ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2009 |
اكستان |
|
رہتا ہے یہاں تک کہ اُس کے اَور جنت کے درمیان صرف ایک ہاتھ کا فاصلہ رہ جاتا ہے کہ تقدیر کا لکھا آگے آجاتا ہے اَور وہ دو زخیوں کے سے کام کرنے لگتا ہے اَور (تم میں سے ) ایک آدمی (دو زخیوں کے سے ) عمل کرتا رہتا ہے یہاں تک کہ اُس کے اَور دوزخ کے درمیان صرف ایک ہاتھ کا فاصلہ رہ جاتا ہے کہ تقدیر کا لکھا آگے آجاتا ہے اَور وہ جنتیوں کے سے کام کر نے لگتا ہے۔ قارئین انوارِمدینہ کی خدمت میں اپیل ماہنامہ انوارِ مدینہ کے ممبر حضرات جن کو مستقل طورپر رسالہ ارسال کیا جارہا ہے لیکن عرصہ سے اُن کے واجبات موصول نہیں ہوئے اُن کی خدمت میں گزارش ہے کہ انوارِ مدینہ ایک دینی رسالہ ہے جو ایک دینی ادارہ سے وابستہ ہے اس کا فائدہ طرفین کا فائدہ ہے اور اس کا نقصان طرفین کا نقصان ہے اس لیے آپ سے گزارش ہے کہ اس رسالہ کی سرپرستی فرماتے ہوئے اپنا چندہ بھی ارسال فرمادیں اوردیگر احباب کوبھی اس کی خریداری کی طرف متوجہ فرمائیں تاکہ جہاں اس سے ادارہ کو فائدہ ہو وہاں آپ کے لیے بھی صدقہ جاریہ بن سکے۔(ادارہ) بقیہ : چار روز اُندلس میں نمازِ ظہر ادا کی اور ''الحمرائ'' دیکھنے نکل گئے۔ الحمراء کے گیٹ کے باہر ٹکٹ گھر ہے وہاں سے ٹکٹیں حاصل کیں ایک ٹکٹ غالباً آٹھ یورو کی تھی الحمراء کے گیٹ کے باہر غیر ملکی سیاحوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی قرطبہ کے مقابلے میں یہ تعداد کہیں زیادہ تھی یہاں بھی ایک آدھ کے علاوہ تمام سیاح غیر مسلم امریکا اور یورپ سے تعلق رکھتے تھے۔ ہالینڈ سے تعلق رکھنے والا ایک جوڑا ہمیں ملا جو ہم سے پوچھ رہا تھا کہ شاہی محل کی دیواروں پر عربی زبان میں جو عبارتیں لکھی ہوئی ہیں آپ اِن کو پڑھ سکتے ہیں اور اِن کا مطلب کیا ہے؟ ہم انہیں اپنی استطاعت کے مطابق بتاتے رہے وہ اِس کی طرزِ تعمیر سے بے حد متاثر تھے۔ ہمیں مسلمان سیاحوں کی کمی کا احساس قدم قدم پر رہا۔ (جاری ہے)