Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2012

اكستان

11 - 65
تھے کہ تم اُتر جاؤ تاکہ ہم تو سلامت رہیں وہ کوئی ایسی جگہ تھی سمندر تھا کہ جہاں سوائے اِس کے چارہ کار ہی نہیں ہوسکا کہ پھینکا جائے اُس آدمی کو (خشکی میں) ۔
تو قرآنِ پاک میں یہ لفظ آگئے رسول اللہ  ۖ نے فرمایا کہ یہ تو اللہ کا کلام ہے اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو اَنبیائے کرام کو اُس کے لیے وہ بھی بندے ہیں وہ جن اِلفاظ سے چاہے یاد فرمالیں  تمہیں حق نہیں ہے کہ تم ایسی بات اپنے آپ کہنی شروع کردو یہ گستاخی ہوجائے گی اَور گستاخی ہوگی تو کفر ہوجائے گا اِیمان ہی ختم ہوجائے گا تو اللہ تعالیٰ نے جو فرمایا اُس کو قرآن میں پڑھنا نماز میں پڑھنا اُس کا ترجمہ کرنا وہ بتلادینا کہ اللہ کا یہ اِرشاد اَور کلمات ہیں اِس میں حرج کوئی نہیں اِن کے علاوہ ہم تقابل کرنے لگیں وہ منع فرمادیا تو یہ فرمادیا کہ  لَا یَنْبَغِیْ لِاَحَدٍ اَنْ یَّقُوْلَ اَنَا خَیْر مِّنْ یُّوْنُسَ بْنِ مَتَّی  ١  کسی آدمی کو یہ مناسب نہیں ہے کہ وہ یہ بات کہے کہ میں بہتر ہوں یونس علیہ السلام سے اَپنے بارے میں خود اِرشاد فرماتے ہیں رسول اللہ  ۖ  کہ ایسے نہ کہا کرو۔
قرآنِ پاک میں ہے  تِلْکَ الرُّسُلُ فَضَّلْنَا بَعْضَھُمْ عَلٰی بَعْضٍ  ہم نے بعض کو بعض پر فضیلت دی ہے ایسے ہی اَنبیائے کرام ہیں خود رسول اللہ  ۖ  بھی فرماتے ہیں کہ میں سیّد ولد آدم ہوں اَور قیامت کے دِن حمد کا جھنڈا میرے ہاتھ میں ہوگا  اَنَا سَیِّدُ وَلَدِ آدَمَ  یَوْمَ الْقِیٰمَةِ   وَلَا فَخْرَ  وَبِیَدِیْ  لِوَائُ الْحَمْدِ  وَلَا فَخْرَ  ٢  بہت کلمات ایسے آتے ہیں اَور ساتھ ساتھ یہ بھی فرما دیا   وَلَا فَخْرَ  یعنی اِظہار کے طور پر کہہ رہا ہوں فخر کے طور پر نہیں کہہ رہا مگر اُمت کو منع فرمادیا کہ تم اِس کام میں نہ پڑنا کہ تم تفاضل بین الانبیاء کرنے لگو فلاں نبی اَفضل فلاں غیر اَفضل جب کہو گے کہ غیر اَفضل تو توہین سی ہوتی ہے ایک طرح کی اگر یہ کہتے ہو کہ فلاں سے فلاں اَفضل ہے تو اِس میں کوئی حرج نہیں سمجھ میں آتا اَور اگر کہتے ہو کہ فلاں مَفضُول ہیں نیچے ہیں تو یہ بات کہتے ہوئے ڈر لگتا ہے کہ کہیں ہم توہین تو نہیں کر رہے تو منع فرمادیا۔ 
    ١   بخاری شریف کتاب التوحید رقم الحدیث ٧٥٣٩    	  ٢   مشکوة شریف باب فضائل سیّد المرسلین رقم الحدیث ٥٧٦١
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف اول 4 1
3 درس حديث 6 1
4 اِنسان جیسے' شعور' کے بوجھ سے سب نے اِنکار کر دیا : 8 3
5 عالمی گھڑیاں خدائی نظام کے تابع ہیں : 9 3
6 آخرت میں اللہ کا دیدار نصیب ہوگا : 10 3
7 نبیوں کو ایک دُوسرے پر فضیلت نہ دینے کی حکمت : 10 3
8 ''شریعت'' و'' طریقت'' کا فرق : 14 3
9 طریقت کا کچھ اَور مطلب لینا گمراہی ہے : 15 3
10 ''نسبت'' کیا ہے : 15 3
11 بہت ریاضت کے بعد'' نسبت'' کا حصول ہوتا ہے : 15 3
12 علمی مضامین سلسلہ نمبر ٥١ 17 1
13 عالمی اَورملکی حالات پر دُور اَندیش تبصرہ 17 1
14 ٭ میں نے کہا : قرآنِ پاک میں ہے : 20 13
15 اَنفَاسِ قدسیہ 23 1
16 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 23 15
17 بشارت اَور رُویائے صالحہ : 23 15
18 پردہ کے اَحکام 29 1
19 زِنا اَور لواطت کے حرام ہونے کی وجہ : 29 18
20 لواطت کی حرمت : 30 18
21 پردہ میں بھی بدکاری ہوجانے کی حقیقت : 30 18
22 عورتوں کو پردہ میں رکھنے کی ایک اَور شرعی دَلیل : 31 18
23 عورت کو اَپنے چہرہ کا پردہ کرنا بھی ضروری ہے نیز'' ستر'' اَور'' پردہ'' کا فرق : 32 18
24 مروجہ محفل ِمیلاد 33 1
25 بریلوی حضرات کی قیاس آرائی کا جواب : 33 24
26 قسط : ٤سیرت خلفائے راشدین 39 1
28 اِسلامی صکوک (SUKUK) : تعارف اَورتحفظات 43 1
29 صکوک سے کیا مراد ہے ؟ 44 28
30 مالی دَستاویز کی یہ تعریف 44 28
31 عالمی مجمع فقہ اِسلامی نے صکوک ِمضاربت کی یہ تعریف کی : 45 28
32 مجلس خدمات ِمالیہ اِسلامیہ نے صکوک کی یہ تعریف کی : 46 28
33 (١) صکوک کے موجودات : 46 28
34 (٢) صکوک کے عقود : 46 28
35 (٣) صکوک کا اِصدار : 46 28
36 (٤) حاملینِ صکوک : 46 28
37 (٥) تصفیہ اَور اِطفائے صکوک : 46 28
38 (٦) صکوک کا تداول : 47 28
39 (٧) اِسترداد ِصکوک : 47 28
40 (٨) تصنیف ائتمانی (Credit Rating) : 47 28
41 (٩) سندات و صکوک کے فروخت کرنے کے بازار : 47 28
42 (i) اِبتدائی بازار (Primary Market) : 47 28
43 (ii) ثانوی بازار (Secondary Market) : 47 28
44 صکوک سازی اَور صکوک کی کچھ مزید تفصیل 47 28
45 (١) بِلا واسطہ مالی اَوراق سازی : 48 28
46 (٢) بواسطہ اَثاثہ اَوراق سازی یا صکوک سازی یا تصکیک : 48 28
47 صکوک کی ضرورت اَور فائدے 49 28
48 عربی زبان کی خصوصیات و اِمتیازات 54 1
49 عالمی زبان : 55 48
50 ضرورت کا اِحساس : 56 48
51 مصنوعی زبانیں : 58 48
52 بنیادی اَنگریزی : 61 48
53 اَخبار الجامعہ 63 1
54 وفیات 64 1
Flag Counter