ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2010 |
اكستان |
|
بس وہ مجھے پسند آیا اُس پر میری نظر اِس طرح سے پڑی پھر رسول اللہ ۖ نے اِس کو سمجھایا کہ یہ کیا کیا تم نے تمہیں جب نظر پڑی تھی پسند آیا تھا تو بَارَکَ اللّٰہُ وغیرہ اِ س طرح کے کلمات کہہ لیتے ١ طریقہ بتلاتے بھی ہیں مَاشَائَ اللّٰہُ لَا قُوَّةَ اِلَّا بِاللّٰہْ یہ اگر کہہ لیا جائے تو بھی نظر نہیں لگتی درُود شریف پڑھ لیا جائے تو بھی نظر نہیں لگتی کئی چیزیں ایسی ہیں جو تجربات سے ثابت ہوئی ہیں کہ جس کی نظر لگتی ہو وہ خود بھی کہہ لے تو پھر نظر نہیں لگے گی یہ نقصان نہیں پہنچے گا۔ رسولِ کریم علیہ الصلٰوة والتسلیم نے جو علاج اُس وقت اُن کو بتلایا اَور ویسے بھی وہ علاج ہے جس کو شدید قسم کی نظر لگ گئی ہو تو وہ ہے کہ اُس کا ہاتھ پائوں منہ یہ دھوئے دھوکر پھر وہ پانی اِس کے استعمال میں لایا جاتا ہے کسی طرح سے جسے نظر لگی ہو بس وہ ختم ہوجائے گی ۔اَب یہ کسی سے کہا جائے کہ تیری نظر لگی ہے اَور تو اِس طرح کرلے گویا مطلب یہ کہ پہلے وہ اپنے ہاتھ پائوں دھولے بالکل صاف ہوں پہلے دھوئے ہوئے ہوں اُس کے اُوپر پانی پِھراکر گویا لے لیا جائے وہ پانی استعمال میں لایا جاتا ہے اُس کے جسے نظر لگی ہو تو وہ بالکل نظر اُتر جاتی ہے ٹھیک ہوجاتا ہے۔ رسول اللہ ۖ نے یہاں حکم فرمایا ہے کہ اِذَا اسْتُغْسِلْتُمْ فَاغْسِلُوْا جب تم سے کہا جائے کہ دھودو تو تم دھودیا کرو اپنے اعضائے بدن جب کہا جائے کہ دھودو تو دھودیا کرو تو وہ استعمال کرلیتا ہے جو مریض ہو اُس کو فوری طور پر شفاء حاصل ہوجاتی ہے شفاء بھی کُلّی حاصل ہوتی ہے۔ تو آقائے نامدار ۖ نے تمام ہی قسم کے علاج بتلادیے ہر ایک علاج کے بارے میں ہدایات عنایت فرمادیں اُمت کو تعلیم فرمادی۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو آخرت میں آپ کا ساتھ نصیب فرمائے، آمین۔ اختتامی دُعاء … ١ مشکوة شریف ص ٣٩٠