ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2009 |
اكستان |
|
پہلی صورت : فلم کی نیگیٹیو(Negative) رِیل پر بنائی ہوئی تصویروں میں سے روشنی گزار کر سامنے سکرین پر اُس کا عکس ڈالا جائے۔ نیگیٹیو فلم پر تصویر کا ہونا تو واضح ہے لیکن اُس میں سے روشنی گزار کر سکرین پر تصویر کا عکس ڈالنا کیا حکم رکھتا ہے؟ اِس کو ہم آگے بیان کریں گے۔ دُوسری صورت : ڈیجیٹل (Digital) کیمرے کے ذریعہ سے پہلے ویڈیو ٹیپ یا سی ڈی (Computer Disc) تیار کی جاتی ہے جس میں کوئی تصویر نہیں ہوتی بلکہ برقی ذرّات یا شعاعی اعداد و شمار ایک ترتیب سے محفوظ ہوجاتے ہیں پھر وی سی آر VCRکے ذریعہ ویڈیو ٹیپ کو چلاکر اَور کمپیوٹر سے سی ڈی کو چلاکر مطلوبہ منظر کو سکرین پر لایا جاتا ہے ۔سکرین پر دیکھے جانے والے منظر کا نقش پائیدار نہیں ہوتا بلکہ جونہی ویڈیو اَور سی ڈی کا سکرین سے رابطہ ختم کیا جاتا ہے تو سکرین خالی ہوجاتی ہے۔ غرض پہلی صورت کے برخلاف اِس صورت میں اوّل تو ٹیپ یا ڈسک پر سرے سے تصویر نہیں ہوتی دُوسرے اِس کو چلانے پر سکرین پر صورت تو نظر آتی ہے لیکن اُس کا نقش پائیدار نہیں ہوتا۔ اُوپر ہم بتاچکے ہیں کہ بنیادی طور پر دو ہی صورتیں ہیں یا توعکس یا تصویر۔ اَب ہمیں دیکھنا ہے کہ ویڈیو ٹیپ یا سی ڈی سے سکرین پر حاصل شدہ صورت یا منظر عکس کے ساتھ لاحق ہے یعنی عکس کے حکم میں ہے یا تصویر کے ساتھ لاحق اَور اُس کے حکم میں ہے۔ اِس کو جاننا دو مقدموں پرموقوف ہے۔ مقدمہ نمبر 1 : تصویر کیا ہوتی ہے؟ عکس وہ ہوتا ہے جو خودبخود بنے آئینہ میں یا پانی پر یا ٹی وی سکرین پر جبکہ لائیو پروگرام ہو یا متعدد آئینوں کو ایک خاص ترتیب میں رکھ کر دُور تک عکس کو لے جانا ہو اِن میں عکس بننا کسی کے عمل کا محتاج نہیں ہوتا۔ یہ تو ہے کہ آپ کسی کے سامنے آئینہ رکھ دیں یا ٹی وی کے لائیو پروگرام کا سیٹ اَپ تیار کردیں یا متعدد آئینوں کو ایک ترتیب سے رکھ دیں یہ عمل آپ کا ہوگا لیکن عکس آنے میں آپ کاکوئی عمل نہیں ہوتا جب ذُو عکس آئینہ اَور سیٹ اپ کے سامنے ہوں گے تو عکس خودبخود بنے گا اَور ذُو عکس کے سامنے سے ہٹ جانے سے عکس ختم ہوجائے گا