ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2008 |
اكستان |
|
مقابلے میں بڑی ماٹھی ہے اور انسان میں مادہ خوبصورت ہے اور نَر اُس کے مقابلے میں اِتنا خوبصورت نہیں ہے۔ عورت کا حسن مرد سے اللہ نے زیادہ رکھا ہے، اُس میں جاذبیت زیادہ ہے۔ تو میں یہ کہہ رہا تھا مور بنانے کی کیا ضرورت تھی؟ کوئل کی آواز کی کیا ضرورت تھی؟ بُلبل کے نغمے کی کیا ضرورت تھی؟ چلو بارش کی تو ضرورت تھی قوسِ قزح کی کیا ضرورت تھی؟ یہ رنگ اُس نے تمہیں دیے سبحان اللہ کیا حسن ہے کیسے دریا بل کھاتے ہیں کیسے آبشاریں گرتی ہیں کیسے پھول کھلتے ہیں کیسے پرندوں کے نغمے ہیں کیسی برف پوش اور سبز پوش چوٹیاں اور اُڑتے ہوئے بادل اور برستی ہوئی بارشیں اور پھیلی ہوئی وادیاں سر بفلک چوٹیاں یہ کیا حسن کے نظارے اللہ تعالیٰ نے بنائے اور کہا یہ دَارُ الْغُرُوْرِ، مَتَاع قَلِیْل، کَسَرَابٍ بِقِیْعَةٍ کیسے الفاظ استعمال ہورہے ہیں لَاتُسَاوِیْ جَنَاحَ بَعُوْضٍ، لَعِب وَّلَھْو اور جس جنت کو اللہ تعالیٰ نے مستقل ٹھکانا بنایا تو وہاں مٹی نہیں ہے گارا نہیں ہے سیمنٹ نہیں ہے پتھر نہیں ہے روڑا نہیں ہے لوہا نہیں ہے تانبا نہیں ہے پیتل نہیں ہے ایک تو اپنے ہاتھوں سے بنایا ہے خَلَقَ جَنَّةَ الْفِرْدَوْسِ بِیَدِہ ۔ پھر اُس میں سونا چاندی زُمرد اور یاقوت یہ سارا وہاں کا ادنیٰ مٹیریل ہے اعلیٰ پتہ نہیں کیا ہے ؟ فَلَا تَعْلَمُ نَفْس مَّآاُخْفِیَ لَھُمْ مِّنْ قُرَّةِ اَعْیُنٍ جَزَآئً بِمَاکَانُوْا یَعْمَلُوْنَ اُس کو اللہ نے جس دن بنایا اپنے ہاتھ سے بنایا جس دن بنایا سونے چاندی زُمرد یاقوت ہیرے اور جواہرات سے بنایا جس دن بنایا اُس دِن سے لے کر آج تک روزانہ پانچ دفعہ اُسے سجاتا ہے اور قیامت تک اللہ اُسے سجاتا جائے گا سجاتا جائے گا سجاتا جائے گا وہ کیا چیز بن رہی ہے؟ دُلہن بناؤ اُس میں ایک گھنٹہ دو گھنٹہ تین چار پانچ چھ، چھ گھنٹے بعد وہ کہے گی بس کرو بس کرو میری جان چھوڑ میں تھک گئی اور تم اُسے ایک حد تک حسین بناؤگے پھر کہوگے بس اِس سے آگے نہیں ،تھوڑا سا پاؤڈر لگاؤگے اگر سارا ڈبہ اُس کے منہ پر ڈال دوگے تو کیا بنے گا ؟پھر تو ''چٹی ڈین'' بن جائے گی اُس کے چہرے پر اِتنی وسعت نہیں کہ وہ ایک ڈبہ پاؤڈر جذب کرسکے ،اُس کے ہونٹوں میں اِتنی سکت نہیں کہ سُرخی کی ایک پوری سٹک برداشت کرسکے، سُرخی تھوڑی سی اُس پر لگانی ہے اور آنکھوں میں کاجل تھوڑا سا لگانا ہے اِس سے زیادہ پورا ڈالوگے تو ویسے ہی اُس کی ہائے ہائے ہوجائے گی۔ جس دن اللہ نے جنت الفردوس کی لڑکی کو پیدا کیا اَمر کُنْ کے ساتھ اور فردوس کی لڑکی کو اپنے ہاتھوں کے ساتھ کس چیز سے بنایا؟ پاؤں سے گھٹنے تک زعفران ،گھٹنے سے چھاتی تک مشک،چھاتی سے گردن