ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2011 |
اكستان |
|
بدحالی کا تدارک اَور اِصلاح کا طریقہ : بچوں کو شروع ہی سے اِس کا پابند کیجئے کہ مسجد میں جماعت سے نماز پڑھا کریں اِسی طرح بچوں میں بچپن ہی سے یہ بات پیداکیجئے کہ اِن کومسلمانوں سے اَجنبیت (دُوری)نہ ہو،اِن کو غریبوں سے میل جول رکھنے کی تعلیم دیجئے اِن سے ملنے میں دُنیاوی عزت بھی ہے اِن سے ملوگے تو وہ قدر کریں گے۔ اَور اَمیروں کے ساتھ اِختلاط میں کچھ عزت نہیں ہوتی کیونکہ اُمرء تو خود ہی اینٹھ مروڑ (یعنی تکبر) میں رہتے ہیں اِن کی نظر میں کسی کی وقعت نہیں ہوتی پس یہ مادّہ بچپن ہی سے پیدا کرو کہ غریبوں سے نفرت نہ ہو(اِن کی حقارت دِل میں نہ ہو) یہ باتیں بچپن سے پیدا ہوں گی بڑے ہو نے کے بعدپھر ذر ادُشوار ہے۔ اِسی طرح بچوں کو اِس کی تاکید بھی کیجیے کہ خلاف ِ شرع لباس نہ پہنیں دُوسری قوموں کی وضع نہ اِختیار کریں۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ غیر قوموں کے ساتھ تشبہ (یعنی اِن کی مشابہت کرنے اَور نقل اُتار نے ) میں کیا حرج ہے کیا کافروں کے ساتھ مشابہ ہونے سے کافر ہوجائیں گے؟ میں اُن سے پوچھتا ہوں اگر کوئی مرد زَنانا لباس پہنے تو اُس کو کیا کہو گے۔ اگر تشبہ میں خرابی نہیں تو عور توں کے ساتھ تشبہ کیوں نہیں کرتے؟ کچھ نہیں، بس دین کو اپنا تابع بنا رکھا ہے۔ (وعظ الحیٰوة ملحقہ حقیقت ِمال) قارئین انوارِمدینہ کی خدمت میں اپیل ماہنامہ انوارِ مدینہ کے ممبر حضرات جن کو مستقل طورپر رسالہ اِرسال کیا جارہا ہے لیکن عرصہ سے اُن کے واجبات موصول نہیں ہوئے اُن کی خدمت میں گزارش ہے کہ انوارِ مدینہ ایک دینی رسالہ ہے جو ایک دینی ادارہ سے وابستہ ہے اس کا فائدہ طرفین کا فائدہ ہے اور اس کا نقصان طرفین کا نقصان ہے اس لیے آپ سے گزارش ہے کہ اِس رسالہ کی سرپرستی فرماتے ہوئے اپنا چندہ بھی اِرسال فرمادیں اوردیگر احباب کوبھی اس کی خریداری کی طرف متوجہ فرمائیں تاکہ جہاں اس سے ادارہ کو فائدہ ہو وہاں آپ کے لیے بھی صدقہ جاریہ بن سکے۔(ادارہ)