ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2010 |
اكستان |
|
اِس لیے میں نے خود سوچ کر تجویز کیا کہ میں قاضی انعام صاحب کے باغ میں جاتا ہوں وہاں کسی کا خیال ہی نہ جائے گا اَور میں شریک ہونے سے بچ جاؤں گا اَور شریک نہ ہوں گا۔ گو اِس میں مجھ کو بعض کلفتیں ہوں گی مگر کچھ بھی ہوشرکت کرنا مناسب نہیں۔اَور اُس زمانہ میں بھی تصانیف کا کام کر رہا تھا۔ سفر میں تصنیف کا سامان بھی ساتھ رکھتا تھا اُس وقت بھی ضروری سامان تھا اُس کو لے کر اَخیر شب میں باغ میں پہنچ گیا۔ لوگوں نے مختلف سڑکوں پر بھی ڈھونڈا مگر میں کہاں وہ سب تو ڈھونڈتے رہ گئے ۔میں ریل کے وقت باہر باہر اسٹیشن پہنچ گیا۔ اسٹیشن پر مولانا معین الدین صاحب ملے وہ بھی اِس تقریب میں شرکت کے لیے آئے تھے۔ کہنے لگے کہ میں تو تم سے لڑنے آیا تھا۔یہ اُنہوں نے اِس وجہ سے کہا کہ اُنہوں نے بھی ایک مرتبہ تقریب میں مدعو کیا تھا میں نے اِنکار کردیا تھا۔ کہنے لگے کہ میں یہ سوچ کر چلا تھا کہ غریب آدمیوں کے یہاں شرکت سے اِنکارکرتے ہو مگر جب تم کو نہ پایا تو اَب لڑائی کی گنجائش نہ رہی۔ اَور کہنے لگے کہ جب تم ہی شریک نہ ہوئے تو اَب میں بھی شریک نہ ہوںگا۔ یہاں ایک لطیفہ ہوا کہ میں قرآن شریف کی سورة نمل پڑھ کر آرہاتھا اُس میں ہُد ہُد کا قصہ آیا۔ میں نے ایک دوست کو بُلا کر کہا کہ دیکھو قرآن شریف میں میرے اِس واقعہ کی نظیر اَور تائید آیات میں موجود ہے وَتَفَقَّدَ الطَّیْرَ فَقَالَ مَالِیَ لَا اَرَی الْھُدْھُدَ اَمْ کاَنَ مِنَ الْغَائِبِیْنَ o لَاُعَذِّبَنَّہ عَذَابًا شَدَیْدًا جیسے وہاں ہُدہُد کی تلاش شروع ہوئی تھی میری بھی تلاش ہوئی۔ ہمارے محاورہ میں ہُدہُد بے وقوف کو کہتے ہیں اَور میں بھی بے وقوف سا تھا۔ ہُدہُد سلیمان علیہ السلام کے لشکر سے غائب ہوا۔ میں بھی اُس تقریب کے مجمع میں سے غائب ہوگیا تھا۔ اُس کی سزا عذاب اَور ذبح تجویز کی گئی تھی، مجھ کو بھی بُرا بھلا کہا گیا ملامت کی گئی یہ بھی ذبحِ نفس ہے۔ ہُد ہُد نے ایک ایسی چیز کی خبر دی تھی جس کا علم حضرت سلیمان علیہ السلام کو نہ تھا۔ اِس سے معلوم ہوا کہ کسی واقعہ کا علم اگر کسی ناقص کو ہو کامل کو نہ ہو تو ممکن ہے۔ اِسی طرح عوام کی مفاسد کی خبر مجھ کو ہو اَور اَکابر کو نہ ہو تو بعید نہیں اَور جیسے وہاں بلقیس عورت کی سلطنت تھی ایسے ہی یہاں پر بھی عورتوں کی حکومت تھی جس کی وجہ سے یہ رسمیں ہوگئیں۔ اَور حسیات میں کسی کے علم کا زیادہ ہونا یہ کوئی کمال نہیں جزئی واقعات میں ممکن ہے کہ چھوٹوں کا علم