ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2008 |
اكستان |
|
تیسری بات وہ دُعاء ہے جو نبی کریم ۖ نے اُن کے حق میں مانگی تھی کہ الٰہی عمر کے ذریعے اِسلام کو تقویت عطا فرما۔ اور چوتھی بات حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے حق میں اُن کی رائے تھی کہ اُنہوں نے (حضرت ابو بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو خلیفۂ اوّل بنانے کی تجویز پیش کرکے بڑے نازک وقت میں تمام مسلمانوں کی بروقت رہنمائی فرمائی اور اپنی زبردست قوت ِ اِجتہاد کے ذریعے اُنہی کو خلافت کا مستحق واہل جان کر ) سب سے پہلے اُن کے ہاتھ پر بیعت کی، (پھر اُن کی پیروی میں اور سب لوگوں نے خلافت ِ صدیق پر بیعت کی)۔ چار صحابۂ کرام جن سے حضور علیہ السلام نے قراء ت ِ قرآن حاصل کرنے کا حکم دیا : عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عَمْرٍو اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ اِسْتَقْرِؤُا الْقُرَاٰنَ مِنْ اَرْبَعَةٍ، مِنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ مَسْعُوْدٍ وَسَالِمٍ مَوْلٰی اَبِیْ حُذَیْفَةَ وَاُبَیِّ بْنِ کَعْبٍ وَمُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ۔ (بخاری و مسلم بحوالہ مشکٰوة ص ٥٤٤) حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم ۖ نے فرمایا : قرا ء ت ِ قرآن اِن چار اَفراد سے حاصل کرو، عبداللہ بن مسعود ،ابو حذیفہ کے آزاد کردہ غلام سالم، اُبی بن کعب اور معاذبن جبل (رضی اللہ عنہم )۔ جامعہ مدنیہ جدید کے فوری توجہ طلب ترجیحی اُمور (١) مسجد حامد کی تکمیل(٢) طلباء کے لیے دارالاقامہ (ہوسٹل) اور درسگاہیں(٣) کتب خانہ اور کتابیں (٤) پانی کی ٹنکی ثواب جاریہ کے لیے سبقت لینے والوں کے لیے زیادہ اَجر ہے ۔