ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2009 |
اكستان |
|
درس حدیث حضرت ِاقدس پیر و مرشد مولانا سید حامد میاں صاحب کے مجلسِ ذکر کے بعد درسِ حدیث کا سلسلہ وار بیان ''خانقاہِ حامدیہ چشتیہ'' رائیونڈ روڈ لاہور کے زیرِانتظام ماہنامہ'' انوارِ مدینہ'' کے ذریعہ ہر ماہ حضرت اقدس کے مریدین اور عام مسلمانوں تک با قاعدہ پہنچایا جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ حضرت اقدس کے اِس فیض کو تا قیا مت جاری و مقبول فرمائے ۔(آمین ) ( تخریج و تزئین : مولانا سیّد محمود میاں صاحب ) (کیسٹ نمبر 58 سا ئیڈ A 02 - 05 - 1986 ) غرغرے کے وقت توبہ قبول نہیں ہوتی گناہوں سے حبط ِ عمل اَور اُس کے درجے الحمد للّٰہ رب العالمین والصلٰوة والسلام علٰی خیر خلقہ سیدنا ومولانا محمد وآلہ واصحابہ اجمعین امابعد ! حضرتِ آقائے نامدار ۖ نے اِرشاد فرمایا اِنَّ الْمُؤْمِنَ اِذَا اَذْنَبَ کَانَتْ نُکْتَةً سَوْدَائَ فِیْ قَلْبِہ اُس کے دل میںسیاہ نقطہ سا بن جاتا ہے فَاِنْ تَابَ وَاسْتَغْفَرَ اگر وہ توبہ کرلے'' توبہ'' کا مطلب ہے گناہوں سے رُجوع کرلینا وَاسْتَغْفَرَ خدا سے مغفرت چاہنا معافی چاہنا صُقِلَ قَلْبُہ تو اُس کا دل صاف ہوجاتا ہے صیقل ہوجاتا ہے وَاِنِ زَادَ اگر وہ گناہ مزید کرتا ہی رہے زَادَتْ تو یہ سیاہی بھی بڑھتی رہتی ہے حَتّٰی تَعْلُوَ قَلْبَہ حتی کہ وہ اُس کے دل کو ڈھانپ لیتی ہے، اُس وقت جب یہ حالت ہوجائے کہ دل کو ڈھانپ لے سیاہی اُس کو بتاتے ہیں رسول اللہ ۖ کہ اُس کو قرآنِ پاک میں ''رَیْن'' کہا گیا ہے۔ اَور اِرشاد ہے سُورۂ وَیْل لِّلْمُطَفِّفِیْنَ میں کَلَّا بَلْ رَانَ عَلٰی قُلُوْبِھِمْ مَّاکَانُوْا یَکْسِبُوْنَ اُن کے دلوں پر ''رَیْن'' کی کیفیت پیدا کردی ہے جو کام کرتے تھے اُن کاموں نے یعنی برائیوں نے جن سے اُنہوں نے توبہ نہیں کی اِستغفار نہیں کیا تھا اِس کی وجہ سے اِس حالت پر پہنچ گئے ۔