہ اِسلامیہ نے صکوک کی یہ تعریف کی : 46 28
33 (١) صکوک کے موجودات : 46 28
34 (٢) صکوک کے عقود : 46 28
35 (٣) صکوک کا اِصدار : 46 28
36 (٤) حاملینِ صکوک : 46 28
37 (٥) تصفیہ اَور اِطفائے صکوک : 46 28
38 (٦) صکوک کا تداول : 47 28
39 (٧) اِسترداد ِصکوک : 47 28
40 (٨) تصنیف ائتمانی (Credit Rating) : 47 28
41 (٩) سندات و صکوک کے فروخت کرنے کے بازار : 47 28
42 (i) اِبتدائی بازار (Primary Market) : 47 28
43 (ii) ثانوی بازار (Secondary Market) : 47 28
44 صکوک سازی اَور صکوک کی کچھ مزید تفصیل 47 28
45 (١) بِلا واسطہ مالی اَوراق سازی : 48 28
46 (٢) بواسطہ اَثاثہ اَوراق سازی یا صکوک سازی یا تصکیک : 48 28
47 صکوک کی ضرورت اَور فائدے 49 28
48 عربی زبان کی خصوصیات و اِمتیازات 54 1
49 عالمی زبان : 55 48
50 ضرورت کا اِحساس : 56 48
51 مصنوعی زبانیں : 58 48
52 بنیادی اَنگریزی : 61 48
53 اَخبار الجامعہ 63 1
54 وفیات 64 1
Flag Counter