ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2011 |
اكستان |
|
بِہ فَاَتَوْا بِہ فَقَالَ تُبْ اِلَی اللّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ قَالَ فَاِنِّیْ اَتُوْبُ اِلَی اللّٰہِ قَالَ اَللّٰھُمَّ تُبْ عَلَیْہِ ۔ (عبدالرزاق ص ٣٨٩) ''محمد بن عبدالرحمن بن ثوبان نے فرمایا جنابِ رسول اللہ ۖ کے پاس ایک شخص کو لایا گیا جس نے اَوڑھنے کی بڑی چادر چرائی تھی۔ عرض کیا گیاکہ اے رسول اللہ ۖ اِس نے چوری کی ہے جناب رسول اللہ ۖ نے فرمایا میں نہیں سمجھتا کہ یہ چوری کرتا ہو۔ کیا تونے چوری کی ہے؟ کہا ہاں۔ فرمایا اِسے لے جاؤ اِس کا ہاتھ کاٹ کر داغ دو (خون بند کرنے کے لیے) پھر اِسے میرے پاس لاؤ بعد میں اُسے آپ کے پاس لائے۔ آپ ۖ نے اِرشاد فرمایا اللہ تعالیٰ سے توبہ کر۔ اُس نے کہا ''میں خدا سے توبہ کرتا ہوں '' جناب ِ رسول اللہ ۖ نے (اللہ کے حضور عرض کیا) اے اللہ ! اِس کی توبہ قبول فرما۔'' (٤) عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَّعْمَرٍ عَنْ اَیُّوْبَ مِثْلَہ ۔ اِسی طرح کی روایت حضرت اَیوب سَخْتیانی سے بھی۔ (٥) عَبْدُالرَّزَّاقِ عَنْ مَّعْمَرٍ عَنِ ابْنِ الْمُنْکَدِرِ اَنَّ النَّبِیَّ ۖ قَطَعَ رَجُلًا ثُمَّ اَمَرَ بِہ فَحُسِمَ وَقَالَ تُبْ اِلَی اللّٰہِ فَقَالَ اَتُوْبُ اِلَی اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ ۔ (عبدالرزاق ص ٣٩٠ ج ٧ ) اَور اِبْنِ المُنکدر سے بھی ہے۔ اَتُوْبُ اِلَی اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ تک۔ حامد میاں غفرلہ' ١٧رجب ١٤٠١ھ/ ٢٢ مئی ١٩٨١ء جمعہ جامعہ مدنیہ کریم پارک راوی روڈ لاہور نمبر٢