ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2011 |
اكستان |
|
قسط : ١٠ اَنفَاسِ قدسیہ قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات ( حضرت مولانا مفتی عزیز الرحمن صاحب بجنور ی ) فاضل دارُالعلوم دیوبند و خلیفہ مجاز حضرت مدنی رُفقائِ سفر کے ساتھ : سفر اِنسان کے اَخلاق کے لیے کسوٹی ہے سفر سے جہاں اَور دُوسرے فوائد ہیں وہاں سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ اِنسان کا اَخلاق نکھر کر سامنے آجاتا ہے اَور معلوم ہوجاتا ہے کہ کون کس معیار کا اِنسان ہے چنانچہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے حضور میں ایک صاحب نے دُوسرے کے لیے شہادت دی اَور عرض کیا کہ یہ نہایت پاکباز ہے تب حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا : ھَلْ صَحِبْتَہ فِی السَّفَرِ الَّذِیْ یَسْتَدِلُّ بِہ عَلٰی مَکَارِمِ اَخْلَاقِہ فَقَالَ لَا فَقَالَ مَا اَرَاکَ تَعْرِفُہ ۔ (اَحیاء العلوم) ''کیا تم اِس کے ساتھ سفر میں رہے ہو کہ جس سے اِن کے مکارم ِاَخلاق پر اِستد لال کیا جاسکے چنانچہ اُنہوں نے عرض کیا کہ مجھے اِن کے ساتھ سفر کا اِتفاق نہیں ہوا۔تب حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میں نہیں سمجھتاکہ تم نے اِس کو پہچانا ہے۔'' غرض کہ سفر سے لوگوں کے اَخلاق کی حقیقت معلو م ہوجاتی ہے کہ کون کتنے پانی میں ہے لہٰذا جن لوگوں کو حضرت کے ساتھ رفاقت ِسفر کی سعادت حاصل ہوئی ہے وہ جانتے ہیں کہ حضرت کا اَخلاق کتنا وسیع تھا۔ آج کل گو ذرائع سفر میں نہایت سہولت اَور فراخی ہوگئی ہے لیکن لوگوں کے اَخلاقوں میں بدستور تنگی موجود ہے اِس کا مظاہرہ ریلوے اسٹیشن پر گاڑی میں سوار ہوتے وقت بخوبی ہو سکتا ہے کہ ایک مسافرڈبہ میں نہایت سہولت وآرام سے بیٹھا ہے لیکن باہر سے آنے والے مسافر کے لیے پسند نہیں کرتا کہ اُس کوجگہ مِل جائے ۔