ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2011 |
اكستان |
|
نَزَلَتْ اٰیَةُ الْحُدُوْدِ فَقَالَ النَّبِیُّ ۖ خُذُوْا عَنِّیْ قَدْ جَعَلَ اللّٰہُ لَھُنَّ سَبِیْلًا اَلْبِکْرُ بِالْبِکْرِ جَلْدُ مِائَةٍ وَنَفْیُ سَنَةٍ وَالثَّیِّبُ بِالثَّیِّبِ جَلْدُ مِائَةٍ وَالرَّجْمُ ۔ ''............................حضرت عبادہ ابن صامت رضی اللہ عنہ نے حَتّٰی یَتَوَفَّاھُنَّ الْمَوْتُ اَوْ یَجْعَلَ اللّٰہُ لَھُنَّ سَبِیْلًا کے بارے میں اِرشاد فرمایا کہ عورتوں کو پکڑ کر (قید یا نظر بند کرکے)رکھا کرتے تھے حتی کہ آیت ِحدود اُتری اُس وقت جناب رسول اللہ ۖ نے اِرشاد فرمایا کہ مجھ سے اِس کا حل لے لو اللہ نے اِن کا طریقہ مقرر کردیا ہے کہ ہر غیر شادی شدہ مرد و عورت کے سو کوڑے لگا ئے جائیں گے اَور ایک سال کی جِلاوطنی ہوگی اَور ہر شادی شدہ مردوعورت کے سوکوڑے لگائے جائیں گے اَور اُسے رجم کیا جائے گا ۔'' اِمام شافعی فرماتے ہیں : وَالْجَلْدُ عَلَی الزَّانِیَیْنِ الثَّیِّبَیْنِ مَنْسُوْخ بِاَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ۖ رَجَمَ مَاعِزَ بْنَ مَالِکٍ وَلَمْ یَجْلِدْہُ وَرَجَمَ الْمَرْئَةَ الَّتِیْ بَعَثَ اِلَیْھَا اُنَیْسًا وَلَمْ یَجْلِدْھَا وَکَانَا ثَیِّبَیْنِ ۔(کِتَابُ الْاُمِّ بَابُ مَاجَائَ فِیْ قَوْلِ اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ وَالّٰتِیْ یَأْتِیْنَ الْفَاحِشَةَ اَلْاٰیَةُ ص٨٣ ج ٧ مطبوعہ مکتبة الکلیات الازہریہ مصر) ''اَور شادی شدہ مرد وزن کے کوڑے لگانے کا حکم منسوخ ہے کیونکہ جناب رسول اللہ ۖ نے(اِس کے بعد ایسا کیا ہے کہ)حضرت ماعز رضی ا للہ عنہ کو (فقط)رجم کیا اَور کوڑے نہیں لگائے اَور اُس عورت کو جس کے پاس حضرت اُنیس کو بھیجا تھا رجم (ہی)فرمایا ہے اَور کوڑے نہیں لگائے اَور یہ دونوں شادی شدہ تھے۔'' اِس سے آگے بَابُ الْاِشْہَادِ عَلٰی یَتَامٰی میں وَدَلَّ عَلٰی ذٰلِکَ مَعَ الِْاکْتِفَائِ بِالتَّنْزِیْلِ اَلسُّنَّةُ ثُمَّ الْاَثَرُ ثُمَّ الْاِجْمَاعُ (کتاب الام ص ٨٢ج ہفتم) چار ہی گواہوں کی شرط پر زور دیتے ہوئے تحریر فرماتے ہیں اَور حکم ِرجم پر فقط آیت (جو منسوخ التلاوت ہے)کافی تھی اِس کے ساتھ ساتھ حدیث پھر صحابہ کی روایت پھر اِجماع بھی (موجود ہیں)۔