ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2008 |
اكستان |
|
۔ پھرآگے معمرنے یہ روایت اپنی کتاب جامع میں درج نہیں کی اوراِس کے علاوہ اُن کی کوئی کتاب ہے ہی نہیںپھراُن سے صرف عبدالرزاق کوملی، عبدالرزاق سے امام احمداوردُوسرے محدثین نے روایات لی ہیںاور بیان کی ہیں مگریہ روایت اُن کے کسی معروف تلمیذسے منقول نہیں ہے۔ -23 عبد بن حمید کی پیدائش ١٨٥ ھ ہے۔ اُنہوں نے عبدالرزاق سے عَلٰی رَأْسِ الْمِأَتَیْنِ سُنا جبکہ وہ نابینا اور ناقابل ِ اعتبار تھے۔ اَلثِّقَةُ یُرْسِلُ تَارَةً وَیُسْنِدُ اُخْرٰی بھی یہاں نہیں ہے کیونکہ عبدالرزاق اپنی کتاب '' مُصَنَّفْ '' میں مرسل بیان کریں جو روایت کی ناقص حالت ہے اور وہ اُس وقت تندرست تھے اور تلمیذ کو موصول بیان کریں جبکہ وہ نابینا تھے۔ 1/24 ۔ پھرجبکہ ہشام بن عروہ کی روایت کی بارہ حفاظ سے موصول اِس اِضافے کے بغیرمنقول ہے اِن حالات میں اِس روایت پرشاذکاحکم لگ سکتاہے۔ 2/24 ۔ میرے نزدیک زہری اِس سے واقف ہی نہیں تھے کہ حضرت عائشہ کانکاح کم عمری میں ہواہے۔ روایت ِتزوج میں زہری زیربحث نہیں ہیں کیونکہ اُن سے یہ روایت میرے نزدیک منقول ہی نہیں ہے۔ عبدالرزاق نے اِس مضمون کواپنی محبوب سندسے متعلق کیاہے معمراور زہری اِس روایت سے بے خبرہیں۔ 25 ۔ خلاصہ بحث : حضرت عائشہ اورعروہ اِس اِضافے سے بے خبرہیں کیونکہ عبدالرزاق والی سندکے علاوہ کسی سندسے یہ اِضافہ منقول نہیں ہے۔ امام زہری اُس روایت سے بے خبرہیں کیونکہ اُن کاکوئی تلمیذ روایت ِتزوج کواُن سے بیان نہیں کرتا۔ کسی حدیث کی کتاب میں روایت ِتزوج اُن سے منقول نہیں ہے معمربھی اِس روایت سے بے خبرہیں کیونکہ اُن کی کتاب جامع معمرمیں یہ روایت نہیں ہے۔ نیزاُن کا کوئی تلمیذاُن سے یہ روایت بیان نہیں کرتا کسی حدیث کی کتاب میں اُن سے یہ روایت مذکورنہیں ہے۔ عبدالرزاق کی اپنی کتاب '' مُصَنَّفْ '' میں معمرکے واسطے سے یہ روایت مذکورہے لیکن مرسل ِعروہ کے طو پر مذ کو ر ہے پھرآگے عبدالرزاق کے تلامیذمیں سے عبدبن حمیدکے علاوہ کوئی اِسے بیان نہیں کرتا۔(جاری ہے)