Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی2009

اكستان

40 - 64
نے اُس سے پوچھا کہ کیا تمہاری والدہ حیات ہیں؟ اُس نے کہا کہ ''نہیں'' تو حضور  ۖ نے پوچھا کہ کیا تمہاری کوئی خالہ موجود ہیں؟ تو اُس نے کہا کہ ''ہاں'' تو حضور  ۖنے فرمایا کہ ''اُن کے ساتھ حسن سلوک کرو''۔ (رواہ الترمذی ١٩٠٤، رواہ ابن حبان ٤٣٦، الترغیب والترہیب ٣٧٩٧)
اِس کے برخلاف رشتہ ناطہ کو توڑدینا اور رشتہ داری کا پاس ولحاظ نہ کرنا اللہ کے نزدیک حد درجہ مبغوض ہے۔ نبی اکرم انے اِرشاد فرمایا کہ ''میدانِ محشر میں رحم مادر (جو رشتہ داری کی بنیاد ہے) عرشِ خداوندی پکڑکر یہ کہے گا کہ جس نے مجھے (دُنیا میں) جوڑے رکھا آج اللہ تعالیٰ بھی اُسے جوڑے گا (یعنی اُس کے ساتھ انعام وکرم کا معاملہ ہوگا) اور جس نے مجھے (دُنیا میں) کاٹا آج اللہ تعالیٰ بھی اُسے کاٹ کر رکھ دے گا (یعنی اُس کو عذاب ہوگا)''۔ (بخاری ٥٩٨٩، مسلم ٢٥٥٥، الترغیب والترہیب ٣٨٣٢)
نیز احادیث سے یہ بھی ثابت ہے کہ دُنیا میں بالخصوص دو گناہ ایسے شدید تر ہیں جن کی سزا نہ صرف یہ کہ آخرت میں ہوگی بلکہ دُنیا میں بھی پیشگی سزا کا ہونا بجا ہے: ایک ظلم، دُوسرے قطع رحمی۔ (ابن ماجہ ٤٢١١، ترمذی ٢٥١١، الترغیب ٣٨٤٨)
افسوس کا مقام ہے کہ قرآن وحدیث میں قطع رحمی کی جس قدر زیادہ مذمت وارِد ہوئی ہے اُسی تناسب سے آج مسلم معاشرہ میں یہ برائی ایک وبائی شکل اختیار کرچکی ہے، ذرا ذراسی بات پر ناراض ہوجانا، مہینوں اور سالوں کے لیے بات چیت اور آمد ورفت بند کردینا معمولی بات ہے۔ نفسانیت اِس قدر غالب ہے کہ َادنیٰ سی ناگواری کی بات برداشت نہیں اور بگڑے ہوئے معاملات کو حکمت اور سنجیدگی کے ساتھ سلجھانے کے بجائے طاقت اور زور زبردستی حتی کہ مقدمہ بازیوں کا سہارا لیے بغیر گویاچین ہی نہیں آتا، اور اپنے سگے بھائیوں اور قریبی اَعزہ کے لیے نرم دلی کو اپنی بے عزتی اور ذلت سمجھا جاتا ہے، غیروں سے رشتے سنوارے جاتے ہیں اور اپنوں کو نظر اَنداز کیا جاتا ہے، یقینا یہ علاماتِ قیامت میں سے ہے۔ ایک دُوسری روایت میں پیغمبر ں نے عذاب اور بلیات کے من جملہ اسباب گناتے ہوئے اِرشاد فرمایاکہ ''آدمی اپنی بیوی کی اطاعت کرے اور ماں کی نافرمانی کرے، اور اپنے دوست سے وفاداری کرے اور باپ سے دُور رہے''۔ (ترمذی شریف٤٥٢،مشکوة شریف ٤٧٠٢) الغرض یہ ایسا مرض ہے جس کی بنا پر خاندانی سکون درہم برہم ہوکر رہ جاتا ہے، حتی کہ وہ شادی کی تقریبات جو اپنی چمک دمک کے اعتبار سے عظیم خوشیوں کا مظہر دکھائی دیتی
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 6 1
4 جو مانگے گا بعینہ وہی قبول ہو گا : 7 3
5 قبولیت کی ساعت کسی کسی کو اَور رات کی فضیلت ہر کسی کو مل سکتی ہے : 7 3
6 سب سے بڑا خوش قسمت : 8 3
7 سب سے بڑا خوش قسمت : 8 3
8 کس کی دُعا زیادہ اچھی تھی ؟ : 8 3
9 ملفوظات شیخ الاسلام 10 1
10 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 10 9
11 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 14 1
12 وضاحت : 23 11
13 مصعب بن سعد عن عائشہ : 24 11
14 روایت عبداللہ بن عروہ عن عائشہ : 24 11
15 عَبْدُ الْمَلِکْ بِنْ عُمَیْرْ عَنْ عَائِشَہْ : 27 11
16 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 30 1
17 حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا 30 16
18 حضرت عائشہ نے مصاحبت ِ رسول ۖ سے خوب فائدہ اُٹھایا : 30 16
19 آنحضرت ۖ سے سوالات : 30 16
20 تربیت ِ اَولاد 34 1
21 اَولاد کی وجہ سے ہزاروں فکریں اور جھمیلے : 34 20
22 جن کے اَولاد نہ ہوتی ہو اُن کی تسلی کے لیے عجیب مضمون : 35 20
23 (١) سلام میں تخصیص : 37 20
24 (٢) تجارت میں عورتوں کی شرکت : 38 20
25 (٣) قطع رحمی : 39 20
26 (٤) جھوٹی گواہی : 41 20
27 (٥) سچی گواہی کو چھپانا : 41 20
28 (٦) دین سے ناواقفیت : 42 20
29 آیت خاتم النبییّن اَور اَکابر ِ اُمت 44 1
30 گلدستہ ٔ اَحادیث 46 1
31 چھ اَفراد جن پر اللہ اور اللہ کے رسول ۖ لعنت فرماتے ہیں : 47 30
32 قطع رحمی ....... قرآن وسنت کی روشنی میں 48 1
33 قطع رحمی کی صورتیں : 48 32
34 قطع رحمی کے اسباب : 50 32
35 قطع رحمی کے مختلف اسباب ہیں : 50 32
36 ( دینی مسائل ) 56 1
37 کسی شرط پر طلاق دینے کا بیان : 56 36
38 بقیہ : آیت خاتم النبےّین اور اکابر اُمت 58 29
39 وفیات 59 1
40 اَخبار الجامعہ 60 1
41 سفر نامہ 61 1
Flag Counter