Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2011

اكستان

33 - 64
جب بچپن میں اَولاد کے اَخلاق کی اِصلاح نہ ہو اَور تعلیم نہ دی جائے توبڑے ہو کر جب اُس کے ہاتھ میں ریاست آئے گی تو اُس کا یہی اَنجام ہوگا جو اِن نواب صاحب کا ہوا۔ (الحدود القیود۔ التبلیغ) 
 اَولاد خبیث اَور بدمعاش کیسے ہوجاتی ہے  : 
اَولاد کے زیادہ تر خبیث (بدمعاش) ہونے کی وجہ یہ بھی ہے کہ اَولاد کو لاڈ پیار دُلار بہت کیا جاتا ہے۔ بچپن میں اُن کے اَخلاق خراب کر دیے جاتے ہیں کہ چاہے وہ کسی کو گالی دے یا کسی کو مارے پیٹے ، دُلار کی وجہ سے کوئی اُسے کچھ نہیں کہتا اَور کہناسننا کیسا۔ بعض عورتیں تو اِس کی تمناکرتی ہیں کہ ہمارے بچے گالی دینے کے قابل ہوجائیں چنانچہ ایک عورت نے منت مانی تھی کہ اگر میرے لڑکا ہو اَور وہ ماں کی گالی دے کر گھر میں آئے تومیں اللہ واسطے پانچ روپے کی مٹھائی تقسیم کروں گی۔ توبھلاایسی عورتیں اَولادکو گالی دینے سے کیا خاک  روکیں گی۔ 
(اسی طرح) بعض لوگ بچوں سے اپنی داڑھی کھنچواتے ہیں اپنے کو گالیاں دِلواتے ہیں اَور کچھ  نہیں کہتے۔ ایسی اَولاد بڑی ہوکراِن (ماں باپ) کو بھی گالیوں سے یادکرتی ہے اَور بعض لڑکے تو ایسے جلاد ہوتے ہیں کہ بیوی کے مقابلے میں ماں کو لاٹھیوں سے مارتے ہیں (اُس وقت یہ ساری تمنائیں خاک ہوجاتی ہیں)۔ (اَسباب الغفلة ملحقہ دین ودُنیا) 
بچوں کے اَخلاق اَورعادتیں کیسے خراب ہوجاتی ہیں  :
 ہمارے یہاں ایک اُستاد ہیں اُن کے متعلق سنا گیا ہے کہ وہ اپنے لڑکوں کو دُوسرے اُستاد کے یہاں بھیجتے ہیں کہ جا کر اُس کے مکتب کی چٹائیاں توڑ ڈالیں ۔ بتلائیے جب بچپن ہی سے یہ حالت ہوگی تو بڑے ہوکر اِن کی کیا اِصلاح ہوگی۔ اکثرکہتے ہیں بچہ وہی ہے جو شوخ مزاج ہو حالانکہ شوخی دُوسری چیزہے اَور شرارت دُوسری چیزہے۔ 
اِنسان اپنے اَبنائے نوع (یعنی اپنے جیسے لوگوں )سے سبق لیتا ہے جو حالت دُوسرے کی دیکھتا ہے وہی خود اِختیار کرتا ہے۔لوگ سمجھتے ہیں کہ بچہ اپنی عمر کو پہنچ کر (یعنی بڑا ہوکر )خود ہی سنبھل جائے گا یہ غلط ہے بلکہ بچہ جب بولنے پر بھی قادر نہیں ہوتا اُسی وقت سے اُس کے دماغ میں دُوسروں کی تمام حرکتیں ہوتی ہیں اَور وہ اُن سے متاثر ہوتا ہے ۔ (ضرورة الاعتناء با لدین ملحقہ دین ودُنیا)
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 7 1
4 اِسلامی جنگی مہم کے بعد مشکلات جنم نہیں لیتیں : 9 3
5 مفتوحہ علاقوں کی عورتوں کے ساتھ سلوک : 9 3
6 مفتوحہ علاقوں کے لوگ بخوشی اِسلام قبول کرتے رہے کسی پر جبر نہیں کیا گیا : 9 3
7 بادشاہوں کا ظالمانہ روّیہ : 10 3
8 حضرت اَبوبکر کی ہدایات ،ایک خاص دُعا اَور اُس کی وجہ : 11 3
9 خلافت علی منہاج النبوة اَور عام خلافت میں فرق : 12 3
10 دارُالخلافہ کی مدینہ منورہ سے کوفہ منتقلی : 12 3
11 بعد والوں کے لیے حضرت معاویہ کا طرز ممکن العمل ہے : 13 3
12 مسئلہ رجم 15 1
13 اِمام شافعی فرماتے ہیں : 16 12
14 قسط : ١٠ اَنفَاسِ قدسیہ 28 1
16 رُفقائِ سفر کے ساتھ : 28 14
17 قسط : ٢٧ تربیت ِ اَولاد 32 1
18 ( حقوق کا بیان ) 32 17
19 اَولاد کے حقوق میں کوتاہی اَور اُس کا نتیجہ : 32 17
20 اَولاد خبیث اَور بدمعاش کیسے ہوجاتی ہے : 33 17
21 بچوں کے اَخلاق اَورعادتیں کیسے خراب ہوجاتی ہیں : 33 17
22 چوری کی عادت رفتہ رفتہ ہوتی ہے : 34 17
23 آج کل کی تعلیم وتربیت کے برے نتائج : 34 17
24 بدحالی کا تدارک اَور اِصلاح کا طریقہ : 35 17
25 قسط : ٤ حضرت اِمام حسن بن علی رضی اللہ عنہما 36 1
26 حُلیہ مبارک : 36 25
27 اَزدواج کی کثرت : 36 25
28 بیویوں سے برتاؤ : 36 25
29 اَولاد : 37 25
30 ذریعہ معاش : 37 25
31 فضل وکمال : 38 25
32 حدیث : 38 25
33 خطابت : 38 25
34 شاعری : 40 25
35 حکیمانہ اَقوال : 40 25
36 اَخلاق وعادات : 41 25
37 اِستغنا ء وبے نیازی : 41 25
38 وفیات 42 1
39 قسط : ٣ ، آخری 43 1
40 دارُالعلوم کے مردِ دَانا و دَرویش کی رِحلت 43 39
41 نایاب نہیں تو کمیاب ضرور ہوتا ہے : 47 39
42 مولانا کی کارگاہِ سیاست 55 1
43 اَذان کی عظمت و شان مَد کی دَرازی سے ہے 59 1
44 دینی مسائل ( وقف کا بیان ) 62 1
45 وقف کیسے لازم اَور مکمل ہوتا ہے : 62 44
46 وقف کا حکم : 62 44
47 متولی وقف کی معزولی : 62 44
48 اَراضی وقف کو اجارہ طویلہ پر دینا : 63 44
Flag Counter