Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2011

اكستان

63 - 64
میں اُس کو معزول نہ کرنے کی شرط لگائی گئی ہو۔
مسئلہ  :  متولی اَگر وقف کو آباد نہ کرے یا کُل وقف کو یااِس کے کچھ حصہ کو فروخت کردے یا جانتے بوجھتے اِس میں کوئی ناجائز تصرف کرے تو اُس کو معزول کیا جائے۔ 
مسئلہ  :  متولی کو کسی خیانت یا کوتاہی کی بناء پر معزول کیا گیا لیکن پھر اُس نے توبہ کر لی اَور اپنی اِصلاح کرلی تو اُس کو دوبارہ متولی بنایا جاسکتا ہے۔ 
اَراضی وقف کو اجارہ طویلہ پر دینا  : 
اَراضی وقف کو آبادکرنے اَور اُن سے معتدبہ فائدہ اُٹھانے کاکوئی ذریعہ اِس کے علاوہ نہ ہو کہ  کرایہ دار یامزارع کو بطورِ پٹہ دوامی دے دی جائیں اَور اُن کو حق ِقرار دیا جائے تو اُن زمینوں کو اِس طرز پر اجارہ پر دینا اَور ہمیشہ نسلا ً بعد نسل اُن کا قبضہ تسلیم کرلینا اِن شرطوں سے جائز ہے۔ 
(١)  وہ اُس زمین کی اُجرت مثل ہمیشہ اَدا کرتے رہیں۔ اِس کا مطلب یہ ہے کہ اِبتدائے معاملہ میں طے شدہ لگان کو دائمی قرار نہ دیا جائے بلکہ وقت کے ساتھ ساتھ اَگر اَراضی کی اُجرت کا رائج نرخ بڑھتا رہے تو کرایہ دار و مزارع کو رائج نرخ کے مطابق اُجرت و لگان دینا پڑے گا۔
تنبیہ   :  اَلبتہ اُجرت مثل میں زمین کی موجودہ حالت جوکاشتکار یا کرایہ دار کے عمل سے پیدا ہوئی ہے اُس کا اعتبار نہ ہوگا مثلاً زمین کو ہموار کر لیا گیا اَور کنویں وغیرہ سے پانی کا اِنتظام کر لیا یااُفتادہ زمین پر مکان یا دُکان تعمیر کر لی گئی تو اِس حالت کا اعتبار اُجرت مثل میں نہ کیا جائے گا بلکہ زمین کی اَصلی حالت جس پر کاشتکار یا کرایہ دار کے حوالہ کی گئی تھی اُس کااعتبار ہوگا مثلاًجس اُفتادہ زمین کا لگان معاملہ کے وقت سوروپے تھا اگر ویسی حالت وصنعت کی زمین کا کرایہ آج ڈیڑھ سو روپے ہو گیا تو کاشتکار و کرایہ دار کواِس کی پابندی لازم ہوگی اَورسو کے بجائے ڈیڑھ سوروپے دینے ہوں گے۔
(٢)  وہ زمین کوتین سال تک معطل نہ چھوڑیں ۔
(٣)  اِس میںوقف کا کوئی ضررمحسوس نہ کیا جائے مثلاً یہ کہ اجارہ پر لینے والا بد معاملہ شخص ہو یا مفلس شخص ہویااُس سے وقف پرناجائزقبضہ وغلبہ کا اَندیشہ ہو۔(جاری ہے)
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 7 1
4 اِسلامی جنگی مہم کے بعد مشکلات جنم نہیں لیتیں : 9 3
5 مفتوحہ علاقوں کی عورتوں کے ساتھ سلوک : 9 3
6 مفتوحہ علاقوں کے لوگ بخوشی اِسلام قبول کرتے رہے کسی پر جبر نہیں کیا گیا : 9 3
7 بادشاہوں کا ظالمانہ روّیہ : 10 3
8 حضرت اَبوبکر کی ہدایات ،ایک خاص دُعا اَور اُس کی وجہ : 11 3
9 خلافت علی منہاج النبوة اَور عام خلافت میں فرق : 12 3
10 دارُالخلافہ کی مدینہ منورہ سے کوفہ منتقلی : 12 3
11 بعد والوں کے لیے حضرت معاویہ کا طرز ممکن العمل ہے : 13 3
12 مسئلہ رجم 15 1
13 اِمام شافعی فرماتے ہیں : 16 12
14 قسط : ١٠ اَنفَاسِ قدسیہ 28 1
16 رُفقائِ سفر کے ساتھ : 28 14
17 قسط : ٢٧ تربیت ِ اَولاد 32 1
18 ( حقوق کا بیان ) 32 17
19 اَولاد کے حقوق میں کوتاہی اَور اُس کا نتیجہ : 32 17
20 اَولاد خبیث اَور بدمعاش کیسے ہوجاتی ہے : 33 17
21 بچوں کے اَخلاق اَورعادتیں کیسے خراب ہوجاتی ہیں : 33 17
22 چوری کی عادت رفتہ رفتہ ہوتی ہے : 34 17
23 آج کل کی تعلیم وتربیت کے برے نتائج : 34 17
24 بدحالی کا تدارک اَور اِصلاح کا طریقہ : 35 17
25 قسط : ٤ حضرت اِمام حسن بن علی رضی اللہ عنہما 36 1
26 حُلیہ مبارک : 36 25
27 اَزدواج کی کثرت : 36 25
28 بیویوں سے برتاؤ : 36 25
29 اَولاد : 37 25
30 ذریعہ معاش : 37 25
31 فضل وکمال : 38 25
32 حدیث : 38 25
33 خطابت : 38 25
34 شاعری : 40 25
35 حکیمانہ اَقوال : 40 25
36 اَخلاق وعادات : 41 25
37 اِستغنا ء وبے نیازی : 41 25
38 وفیات 42 1
39 قسط : ٣ ، آخری 43 1
40 دارُالعلوم کے مردِ دَانا و دَرویش کی رِحلت 43 39
41 نایاب نہیں تو کمیاب ضرور ہوتا ہے : 47 39
42 مولانا کی کارگاہِ سیاست 55 1
43 اَذان کی عظمت و شان مَد کی دَرازی سے ہے 59 1
44 دینی مسائل ( وقف کا بیان ) 62 1
45 وقف کیسے لازم اَور مکمل ہوتا ہے : 62 44
46 وقف کا حکم : 62 44
47 متولی وقف کی معزولی : 62 44
48 اَراضی وقف کو اجارہ طویلہ پر دینا : 63 44
Flag Counter