Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2011

اكستان

7 - 64
درس حديث
حضرت ِاقدس پیر و مرشد مولانا سید حامد میاں صاحب  کے مجلسِ ذکر کے بعد درسِ حدیث کا  سلسلہ وار بیان ''خانقاہِ حامدیہ چشتیہ'' رائیونڈ روڈ لاہور کے زیرِانتظام ماہنامہ'' انوارِ مدینہ'' کے ذریعہ ہر ماہ حضرت اقدس  کے مریدین اور عام مسلمانوں تک با قاعدہ پہنچایا جاتا ہے۔  اَللہ تعالیٰ حضرت اقدس  کے اِس فیض کو تا قیا مت جاری و مقبول فرمائے۔ (آمین)
حضرت معاویہ  بعد کے عادِل حکمرانوں کے محسن ہیں۔فتح شام کی پیشنگوئی
اِسلام کے فوجی قوانین کی وجہ سے اِقتصادی مشکلات پیدا نہیں ہوتیں
مفتوحہ علاقوں کے کفار کو اِسلام لانے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا
(  تخریج و تزئین  :  مولانا سیّد محمود میاں صاحب  )
(کیسٹ نمبر 64  سا ئیڈB    23 - 01 - 1987 )
الحمد للّٰہ رب العالمین والصلٰوة والسلام علٰی خیر خلقہ سیّدنا ومولانا محمد وآلہ واصحابہ اجمعین امابعد !
صحابہ کرام میں سے ایک شخص نے روایت بیان کی کہ جناب ِ رسول اللہ  ۖ نے اِرشاد فرمایا سَتُفْتَحُ الشَّامُ عنقریب شام فتح ہوجائے گا  فَاِذَا خُیِّرْتُمُ الْمَنَازِلَ فِیْھَا فَعَلَیْکُمْ بِمَدِیْنَةٍ یُقَالُ لَھَا دِمَشْقُ  جب تمہیں اُس میں رہنے کی جگہ کا اِختیاردیا جائے تو تم اُس شہر میں رہنا جسے دمشق کہا جاتا ہے  فَاِنَّھَا مَعْقِلُ الْمُسْلِمِیْنَ کیونکہ وہ مسلمانوں کے لیے پناہ گاہ ہوگا  مِنَ الْمَلَاحِمِ  لڑائیوں سے جنگوں سے خون ریزیوں سے  وَ فُسْطَاطُھَا  اَور یہ اُس کا قلعہ ہوگا، فُسْطَاطْ  خیمے کو بھی کہتے ہیں قلعہ کو بھی کہتے ہیں مِنْھَا اَرْض یُقَالُ لَھَا الْغُوْطَةْ  ١  اُس شہر کے قریب ایک زمین ہے اُس کو  غُوْطَةْ کہا جاتا ہے تو غُوْطَةْ  اُس زمانہ میںدمشق کے قریب ایک علاقہ تھا اَور ممکن ہے اَب آبادی بڑھی ہو تو وہاں تک دمشق پہنچ گیا ہو وہاں باغات تھے۔ تودمشق میں آنا شام کا فتح ہونا اَور اِس کی خبر دینا یہ معجزات میں سے ہے کیونکہ اُس وقت یہ حال نہیں تھا ۔
   ١   مشکوة شریف  ص  ٥٨٣
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 7 1
4 اِسلامی جنگی مہم کے بعد مشکلات جنم نہیں لیتیں : 9 3
5 مفتوحہ علاقوں کی عورتوں کے ساتھ سلوک : 9 3
6 مفتوحہ علاقوں کے لوگ بخوشی اِسلام قبول کرتے رہے کسی پر جبر نہیں کیا گیا : 9 3
7 بادشاہوں کا ظالمانہ روّیہ : 10 3
8 حضرت اَبوبکر کی ہدایات ،ایک خاص دُعا اَور اُس کی وجہ : 11 3
9 خلافت علی منہاج النبوة اَور عام خلافت میں فرق : 12 3
10 دارُالخلافہ کی مدینہ منورہ سے کوفہ منتقلی : 12 3
11 بعد والوں کے لیے حضرت معاویہ کا طرز ممکن العمل ہے : 13 3
12 مسئلہ رجم 15 1
13 اِمام شافعی فرماتے ہیں : 16 12
14 قسط : ١٠ اَنفَاسِ قدسیہ 28 1
16 رُفقائِ سفر کے ساتھ : 28 14
17 قسط : ٢٧ تربیت ِ اَولاد 32 1
18 ( حقوق کا بیان ) 32 17
19 اَولاد کے حقوق میں کوتاہی اَور اُس کا نتیجہ : 32 17
20 اَولاد خبیث اَور بدمعاش کیسے ہوجاتی ہے : 33 17
21 بچوں کے اَخلاق اَورعادتیں کیسے خراب ہوجاتی ہیں : 33 17
22 چوری کی عادت رفتہ رفتہ ہوتی ہے : 34 17
23 آج کل کی تعلیم وتربیت کے برے نتائج : 34 17
24 بدحالی کا تدارک اَور اِصلاح کا طریقہ : 35 17
25 قسط : ٤ حضرت اِمام حسن بن علی رضی اللہ عنہما 36 1
26 حُلیہ مبارک : 36 25
27 اَزدواج کی کثرت : 36 25
28 بیویوں سے برتاؤ : 36 25
29 اَولاد : 37 25
30 ذریعہ معاش : 37 25
31 فضل وکمال : 38 25
32 حدیث : 38 25
33 خطابت : 38 25
34 شاعری : 40 25
35 حکیمانہ اَقوال : 40 25
36 اَخلاق وعادات : 41 25
37 اِستغنا ء وبے نیازی : 41 25
38 وفیات 42 1
39 قسط : ٣ ، آخری 43 1
40 دارُالعلوم کے مردِ دَانا و دَرویش کی رِحلت 43 39
41 نایاب نہیں تو کمیاب ضرور ہوتا ہے : 47 39
42 مولانا کی کارگاہِ سیاست 55 1
43 اَذان کی عظمت و شان مَد کی دَرازی سے ہے 59 1
44 دینی مسائل ( وقف کا بیان ) 62 1
45 وقف کیسے لازم اَور مکمل ہوتا ہے : 62 44
46 وقف کا حکم : 62 44
47 متولی وقف کی معزولی : 62 44
48 اَراضی وقف کو اجارہ طویلہ پر دینا : 63 44
Flag Counter