ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2009 |
اكستان |
|
گلدستہ ٔ اَحادیث ( حضرت مولانا نعیم الدین صاحب ،اُستاذ الحدیث جامعہ مدنیہ لاہور ) دو زخیوں کی پانچ قسمیں ہیں : عَنْ عِیَاضِ بْنِ حِمَارٍ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ اَھْلُ الْجَنَّةِ ثَلٰثَة ذُوْسُلْطَانٍ مُقْسِط مُتَصَدِّق مُوَفَّق ، وَرَجُل رَحِیْم رَقِیْقُ الْقَلْبِ لِکُلِّ ذِیْ قُرْبٰی وَمُسْلِمٍ ، وَعَفِیْف مُتَعَفِّف ذُوْعَیَالٍ ، وَاَھْلُ النَّارِ خَمْسَة اَلضَّعِیْفُ الذِّیْ لاَزَبْرَلَہ اَلَّذِیْنَ ہُمْ فِیْکُمْ تَبَع لَایَبْغُوْنَ اَہْلًا وَلَامَالًا ، وَالْخَائِنُ الَّذِیْ لَایَخْفٰی لَہ طَمْع وَاِنْ دَقَّ اِلَّاخَانَہ ، وَرَجُل لَایُصْبِحُ وَلَایُمْسِیْ اِلَّا وَہُوَ یُخَادِعُکَ عَنْ اَہْلِکَ وَمَالِکَ ، وَذَکَرَ الْبُخْلَ اَوِالْکَذِبَ ، وَالشِّنْظِیْرَ الْفَحَّاشَ۔( مسلم بحوالہ مشکوة ص ٤٢٢ ) حضرت عیاض بن حمار فرماتے ہیں کہ رسول ا کرم ۖ نے فرمایا :جنتی لوگوں کی تین قسمیں ہیں :ایک تو وہ حاکم جو عدل واِنصاف کرتا ہو اور لوگوں کے ساتھ احسان کرتا ہو اور جسے (نیکیوں اور بھلائیوں کی ) توفیق دی گئی ہو، دُوسرے وہ شخص جو مہربان ہو اور قرابت داروں اور مسلمانوں کے لیے نرم دل ہو، تیسرے وہ شخص جو (ناجائز اور حرام چیزوں سے ) بچنے والا(غیراللہ کے آگے دست ِ سوال دَراز کرنے سے) پرہیزکرنے والا اور اہل وعیال کے بارے میں اللہ پر توکل کرنے والا ہو۔ اور دوزخیوں کی پانچ قسمیں ہیں:ایک تو کمزور عقل والے (کہ جن کی عقل کی کمزوری اُن کو ناشائستہ اُمور سے باز نہیں رکھتی) یعنی ایسے لوگ جو تمہارے تابع اور خادم ہیں اُن کو نہ بیوی کی خواہش ہوتی ہے نہ مال کی پروا (مطلب یہ ہے کہ وہ ایسے لوگ ہیں جو بیوی بچوں سے بے نیاز ہوکر مالداروں کے اِرد گرد چکر کاٹتے رہتے ہیں اُن کی خدمت