Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2009

اكستان

18 - 64
شعبہ فرماتے ہیں کہ  رَأَیْتُ ذَالِکَ الْغُلَامَ عِنْدَ عَمْرِوبْنِ دِیْنَارٍ وَبِیَدِہ اَلْوَاح وَفِیْ اُذُنِہ قُرْط مِّنْ ذَھَبٍ ۔خود ابن ِعیینہ کے الفاظ میں روایت ہے فرمایا کہ : اَتَیْتُ الزُّہْرِیَّ وَفِیْ اُذُنِیْ قُرْط وَلِیْ ذَؤَابَة فَلَمَّا رَاٰنِیْ جَعَلَ یَقُوْلُ وَاسنیة واسنینة  ھٰھُنَا ھٰھُنَا مَارَأَیْتُ طَالِبَ عِلْمٍ اَصْغَرَ مِنْ ھٰذَا۔ ص ٦٠۔ اِس سے اگلے صفحہ پر ہے وَلِی عَشْرُ سِنِیْنَ۔ اِس صفحہ پر امام احمد کا قول ہے کہ بچہ کی روایت اِذَاعَقَلَ وَضَبَطَ جائز ہے۔ فرماتے ہیں کہ اگر یہ بات دُرست نہ مانی جائے تو  سُفْیَانْ بِنْ عُیَیْنَةَ  اور  وَکِیْع کے بارے میں کیا کروگے۔ 
میں نے پہلے جو عریضہ لکھا تھا وہ واقعی بات ناتمام تھی۔ جو اَب لکھا ہے پہلے خط میں یہ بھی ہوتا تو بات واضح ہوجاتی۔ میں نے عرض کیا تھا کہ وہ کوفی کہلاتے ہیں لیکن تَعَلُّمًا وَتَعْلِےْمًا  وہ غیر کوفی ہیں۔ اِس لیے اُنہوں نے روایت ِ تزوج ہشام سے مدینہ شریف میں لی ہے نہ کہ کوفہ میں۔ یہ کہنا زیادہ قوی اور راجح ہوگا اِس لیے اِس روایت کے رُواة اہل کوفہ میں سے یہ نام کم کرکے رُواة اہل مکہ میں شمار کرنا چاہیے ۔ اور سند امام شافعی مکی ہوگی نہ کہ کوفی۔ (اور''ہوگی''کا مطلب شک نہیں ہے بلکہ بمعنی قرار پائے گی  ہے۔) 
صاحب المصنف (ابن ابی شیبہ) نے روایت اَسود ہی کو اصل سمجھا ہے اور وہ کوفی ہیں۔ اُنہوں نے روایت عروة  لی ہی نہیں۔ کتاب النکاح میں اور پھر اپنی کتاب کے آخری حصہ میں کتاب التاریخ میں بھی یہی روایت دوہرائی ہے۔ روایت اسود  میں ابو معاویہ کی متابعت ہمارے پاس موجود کتابوں میں ملتی ہے۔  طبقات ابن سعد میں اسرائیل عن الاعمش (ص ٦٢ج ٨)اور معارف ابن قتیبہ میں مالک بن سعیر عن الاعمش (ص ١٣٤پر) ابومعاویہ کے متابع موجود ہیں۔ آپ کے پاس اِس روایت کے نہ ہونے کا کیا ثبوت ہے؟ وہ بھی تحریر فرمائیں۔ 
آپ نے روایت عروہ کو اَصل باقی روایات کو متابع فرمایا ہے۔ یہ اُصولاً درست نہیں ہے مثلاً جناب ِ رسول اللہ  ۖ سے ایک ہی روایت اگر حضرت اَنس حضرت جابر حضرت ابوہریرہ نقل کریں گے تو اُن میں یہ نہیں کہا جاتا کہ حضرت انس نے حضرت جابر کی اور حضرت ابوہریرہ نے حضرت انس کی متابعت کی بلکہ ہر صحابی کی روایت مستقل شمار ہوگی۔ اِسی پر روایت کے تواتر، شہرت اور خبر ِ واحد ہونے کا مدار ہے۔ اسی طرح جب حضرت عائشہ   کوئی بات بیان فرمائیں گی تو ہر ایک راوی کی روایت الگ شمار ہوگی۔ اُن سے خود سننے والے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
4 درس حدیث 6 1
5 غرغرے کے وقت توبہ قبول نہیں ہوتی اَور اِس کی وجہ : 7 4
6 خاص مصیبتوں اَور بیماریوں سے پناہ : 8 4
7 گناہوں سے حبط ِ عمل ہوجاتا ہے اَور حبط ِ عمل کے درجے : 9 4
8 ملفوظات شیخ الاسلام 11 1
9 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 11 8
10 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 13 1
11 حکیم نیاز احمد صاحب کا خط 13 10
12 شعب ِابی طالب میں رہنا : 26 10
13 نماز پڑھنا : 28 10
14 حضور ِ اقدس ۖ سے حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی اَولاد : 28 10
15 فضائل : 29 10
16 وفات : 31 1
17 تربیت ِ اَولاد 33 1
18 اَولاد کی اہمیت اور اُس کے فضائل : 33 17
19 حضور ۖ کی اَولاد سے محبت : 34 17
20 اَولاد کی محبت کیوں پیدا کی گئی ؟ 34 17
21 اَولاد کی تمنا : 35 17
22 اگر اَولاد ذخیرہ ٔ آخرت ہوتو بہت بڑی نعمت ہے : 36 17
23 ماہِ ربیع الاوّل اور مسلمانوں کا طرزِ عمل 37 1
24 ویڈیو اَور سی ڈی سے سکرین پر حاصل شدہ صورت کا حکم 40 1
25 پہلی صورت : 41 24
26 دُوسری صورت : 41 24
27 مقدمہ نمبر 1 : تصویر کیا ہوتی ہے؟ 41 24
28 ویڈیو اَور سی ڈی سے حاصل شدہ صورت کا حکم : 43 24
29 دو اہم وضاحتیں : 44 24
30 گلدستہ ٔ اَحادیث 52 1
31 دو زخیوں کی پانچ قسمیں ہیں : 52 30
32 پانچ اہم باتیں : 53 30
33 پانچ چیزوں کو پانچ چیزوں سے پہلے غنیمت جانو : 54 30
34 آہ ! ڈاکٹر اِفتخار صاحب بھی چل دیے 55 1
35 بزم ِ قارئین 57 1
36 دینی مسائل 59 1
37 ( تین طلاق دینے کا بیان ) 59 36
38 اگر مرد تین طلاقیں دے کرمُکر جائے : 59 36
39 اَخبار الجامعہ 61 1
40 وفیات 62 1
Flag Counter