Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2010

اكستان

49 - 64
کی صحت پر منفی اَثرات نہیں پڑتے؟ یا اُن میں کسی اَور قسم کی جسمانی کمزوری یا نقص پیدا ہونے کا اَندیشہ تو نہیں ہے جو کہیں بہت آگے جا کر سامنے آئے؟ 
اِس ضمن میں ہم نے ایک دیندار سرجن سے گفتگو کی تو اُنہوں نے بھی ہمارے خدشے کی تائیدکی اَور مزید کہا کہ یہ پولیو کے قطرے اَیڈز اور ہیپا ٹائیٹس کے ٹیکے مغرب کی معاشی سازشیں ہیں جن کے تحت وہ مسلمانوں کو مختلف بیماریوں کا خوف دِلا کر اپنی دوائیاں اَور ٹیکے مسلم ممالک کو بر آمد کرتے اَور سارا سال نہ صرف اپنے کار خانوں کو چلاتے ہیں بلکہ بہت سا زرِ مبادلہ بھی اپنے ممالک میں منتقل کر لیتے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ اَیڈز کا معاملہ خا لصتًا مغرب کا ہے لیکن اِس کے لیے اُنہوں نے مسلم ممالک میں خصوصی مہمات جاری رکھی ہوئی ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ اُن کے یہاں پولیو کے کیسز تقریبًا نہ ہونے کے برا بر ہیں لیکن اُن کی دوا ساز صنعتوں کو اپنی پیدا وار تو جاری رکھنی ہیں اِس لیے وہ مشرق میں اپنی پولیو مہمات چلائے رکھتے ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ اِس ضمن میں قابل ِ غور بات یہ ہے کہ پاکستان میں پولیو، اَیڈز اور ہیپا ٹائیٹس کے محض ایک یا ڈیڑھ فیصد کیسز رجسٹرڈہوتے ہیں جبکہ ٹی بی اَور سانس وغیرہ کے واقعات کا تناسب بہت زیادہ ہے لیکن وہ لوگ اِس کے لیے کوئی دیرپا اَور مہماتی منصوبے نہیں بناتے، حالانکہ اِن بیماریوں کی طرف ہماری حکومتوں کو متوجہ ہونے کی زیادہ ضرورت ہے۔ ڈاکٹر موصوف نے کہا کہ اِسی لیے وہ اپنے مریضوں کو آزاد انہ طور پر بلاوجہ پولیو، ہیپا ٹائیٹس اور اَیڈز کے ٹیکوں کے مشورے نہیں دیتے۔
اِس ضمن ایک اَور بات قابل ِتوجہ ہے کہ جب مغربی حکومتیں ہمیں مختلف شعبوں میں اِمداد یا قرضہ فراہم کرتی ہیں تو اُس کے ساتھ ہی لمبی چوڑی شرائط بھی عائد کرتی ہیں جن کے تحت اُن کی امداد کی پابندی کرتے ہوئے بعض اہم اقدمات بھی اُٹھائے جاتے ہیں مثلاًاُنہوں نے تعلیمی امداد دیتے ہوئے ہماری حکومتوں کو اِس بات کا پابند بنایا ہے کہ وہ ملک میں جنسی آگاہی کو تعلیمی سطح پر عام کریں گے اَور آغاخان کے نام سے ایک نیا امتحانی بورڈ قائم کریں گے۔ ظاہر ہے کہ اِمداد کے نتیجے میں ہماری حکومتوں کو اُن کی پابندی کرنی پڑتی ہے۔یہی حال صحت کے شعبے کا ہے، اُن کی امداد کے ساتھ مشروط ہوتا ہے کہ صحت کے میدان میں ہمارا حکومتی طبقہ آبادی منصوبہ بندی کی مہم کو تیز تر کرے گا، پولیو کے قطرے پلائے گا تاکہ اُن کی صنعتیں بر قرار رہیں۔ (باقی صفحہ ٦٣)

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 نظر بد کا علاج : 6 3
5 ''دُہائی ''کا مطلب اَور استعمال کا طریقہ : 7 3
6 ''بَارَکَ اللّٰہْ'' اَور'' مَاشَائَ اللّٰہْ'' کا فائدہ : 8 3
7 ملفوظات شیخ الاسلام 10 1
8 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 10 7
9 علمی مضامین 15 1
10 قیام ِ پاکستان اَور مسلمانانِ بر ِ صغیر کے لیے علمائِ دیو بند کا بے داغ کردار''جمعیت علمائِ ہند کا موقف'' اَور اُس کی وضاحت 15 9
11 مولانا ابوالکلام آزاد رحمة اللہ علیہ کے الفاظ میںکانگریس کاعذر یہ تھا : 29 9
12 ملفوظات شیخ الاسلام 30 7
13 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 31 1
14 حضرت زینب بنت ِ خزیمہ رضی اللہ عنہا 31 13
15 تربیت ِ اَولاد 33 1
16 ختنہ کا بیان 33 15
17 ختنہ کا مسنون طریقہ : 33 15
18 ختنہ و غیرہ کی تقریب میں بچوں کے نام سے کچھ دیے جانے کا مسئلہ 33 15
19 ختنہ کے موقع پر لوگوں کو اہتمام سے بُلانا : 34 15
20 ختنہ کی دعوت : 34 15
21 ختنہ میں اِخفاء بہتر ہے یا اعلان و اِظہار : 35 15
22 ختنہ کی دعوت میں شرکت سے متعلق حضرت تھانوی کا دلچسپ واقعہ : 35 15
23 بالغ ہونے کے بعد ختنہ کرانا : 37 15
24 ضروری تنبیہ : 37 15
25 گلدستہ ٔ اَحادیث 38 1
26 کسی مسلمان کی نماز ِ جنازہ میں چالیس مسلمانوں کی شرکت کی فضیلت : 38 25
27 چالیس دن تک غلے کی ذخیرہ اَندوزی کی نحوست : 39 25
28 کسی ایک حدکا جاری کرنا چالیس دِن بارش برسنے سے بہتر ہے : 40 25
29 وفیات 41 1
30 اِسلام میں اِنسان کامقام 42 1
31 نعمتوں کا فیضان : 43 30
32 اللہ کی عبادت کاحکم : 44 30
33 اِنسانیت کے احترام کا حکم : 45 30
34 آنحضرت ا کا بنیاد ی مشن : 45 30
35 پولیو کے قطروں کی مہم آخر کب تک جاری رہے گی ؟ 48 1
36 دینی مسائل 50 1
37 ( عدت کا بیان) 50 36
38 طلاق کی عدت : 50 36
39 موت کی عدت : 52 36
40 سوگ کرنے کا بیان : 53 36
41 عدت کے چند مسائل : 54 36
42 تقریظ وتنقید 56 1
43 اَخبار الجامعہ 60 1
44 بقیہ : پولیو کے قطروں کی مہم 63 35
Flag Counter